Express News:
2025-06-28@02:29:19 GMT

بجٹ 2025-26 کی تلخیاں اور چینی کی مٹھاس

اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT

ماہ جون بجٹ کا مہینہ ہوتا ہے اور یکم جولائی سے بجٹ کا نفاذ شروع ہو جاتا ہے۔ بجٹ آتا ہے تو بازار میں خاموشی چھا جاتی ہے، بہت سے دکاندار اس خاموشی کا فائدہ اٹھاتے ہیں اور یکم جولائی سے پہلے بجٹ کا اعلان ہوتے ہی خاموشی سے قیمتیں بڑھا دیتے ہیں۔

ادھر ایک طرف قومی اسمبلی میں بجٹ کے حق اور مخالفت میں دھواں دھار نعرے، تقاریر دل پذیر کا سامان پیدا کر دیا جاتا ہے لیکن غریب عوام جس کا تعلق بجٹ کے اعداد و شمار سے ہوتا ہے وہ بے تعلق ہو کر رہ جاتے ہیں۔

قومی اسمبلی میں پہلے اپوزیشن کی طرف سے بجٹ کے بخیے ادھیڑے جاتے ہیں، پھر حکومتی اور اتحادی مل کر اعداد و شمار کی کاشیں کاٹتے ہیں۔ نئی تراش خراش کے ساتھ بجٹ پیش کرتے ہیں، منظور یا نامنظور کے لیے تمام اراکین متوجہ ہوتے ہیں، لیکن غریب عوام، کسان، دیہاڑی دار، مزدور، چوکیدار، ملازم پیشہ، پنشنرز یہ سب غیر متوجہ ہونے کا منظر پیش کرتے ہیں،کیونکہ بجٹ کا اعلان ہوتے ہی مہنگائی نے کیل ٹھونک کر غریبوں کو جتلا دیا کہ اب تو مہنگائی مزید بڑھ کر ہی رہے گی۔ پنشنرز اسی طرح لڑکھڑاتے قدموں کے ساتھ لرزہ براندام رہیں گے کہ گزارا کیسے ہوگا؟

غریب عوام یہ خواب سجائے بیٹھے تھے کہ تعلیم سستی ترین ہو کر رہے گی تعلیمی بجٹ میں کئی گنا اضافہ ہوگا۔ کم ازکم بھارت سے نسبتاً زیادہ فی صد تعلیمی اخراجات دکھا دیتے۔ صحت کا بجٹ بڑھا دیتے۔ کہتے ہیں صحت صوبائی شعبہ ہے۔ صوبائی بجٹ کے علاوہ بھی دس گنا اخراجات کی ضرورت ہے۔ کئی پنشنرز جوکہ شوگر کے مریض ہیں ،کراچی کے سرکاری اسپتال میں ان کو شوگر چیک کرنے کے لیے اسٹرپس تک اب نہیں دیے جا رہے ہیں۔

کبھی سرنج کی قلت کبھی انسولین کی قلت ہوتی ہے۔ادھر اب ہزاروں نہیں لاکھوں نہیں کروڑوں نوجوان ایسے ہیں جو ڈگریاں ہاتھ میں، بے یقینی دل میں، پھٹی ہوئی جراب کے ساتھ تلوے گھسے ہوئے جوتے پیروں میں اور دفتروں کے دھکے ان کے نصیب میں لکھے ہوئے، کئی سال گزر جاتے ہیں، نہ نوکری ملتی ہے نہ ماں باپ کو خوشخبری ملتی ہے۔ اس طرح بہت سے ڈگری ہولڈرز نوجوانوں کو دیکھا ہے جو بالآخر اپنی جان کو ہتھیلی پر رکھ کر ان یورپی بحری کشتیوں میں سوار ہو جاتے ہیں۔

خوش قسمتی سے بیرون ملک پہنچ گئے اور قسمت ساتھ دے تو ان کے دن پھر جاتے ہیں۔اس وقت سوال یہ ہے کہ آئی ایم ایف کے دباؤ والا یہ بجٹ عوام کے لیے کیا لایا اور عوام نے کیا کھویا اورکیا پایا؟فی کس آمدن میں اضافے کی گواہی مزدور کی جیب دینے سے انکاری ہے۔ طالب علم کی آنکھیں معاشی ترقی کو مایوسی بے یقینی کے پیمانے پر تولتی ہیں۔ بجٹ آتے ہی چینی کے دام پھر بڑھنا شروع ہوگئے، اب کیا بجٹ پالیسی چینی کی درآمد اور برآمد سے منسلک ہو جائے گی؟حکومت نے پہلے اعلان کیا کہ چینی کی وافر مقدار موجود ہے، لہٰذا چینی برآمد کرکے پاکستان چینی کے برآمدی ممالک کی صف میں شامل ہو جائے گا۔

بڑی خوشی خوشی سے چینی کی برآمدات کا آغاز ہوا اور پی بی ایس کی رپورٹ کے مطابق جولائی تا مئی 2025 کے ان گیارہ ماہ کے دوران پاکستان نے 7 لاکھ 65 ہزار 734 میٹرک ٹن چینی برآمد کر کے 41 کروڑ11 لاکھ 9 ہزار ڈالرز کا زرمبادلہ حاصل کر لیا۔ لیکن اس کا فائدہ کیا ہوا؟ اس کا مطلب حکومت نے برآمد کی اجازت اس وقت دی جب ملک کی چینی کی طلب کی صورت حال نازک تھی۔ جب قیمت میں مسلسل اضافہ ہونے لگا اور شور اٹھا تو حکومت نے فوراً فیصلہ کر لیا کہ 5 لاکھ ٹن درآمد کی جائے گی۔

عالمی مارکیٹ سے چینی خریدنا پھر جہاز رانی کے اخراجات، کسٹم ڈیوٹی، انشورنس اور بہت سے معاملات طے ہونے کے بعد اگر کچھ فائدہ نظر آئے گا تو ان کاغذوں میں ہوگا، اگر چینی کی آمد و رفت کا کھیل یوں ہی چلتا رہا تو کبھی ایکسپورٹرز خوش اور کبھی امپورٹرز کی تجوریاں بھریں گی اور چینی مافیاز کے قہقہے بلند ہوتے رہیں گے۔ حکومت نے اگر صحیح حساب کتاب لگا کر چینی برآمد کرا دی تھی تو قلت کیسی؟ شاید اسمگلنگ کا بھی ہاتھ ہو، اس میں کیا کہہ سکتے ہیں۔چینی کی قیمت میں مسلسل اضافے نے تو چینی کی مٹھاس کو زبان کے ذائقے کی کڑواہٹ میں بدل دیا ہے۔

چینی کی مٹھاس اب مہنگائی،کارٹیل (مہنگی قیمت پر کارخانہ داروں کا اکٹھا ہونا) درآمد برآمد یعنی چینی کی آنیاں اور جانیاں، اس میں مافیاز کے مزے اور شوگر ملز کے اسٹاک کے بیج میں دب دب کر عوام کی زبان پر مٹھاس کے بجائے زبان کے ذائقے میں تلخیاں پیدا کر رہی ہے۔ حکومت شروع سے ہی چینی مافیاز، چینی اسمگلنگ کرنے والوں، چینی ذخیرہ کرنے والوں سے نمٹ نمٹا کر درآمد برآمد کا فیصلہ کرتی، واقفان حال کا کہنا ہے کہ حکومت درست اندازے ہی لگاتی ہے لیکن کیا کریں چینی مافیاز کے ہاتھوں بات بگڑ جاتی ہے اور چینی کی قیمت بار بار بڑھ جاتی ہے۔ ایسے میں غریب عوام کے لیے چینی کے ذائقے میں مٹھاس کم ہو جاتی ہے۔ شاید درآمدی چینی میں مٹھاس زیادہ ہو۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: غریب عوام جاتے ہیں حکومت نے جاتی ہے چینی کی کے لیے بجٹ کا بجٹ کے

پڑھیں:

گورنر کے پی کی شرجیل میمن سے ملاقات، عوام دوست بجٹ پیش کرنے پر حکومت سندھ کی تعریف

کراچی:

گورنر خیبر پختونخوا کی کراچی میں سندھ کے سینیئر وزیر شرجیل انعام میمن سے ان کے دفتر میں ملاقات ہوئی، فیصل کریم کنڈی نے عوام دوست بجٹ پیش کرنے پر حکومت سندھ کی تعریف اور بجٹ پاس ہونے پر مبارکباد بھی دی۔

سندھ کے سینیئر وزیر شرجیل انعام میمن کی جانب سے گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی کا پرتپاک خیر مقدم کیا گیا۔ فیصل کریم کنڈی کی جانب سے ٹرانسپورٹ کے شعبے میں حکومت سندھ کے اقدامات کی تعریف کی گئی۔

ملاقات میں فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کو بھی حکومت سندھ کی طرح پنک بسز، پنک ٹیکسیز اور پنک اسکوٹیز جیسے اقدامات کرنے چاہئیں، تمام صوبے خواتین کو بااختیار بنانے کے حکومت سندھ کے منصوبوں جیسے اقدامات کریں۔

انہوں نے کہا کہ کے پی اور پنجاب میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے حکومت سندھ کی تقلید کرنی چاہیے۔ شہید بی بی نے خواتین کو بااختیار بنانے کی بنیاد رکھی، صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اس ویژن کو آگے بڑھایا۔

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری نے خواتین کے لیے بی آئی ایس پی پروگرام شروع کیا، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سیلاب متاثرہ علاقوں میں خواتین کو گھروں کے مالکانہ حقوق دیے۔

گورنر کے پی نے کہا کہ میری کوشش ہوگی کہ خیبرپختونخوا میں بھی پنک بسز، پنک اسکوٹیز اور پنک ٹیکسیز شروع کی جائیں۔ ٹرانسپورٹ کی جس طرح کی سہولیات حکومت سندھ فراہم کر رہی ہے ایسی سہولیات کوئی اور صوبہ فراہم نہیں کر رہا۔

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ہم خواتین کو صرف سفری سہولیات نہیں بلکہ خود مختاری دے رہے ہیں اور وقار کے ساتھ سفر کی سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔ یہ ویژن صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا ہے، جس پر سندھ حکومت نے پوری سنجیدگی سے عمل درآمد کیا۔

سینیئر وزیر نے کہا کہ حکومت سندھ تمام صوبوں سے تعاون کے لیے تیار ہے تاکہ خواتین کی ترقی اور ان کو بااختیار بنانے کو قومی پالیسی کا حصہ بنایا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • بجٹ منظوری کبھی نہیں رکا کرتی
  • غزہ میں امدادی آٹے کے تھیلوں سے "نشہ آور گولیاں" برآمد، فلسطینی معاشرے کی تباہی کیلئے اسرائیلی-امریکی سازش بے نقاب
  • عوام کو مہنگائی کا بڑاجھٹکا ،چینی کی قیمت میں مزید اضافہ ہو گیا
  • پنجاب بجٹ میں عوام کیلئے کچھ بھی نہیں، یہ آئی ایم ایف کا بجٹ ہے: جاوید قصوری
  • دو عام تعطیلات، عوام کیلئے اہم خبر
  • بجٹ کو عوام دشمن قرار دے کر ملک گیر احتجاج کا اعلان کرنے والے پیپلز پارٹی کا بڑا یوٹرن
  • گورنر کے پی کی شرجیل میمن سے ملاقات، عوام دوست بجٹ پیش کرنے پر حکومت سندھ کی تعریف
  • وفاقی کابینہ نے آئندہ مالی سال 26-2025 کے فنانس بل کی منظوری دے دی
  •  قومی اسمبلی اجلاس: فنانس بل 26-2025 کی منظوری جاری