ہفتے میں ایک ساتھ دو چھٹیاں آگئیں؟ عوام کیلئے اہم خبر
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
ویب ڈیسک: پاکستان میں محرم الحرام کا چاند نظر آنے کا اعلان ہونے سے عاشورہ کی تعطیلات کا بھی تعین ہو گیا۔
پاکستان میں محرم الحرام کا آغاز 27 جون سے ہو رہا ہے۔ اس طرح حکومت کے پہلے کئے گئے اعلان کے مطابق عاشورہ کی دو چھتیاں ہوں گی جو نو اور دس محرم کو ہوں گی۔ نو اور دس محرم کو عاشورہ کی چھٹیاں 5 اور 6 جون کو ہونے کا تعین ہو گیا ہے۔
سرکاری ملازموں کو اس سال عاشورہ کی عملاً ایک ہی تعطیل مل رہی ہے کیونکہ 6 جون کو اتوار ہے۔ ابھی یہ طے نہیں کہ آیا حکومت اتوار کی معمول کی ہفتہ وار چھٹی کے روز عاشورہ آنے کو مدنظر رکھ کر سرکاری ملازموں کو عاشورہ کی تعطیل پیر کے متبادل دن دینے پر غور کرے گی یا نہیں۔
مخصوص نشستوں کی بحالی کا فیصلہ؛ کس پارٹی کو کیا ملا
یکم محرم الحرام 27 جون کو ہونے کے بعد اب 5 جون اور 6 جون کو عاشورہ کی دو سرکاری تعطیلات ہونا طے ہے۔ وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتیں کسی بھی وقت ان تعطیلات کا رسمی اعلان نوٹیفیکیشن کر کے کر دیں گی۔
شیعہ اور مسلمانوں کیلئے ماہ محرم مقدس مہینوں میں شامل ہے۔ عاشورہ کے دن اور اس سے ایک دن پہلے بھی تمام اہل اسلام اپنے اپنے عقائد اور روایات کے مطابق عبادات اور واقعہ کربلا ک یاد مین تمام وقت مصروف رہتے ہیں۔ انہین سہولت فراہم کرنے کے لئے ان دو دنوں کو عام تعطیل کی جاتی ہے۔
سوات میں سیاحوں کے ڈوبنے کے بعد علی امین نے تین افسر معطل کر دیئے
سرکاری تعطیل ہونے کے باوجود پاکستان بھر مین نو محرم کو بازار کھلے رکھے جاتے ہیں اور معمول کے مطابق زندگی کے دوسرے کام بھی چلتے رہتے ہیں البتہ دس مھرم کو تقریباً سبھی کاروبار مکمل بند ہو جاتے ہیں۔
خیبر پختونخوا میں صوبائی حکومت یکم محرم کو نئے ہجری سال کے آغاز کی سرکاری چھٹی کرنے کا اعلان کر چکی ہے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: عاشورہ کی محرم کو جون کو
پڑھیں:
تحریک تحفظ آئین پاکستان کا کل سے ملک گیر تحریک شروع کرنے کا اعلان
پاکستان تحریک انصاف کے قومی اسمبلی و سینیٹ میں نامزد اپوزیشن لیڈر و تحریک تحفظ ائین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی اور وائس چیئرمین علامہ ناصر عباس نے ملک گیر تحریک کا اعلان کر دیا۔
اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے نامزد اپوزیشن لیڈر سینیٹ علامہ ناصر عباس نے کہا کہ 1971 میں پاکستان ٹوٹا اب ایک مرتبہ پھر تاریخ کے نازک موڑ پر پہنچ چکا ہے، پاکستان کے اندر جمہوری ادارے مفلوج کر دیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم سیاہ اور تاریک 27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف اٹھ کھڑی ہو، کل رات ساڑھے اٹھ بجے پوری قوم اٹھ کر ایک ہی نعرہ لگائے گی اور وہ یہ ہوگا کہ "ایسے دستور کو صبح بے نور کو میں نہیں مانتا میں نہیں جانتا"۔
راجہ ناصر عباس نے کہا کہ ہر ایک نے مرد و زن نے ہر پیر نے پاکستان اور دستور کا نعرہ لگانا ہے۔
نامزد اپوزیشن لیڈر محمود خان اچکزئی نے کہا کہ دنیا میں آئین ریاست اور وہاں کے باسیوں کے درمیان عمرانی معاہدہ ہوتا ہے، آئین سے مسلسل کھلواڑ کیا جا رہا ہے مجھ سے ائین کے تحفظ کا پانچ بار حلف لیا گیا ہے، آئین پر پارلیمنٹ حملہ اور ہے اور اس وقت پارلیمنٹ ڈیبیٹنگ سوسائٹی کی طرح کام کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کو کوئی نہیں مان رہا نہ ان کو تسلیم کر رہا لہذا ہم عوام کے پاس جا رہے ہیں، عوام بھی پوچھتے رہے کہ کب تحریک ابتدا ہونی ہے، جس طرح یہ پارلیمان پر اور آئین پر حملہ اور ہوئے ہیں اب تحریک کی ابتدا ہو رہی ہے۔
محمود خان اچکزئ ینے کہا کہ جس طرح یہ آئین کی بنیادوں کو ہلا رہے ہیں ہمارے پاس اس تحریک کے سوا کوئی چارہ نہیں، ہم تمام وطن دوست جماعتوں اور شخصیات اور گروہوں سے اپیل کرتے ہیں کہ اٹھ کھڑے ہوں
کل رات سے ہماری ملک گیر تحریک شروع ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اللہ اکبر کہہ کر جو علامہ ناصر عباس نے کہا اس پر عمل کرتے ہوئے اگے بڑھنا ہے،
ہمارا کل رات سے ایک ہی نعرہ ہوگا جمہوریت زندہ باد آمریت مردہ باد، ہمارا تیسرا نعرہ قیدیوں کو رہا کرنے سے متعلق ہوگا۔
محمود خان کا کہنا تھا کہ ہم نے ہر شب و روز پاکستانی عوام کے ساتھ ایک نئے نعرے کو لے کر آگے بڑھنا ہے، تکبر میں مبتلا حکمرانوں کو ہم بتائیں گے کہ ہم ان کا راستہ روک سکتے ہیں، ہم بتائیں گے کہ پاکستان کی عوام جو چاہے گی وہی فیصلہ ہوگا اور آئین بالادست ہوگا پارلیمنٹ طاقت کا سرچشمہ ہوگی۔