معروف برانڈ پر خاتون کا سیلز مین پر تشدد اور دھمکیاں، تھپڑوں اور لاتوں کی برسات
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں معروف برانڈ کے آؤٹ لیٹ میں ایک خاتون سیلز مین پر تشدد کر رہی ہیں اور اسے دھمکیاں دے رہی ہیں۔
وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ برانڈ کے کپڑے زمین پر بکھرے ہوئے ہیں اور خاتون سیلز مین کو تھپڑوں، مکوں اور لاتوں سے مار رہی ہیں جبکہ لوگ ارد گرد کھڑے تماشا دیکھ رہے ہیں۔
ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین خاتون پر شدید تنقید کرتے نظر آئے اور ان کے خلاف فوری ایکشن کا مطالبہ کیا۔
ایک صارف نے لکھا کہ اگر سیلز مین اس کا ری ایکشن دیتا تو وہ بدتمیز کہلاتا کہ ایک مرد عورت پر ہاتھ اٹھا رہا ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: سیلز مین
پڑھیں:
فلسطینی قیدی پر تشدد کی ویڈیو افشا ہونے کے بعد اسرائیلی فوجی استغاثہ لاپتہ
اسرائیلی چینل 14 نے رپورٹ کیا کہ چیف آف اسٹاف نے انہیں اس شبہے میں عہدے سے ہٹا دیا کہ وہ فلسطینی قیدی پر حملے کی ویڈیو کے افشا میں ملوث تھیں، یہ ویڈیو سدی تیمان حراستی مرکز میں پیش آنے والے واقعے سے متعلق تھی۔ اسلام ٹائمز۔ عبرانی میڈیا نے خبر دی ہے کہ اسرائیلی فوج کی سابق فوجی استغاثہ (پراسیکیوٹر) یفات تومر یرو شالومی لاپتہ ہو گئی ہیں۔ یہ وہی افسر ہیں جنہوں نے حال ہی میں ایک فلسطینی اسیر پر تشدد کی ویڈیو افشا ہونے کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق یفات تومر یرو شالومی کے لاپتہ ہونے کے بعد اسرائیلی پولیس نے تلاش کی کارروائیاں شروع کر دی ہیں، وہ صبح کے وقت سے غائب ہیں اور ان کی گاڑی تل ابیب کے ساحل کے قریب سے ملی ہے۔
روزنامہ ہارٹز نے پولیس کے ایک ذریعے کے حوالے سے لکھا کہ استغاثہ کی جان کو خطرہ لاحق ہونے کا اندیشہ ہے۔ مزید یہ کہ ان کے گھر سے ایک خودکشی نوٹ بھی ملا ہے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ چیف آف اسٹاف نے حکم دیا ہے کہ لاپتہ استغاثہ کی تلاش کے لیے فوج کے تمام وسائل استعمال کیے جائیں۔ یفات تومر یرو شالومی اسرائیلی فوج کی فوجی استغاثہ کی سربراہ تھیں۔ ان کو حال ہی میں ایال زامیر (چیف آف اسٹاف) کے حکم پر برطرف کر دیا گیا تھا۔
اسرائیلی چینل 14 نے رپورٹ کیا کہ چیف آف اسٹاف نے انہیں اس شبہے میں عہدے سے ہٹا دیا کہ وہ فلسطینی قیدی پر حملے کی ویڈیو کے افشا میں ملوث تھیں، یہ ویڈیو سدی تیمان حراستی مرکز میں پیش آنے والے واقعے سے متعلق تھی۔ وزیرِ جنگ نے بھی چیف آف اسٹاف کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ فوجی استغاثہ جنرل اپنے عہدے پر واپس نہیں آئیں گی، کیونکہ وہ سدی تیمان کی ویڈیو کے انکشاف میں ملوث تھیں۔