چین اور لاطینی امریکہ یکجہتی اور تعاون کے فروغ کے لئے مل کر کام کریں گے، اسپیکر میکسیکن پارلیمنٹ
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
چین اور لاطینی امریکہ یکجہتی اور تعاون کے فروغ کے لئے مل کر کام کریں گے، اسپیکر میکسیکن پارلیمنٹ WhatsAppFacebookTwitter 0 28 June, 2025 سب نیوز
بیجنگ : گزشتہ ماہ میکسیکو کی پارلیمنٹ کے اسپیکر سرجیو گوٹیریز لونا نے ایک وفد کی قیادت کرتے ہوئے چین کا دورہ کیا ۔ چین میں قیام کے دوران چائنا میڈیا گروپ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ متعدد مرتبہ چین کا دورہ کر چکے ہیں۔ حالیہ دورے کی سب سے بڑی کامیابی میکسیکو اور چین کے درمیان کئی اہم شعبوں میں اتفاق رائے کا حصول ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حالیہ دورہ نہ صرف دوطرفہ تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کے فریم ورک کے تحت کیا گیا ہے بلکہ یہ ایک سیاسی پیغام بھی ہے کہ میکسیکو ہمیشہ کثیر الجہتی کا احترام کرے گا اور باقی دنیا کے ساتھ احترام اور ہم آہنگی کے جذبے کے ساتھ اپنے تعلقات کو فروغ دے گا۔
گوٹیریز نے کہا کہ چین اور لاطینی امریکہ نے ایک دوسرے کی مدد کی ہے، ترقیاتی تجربات کا اشتراک کیا ہے اور مشترکہ طور پر لوگوں کی فلاح و بہبود کو فروغ دیا ہے، جو طویل عرصے سے چین اور لاطینی امریکہ کا مشترکہ ہدف رہا ہے۔ موجودہ پیچیدہ بین الاقوامی صورتحال کے پیش نظر ان تعلقات کی گہرائی چین اور لاطینی امریکہ کو اپنے عوام کے لئے بہتر زندگی پیدا کرنے کی راہ پر گامزن کرے گی۔ان کا کہنا تھا کہ وہ چینی صدر شی جن پھنگ کی طرف سے پیش کردہ انسانیت کے ہم نصیب معاشرے کے تصور سے بہت متاثر ہوئے ہیں۔
بنیادی طور پر، ممالک کے درمیان اس ہدف کی تکمیل کے لئے طریقے اور ذرائع ہمیشہ باہمی تفہیم اور خلوص کی بنیاد پر قائم ہوتے ہیں.
بہت سی چینی کمپنیوں نے میکسیکو میں سرمایہ کاری کرکے کارخانے قائم کئے ہیں ۔ نہ صرف نئی توانائی کی گاڑیاں ، بلکہ فوٹو وولٹک سبز توانائی بھی لاطینی امریکہ میں سب سے اہم منصوبوں میں سے ایک ہے۔ گوٹیریز نےامید ظاہر کی کہ میکسیکو اور چین سائنس و ٹیکنالوجی، ایرو اسپیس اور آٹوموبائل کے شعبوں میں تعاون بڑھائیں گے۔ چین اور میکسیکو کو ملتے جلتے تاریخی تجربات کا سامنا رہا ہےاور دونوں ممالک ایک جیسی ترقیاتی جستجو رکھتے ہیں۔
خصوصی انٹرویو میں گوٹیریز نے ان دو قدیم تہذیبوں کے مابین دوستی کے بارے میں بات کی ، اور فریقین کے درمیان مستقبل کے تعاون کے لئے اپنی توقعات کا بھی اظہار کیا۔ انہوں نے یہ امید بھی ظاہر کی کہ چین اور لاطینی امریکہ مشترکہ خوشحالی کے لئے دونوں فریقوں کی یکجہتی اور تعاون کو فروغ دینے کے لئے مل کر کام کریں گے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین میں طبی آلات کی صنعت کا پیمانہ 1.2 ٹریلین یوآن تک پہنچ گیا اگلی خبر روس-یوکرین مذاکرات کا تیسرا دور منعقد کیا جائے گا، روسی صدر چین میں طبی آلات کی صنعت کا پیمانہ 1.2 ٹریلین یوآن تک پہنچ گیا بھارتی کرپٹو پالیسی ناکام، پاکستانی حکمت عملی عالمی سطح پر کامیاب قرار آئی ایم ایف کے مطالبات کو پورا کرنے کیلئے حکومت نے گیس 50 فیصد مہنگی کرنے کی منظوری دیدی پلاٹ، گاڑی کی خریداری کیلئے ایف بی آر سے اہلیت سرٹیفکیٹ لازمی قرار دینے کا فیصلہ وفاقی بجٹ 2025-26کی جمہوری طریقے سے منظوری خوش آئند ہے ،عاطف اکرام شیخ اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی، بجٹ کی منظوری کے بعد 1600 پوائنٹس کا اضافہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: چین اور لاطینی امریکہ کے لئے
پڑھیں:
امریکی طیارہ بردار جہاز لاطینی امریکا میں داخل، وینزویلا کیساتھ کشیدگی بڑھ گئی
امریکہ (ویب ڈیسک)امریکا کا طیارہ بردار جہاز یو ایس ایس جیرالڈ فورڈ لاطینی امریکا میں داخل ہو گیا ہے، جس سے فوجی نقل و حرکت میں ڈرامائی اضافہ ہوا ہے اور وینزویلا کے ساتھ کشیدگی مزید گہری ہو گئی ہے۔
عالمی خبر رساں اداروں اے ایف پی اور رائٹرز کی رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ماہ فورڈ کو تعینات کرنے کا حکم دیا تھا، جو کہ اس سے پہلے ہی کیریبین میں موجود آٹھ جنگی جہازوں، ایک ایٹمی آبدوز اور ایف-35 اسٹیلتھ طیاروں میں اضافہ ہے۔
فورڈ، جسے 2017 میں کمیشن کیا گیا تھا، امریکا کا سب سے نیا اور دنیا کا سب سے بڑا ایئرکرافٹ کیریئر ہے، جس پر پانچ ہزار سے زائد اہلکار موجود ہیں۔
پینٹاگون نے رائٹرز کی ابتدائی خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس کی آمد سے ”منشیات کی اسمگلنگ میں خلل ڈالنے اور بین الاقوامی مجرمانہ تنظیموں کو کمزور اور ختم کرنے“ میں مدد ملے گی۔
وینزویلا کے صدر نکولس مادورو بارہا یہ الزام لگا چکے ہیں کہ امریکا کی یہ فوجی سرگرمی انہیں اقتدار سے ہٹانے کے لیے ہے۔ واشنگٹن نے اگست میں مادورو کی گرفتاری سے متعلق معلومات فراہم کرنے والے انعام کو دوگنا کر کے 50 ملین ڈالر کر دیا تھا، اور ان پر منشیات کی اسمگلنگ اور مجرمانہ گروہوں سے روابط کا الزام لگایا تھا، جس کی مادورو تردید کرتے ہیں۔
اب تک امریکی فوج نے کیریبین اور لاطینی امریکا کے بحرالکاہل کے ساحلی علاقوں میں کم از کم 19 حملے مبینہ منشیات بردار کشتیوں پر کیے ہیں، جن میں کم از کم 76 افراد ہلاک ہوئے۔ تاہم واشنگٹن نے ابھی تک یہ ثبوت پیش نہیں کیا کہ وہ کشتیاں منشیات کی اسمگلنگ کے لیے استعمال ہو رہی تھیں یا امریکا کے لیے خطرہ تھیں۔
جب امریکا نے پہلی بار فورڈ کی تعیناتی کا اعلان کیا تھا، تو مادورو نے خبردار کیا تھا کہ اگر امریکا نے ملک میں مداخلت کی تو ”لاکھوں مرد و خواتین بندوقیں اٹھا کر پورے ملک میں مارچ کریں گے۔“
حالیہ ہفتوں میں امریکا اور وینزویلا کے ہمسایہ ملک کولمبیا کے درمیان بھی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے، اور ٹرمپ اور کولمبیا کے صدر گستاوو پیٹرو کے درمیان تند و تیز بیانات کا تبادلہ ہوا ہے۔
ادھر وینزویلا نے امریکی بحری موجودگی کا مقابلہ کرنے کے لیے ملک گیر فوجی تعیناتی کا اعلان کیا ہے۔