وٹامن ڈرپس سے جوان اور گورا ہونے کا جنون کتنا خطرناک ہو سکتا ہے؟ مشی خان کا بیان وائرل
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
اداکارہ و میزبان اور سماجی کارکن مشی خان نے حالیہ دنوں میں بڑھتے ہوئے کاسمیٹک طریقہ علاج پر تحفظات کا اظہار کردیا۔
مشی خان نے حال ہی میں بھارتی اداکارہ شفالی جریوالہ کی اچانک دل کا دورہ پڑنے سے ہونے والی موت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگرچہ موت کی اصل وجہ سامنے نہیں آئی، لیکن ایسی افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ انہوں نے جوان رہنے کیلئے انجیکشنز استعمال کیے تھے، جو ان کی صحت پر اثر انداز ہوئے۔
اداکارہ نے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ بغیر تحقیق کے صرف خوبصورتی کے نام پر اپنے جسم پر تجربات نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ آج کل لوگ (شوبز شخصیات) وٹامن ڈرپس اور گلوٹاتھیون جیسی کیمیکل ڈرپس کا سہارا لے رہے ہیں، جو طویل مدتی نقصان پہنچا سکتی ہیں۔
View this post on InstagramA post shared by Mishi Khan MK (@mishikhanofficial2)
انہوں نے مزید کہا کہ خوبصورتی کے لیے کورین گلاس اسکن یا سفید رنگ حاصل کرنے کی کوششیں ترک کریں۔ اس کے بجائے متوازن غذا کھائیں اور ورزش کو معمول بنائیں۔
ان کے بیان پر سوشل میڈیا صارفین نے مشی کی بات سے اتفاق کیا جبکہ بعض نے شفالی زری والا کی موت کو بیوٹی ٹریٹمنٹ کروانے والوں کیلئے ایک خوفناک مثال قرار دیا۔
مشی خان نے شوبز شخصیات سمیت عام لوگوں کو مشورہ دیا کہ قدرتی خوبصورتی کو اپنائیں اور مصنوعی طریقوں سے پرہیز کریں۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ایران کی منصفانہ تصویر پیش کریں، صدر پزشکیان کی آسٹریا کے سفیر سے گفتگو
صدر نے کہا کہ دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ دوستی، امن اور مشترکہ مفادات کی بنیاد پر تعلقات استوار کرنا، جمہوریہ اسلامی ایران کی خارجہ پالیسی کا بنیادی اصول ہے، حکومت کے آغاز سے ہی کچھ بدخواہ قوتیں اس مثبت سفارتی عمل میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کرتی رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے نئے آسٹریا کے سفیر فردریش اشتیفت سے اسنادِ سفارت وصول کرنے کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے آپ ایران کی ایک درست، منصفانہ اور حقیقی تصویر دنیا کے سامنے پیش کریں گے اور غلط اور گمراہکن پروپیگنڈے کو بے اثر بنانے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ تسنیم کے مطابق صدر پزشکیان نے ایران اور آسٹریا کے درمیان طویل، مثبت اور تاریخی تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے روابط ہمیشہ دوستانہ، تعمیری اور باہمی احترام پر قائم رہے ہیں، اور ایران ہر شعبے میں ان تعلقات کے فروغ کا خواہاں ہے۔
صدر نے کہا کہ دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ دوستی، امن اور مشترکہ مفادات کی بنیاد پر تعلقات استوار کرنا، جمہوریہ اسلامی ایران کی خارجہ پالیسی کا بنیادی اصول ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے آغاز سے ہی کچھ بدخواہ قوتیں اس مثبت سفارتی عمل میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کرتی رہی ہیں۔ پزشکیان نے مغربی دعووں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ کچھ ممالک بے بنیاد اور جھوٹے الزامات اور میڈیا مہمات کے ذریعے ایران کی پُرامن جوہری سرگرمیوں کو مسخ کرنے کی کوشش کرتے رہے ہیں، حالانکہ ایران نے کبھی ایٹمی ہتھیار بنانے کا ارادہ نہیں رکھا، ہمارا جوہری پروگرام ہمیشہ عوام کی صنعتی، طبی، زرعی، سائنسی اور تکنیکی ضروریات کی تکمیل کے لیے پُرامن مقاصد کے تحت جاری رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ سفیر اپنے مشاہدے کی بنیاد پر ایران کی درست اور منصفانہ تصویر پیش کرے تاکہ ایران کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈے کا سدِباب ہو سکے۔ صدر پزشکیان نے داخلی سطح پر مختلف اقوام اور مذاہب کے درمیان ہم آہنگی اور یکجہتی بڑھانے کی حکومتی پالیسی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران خطے اور دنیا میں بھی ایسے ہی احترام، تعاون اور تعمیری تعلقات کا خواہاں ہے اور ہم پڑوسی ممالک کی علاقائی خودمختاری کے مکمل حامی ہیں۔ نئے آسٹریائی سفیر فردریش اشتیفت نے اپنے صدر کے گرمجوش سلام پہنچاتے ہوئے کہا کہ میری پہلی سفارتی تعیناتی بھی ایران میں تھی اور وہ دور برجام مذاکرات کا زمانہ تھا، امریکہ کی یکطرفہ علیحدگی نے اس عمل کو تلخ نتیجے تک پہنچایا۔
سفیر نے کہا کہ حالیہ ایرانی سرزمین پر حملوں نے مجھے، جو ایران کا دوست ہوں، گہرے دکھ اور افسوس میں مبتلا کیا، آسٹریا نے کبھی ایسے اقدامات کی تائید نہیں کی اور ہمیشہ مکالمے اور سفارتکاری کے ذریعے مسائل کے حل پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آسٹریا ہر وقت مذاکرات کی میزبانی اور سفارتی عمل کی حمایت کے لیے تیار ہے۔ سفیر نے مزید کہا کہ میں ایران کے ساتھ ہر شعبے میں دوطرفہ تعاون کے فروغ کے لیے اپنی پوری کوشش کروں گا، امید ہے آنے والے برس دنیا کے لیے، خصوصاً ایران اور اس کے عوام کے لیے، امن، استحکام اور ترقی کا باعث ہوں۔