ثنا میر پاکستان کا فخر ہیں، کھیلوں میں خواتین کو برابر مواقع دیں گے : وزیر اعظم
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت کھیل کے ہر میدان میں میرٹ کی بنیاد پر ٹیلنٹ کو فروغ دینے کے لیے کوشاں ہے۔ کرکٹ سمیت تمام کھیلوں میں مرد و خواتین کو یکساں مواقع اور سہولیات فراہم کرنا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، یہ بات انہوں نے پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کی سابق کپتان اور ممتاز کرکٹر ثنا میر سے ملاقات کے دوران کہی۔
یہ بھی پڑھیں: ہال آف فیم میں شامل ہونے کے بعد ثنا میر نے اپنی پہلی پوسٹ میں کیا کہا؟
وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق جمعے کے روز قومی خواتین کرکٹ ٹیم کی سابق کپتان ثنا میر نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی، اس موقع پر وزیر اعظم نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ہال آف فیم میں ثنا میر کا نام شامل ہونے پر انہیں مبارکباد دی اور کہا کہ یہ نہ صرف ان کے ذاتی کیریئر کے لیے ایک بڑا اعزاز ہے بلکہ پاکستان کے لیے بھی باعث فخر ہے۔
وزیرِاعظم محمد شہباز شریف سے پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کی سابق کپتان اور ممتاز کرکٹر ثناء میر کی ملاقات
وزیرِاعظم نے انٹر نیشنل کرکٹ کونسل کے ہال آف فیم میں ثناء میر کا نام شامل ہونے پر انہیں مبارکباد دی۔ pic.
— Shehbaz Digital Media (@ShehbazDigital) June 27, 2025
وزیر اعظم نے کہا کہ بطور کپتان ثنا میر کی قیادت میں پاکستان ویمن ٹیم نے نمایاں کامیابیاں حاصل کیں اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا نام روشن کیا۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ثنا میر اپنا تجربہ نوجوان کھلاڑیوں کی تربیت میں بروئے کار لائیں گی اور پاکستان میں خواتین کرکٹ کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کریں گی۔
ثنا میر نے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پوری کوشش ہے کہ وہ ورلڈ کرکٹ ایسوسی ایشن اور آئی سی سی میں پاکستان کی بھرپور نمائندگی کریں۔ انہوں نے پاکستان میں کرکٹ، بالخصوص خواتین کی کرکٹ کو مزید فروغ دینے کے حوالے سے تجاویز پیش کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ حکومت نئے ٹیلنٹ کو سامنے لانے، کرکٹ کے میدانوں کی بہتری، اور خواتین کو کھیل میں زیادہ مواقع فراہم کرنے کے لیے مزید اقدامات کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: آئی سی سی ہال آف فیم میں شمولیت کے بعد ثنامیر کو ایک اور اعزاز مل گیا
ثنا میر کو حال ہی میں آئی سی سی ہال آف فیم میں شامل کیا گیا، جو کہ دنیا بھر کے عظیم کرکٹرز کے لیے سب سے بڑا اعزاز سمجھا جاتا ہے۔ وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والی پاکستان کی پہلی خاتون کرکٹر ہیں۔ اپنے کیریئر کے دوران انہوں نے 120 سے زائد ون ڈے انٹرنیشنل اور 100 سے زائد ٹی ٹوئنٹی میچز میں پاکستان کی نمائندگی کی، اور کئی اہم فتوحات میں ٹیم کی قیادت کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پاکستان ثنا ثنا میر شہباز شریف وزیراعظم ویمن کرکٹ ٹیمذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان شہباز شریف ویمن کرکٹ ٹیم شہباز شریف انہوں نے کرکٹ ٹیم فیم میں ٹیم کی کے لیے
پڑھیں:
وزیر اعظم شہباز شریف کی آج صدر ٹرمپ سے ملاقات
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 25 ستمبر 2025ء) خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ امریکی صدر جمعرات کو وائٹ ہاؤس میں پاکستانی وزیرِاعظم شہباز شریف سے ملاقات کرنے والے ہیں۔
یہ ملاقات ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب واشنگٹن اور اسلام آباد نے چند ہفتے قبل ایک تجارتی معاہدے کا اعلان کیا تھا، جو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں حالیہ بہتری کو اجاگر کرتا ہے۔
یہ ملاقات ایک نہایت اہم سفارتی کوشش بھی قرار دی جا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق، خطے میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی، تجارت اور محصولات کے مسائل، نایاب معدنیات پر تعاون، اور انسدادِ دہشت گردی کے وسیع تر اشتراک جیسے امور دونوں رہنماؤں کی بات چیت کے ایجنڈے میں شامل ہیں۔
(جاری ہے)
ذرائع کے مطابق، وفد ایسے معاملات بھی اٹھائے گا جنہیں ''باہمی دلچسپی‘‘ کے امور قرار دیا گیا ہے، جن میں علاقائی استحکام اور دوطرفہ تعلقات شامل ہیں۔
پاکستان اور امریکہ کے تعلقات ایک نئے مرحلے میںٹرمپ کے دور میں حالیہ مہینوں میں امریکہ اور پاکستان کے تعلقات میں بہتری آئی ہے، اس سے قبل واشنگٹن کئی برسوں تک پاکستان کے حریف بھارت کو ایشیا میں چین کے اثر و رسوخ کے مقابلے میں توازن قائم رکھنے کے لیے اہم سمجھتا رہا تھا۔
لیکن ٹرمپ کی دوسری مدت صدارت میں واشنگٹن اور نئی دہلی کے تعلقات کو ویزا مسائل، بھارت سے درآمدی اشیاء پر ٹرمپ کی جانب سے عائد بھاری محصولات اور ان کے بار بار اس دعوے کی وجہ سے پیچیدہ بنا دیا ہے کہ انہوں نے مئی میں بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کرائی تھی، جب دونوں جنوبی ایشیائی پڑوسیوں کے درمیان تازہ جھڑپیں ہوئیں۔
امریکہ اور پاکستان نے 31 جولائی کو ایک تجارتی معاہدے کا اعلان کیا تھا جس کے تحت واشنگٹن نے 19 فیصد ٹیرف عائد کیا۔ ٹرمپ ابھی تک بھارت کے ساتھ کوئی تجارتی معاہدہ نہیں کر سکے ہیں۔ حکام اور تجزیہ کاروں کے مطابق، بدلتی ہوئی صورتِ حال نئی دہلی کو بیجنگ کے ساتھ تعلقات از سر نو ترتیب دینے پر مجبور کر رہی ہے۔
ٹرمپ کی پاکستان سے بڑھتی دلچسپیٹرمپ پہلے ہی پاکستان کے ساتھ تعلقات کی اہمیت کا اظہار کر چکے ہیں۔
شہباز شریف منگل کو اس اجلاس میں بھی شریک تھے جس میں ٹرمپ نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر مسلم اکثریتی ممالک کے رہنماؤں سے ملاقات کی۔رواں سال کے اوائل میں ٹرمپ نے پاکستانی فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی وائٹ ہاؤس میں میزبانی کی تھی، جو ایک نایاب موقع تھا کہ کسی امریکی صدر نے پاکستانی فوجی رہنما سے ملاقات کی، وہ بھی اس وقت جب کوئی اعلیٰ سول عہدیدار موجود نہ تھا۔
دوسری جانب اسلام آباد نے بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کم کرنے کی ٹرمپ کی کوششوں پر انہیں نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کرنے کی کھل کر حمایت کی ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ایک سینئر عہدیدار نے منگل کو ایک بریفنگ میں کہا،''ہم انسدادِ دہشت گردی کے معاملات کے ساتھ ساتھ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کے حوالے سے کئی امور پر کام کر رہے ہیں۔
‘‘انہوں نے مزید کہا، ''صدر کا فوکس خطے میں امریکی مفادات کو آگے بڑھانے پر ہے، جس میں پاکستان اور اس کی حکومت کے رہنماؤں کے ساتھ روابط کو شامل کیا گیا ہے۔‘‘
بھارت امریکہ حالیہ تعلقاتجب بھارت کے ساتھ اختلافات کے بارے میں پوچھا گیا تو امریکی محکمہ خارجہ کے سینیئر عہدیدار نے کہا کہ ٹرمپ تعلقات میں موجود مسائل پر کھل کر بات کرنے پر یقین رکھتے ہیں لیکن مجموعی طور پر تعلقات مضبوط ہیں۔
انہوں نے کہا کہ واشنگٹن نئی دہلی کو ایک اچھا دوست اور شراکت دار سمجھتا ہے اور مانتا ہے کہ ان کے تعلقات اکیسویں صدی کی سمت کا تعین کریں گے۔
عہدیدار نے مزید کہا کہ واشنگٹن "کواڈ" گروپ (بھارت، آسٹریلیا، جاپان اور امریکہ) کی سربراہی اجلاس کی منصوبہ بندی پر کام کر رہا ہے، جو بھارت نومبر میں منعقد کرنے کی توقع رکھتا تھا۔ یہ اجلاس ''اگر اس سال نہیں تو اگلے سال کے اوائل میں‘‘ ہو گا۔
ادارت: صلاح الدین زین