حکومت کا جینا حرام کردیں گے، اپوزیشن کا احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 12th, November 2025 GMT
اسلام آباد:
اپوزیشن اتحاد نے حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا جینا حرام کردیں گے اور تمام غیرملکی سفیروں کو خطوط لکھیں گے کہ اس حکومت سے جو بھی معاہدے کیے ہیں وہ ختم کردیں۔
محمود خان اچکزئی نے اپوزیشن ارکین کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جمعے کو ہم تحریک کا آغاز کریں گے، ہم احتجاج کریں گے اور ایک پتھر بھی نہیں ماریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم تمام ملکوں کے سفیروں سے بات کریں گے، ان کو خطوط لکھیں گے اور ان کو کہیں گے کہ اس حکومت سے جو بھی معاہدے کیے ہیں وہ ختم کر دیں۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ اقوام متحدہ کا ادارہ کہتا ہے کہ 45 فیصد لوگ غربت کی لائن سے نیچے ہیں، کیا آسمان گرتا اگر آج اجلاس ملتوی کر دیتے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کے خطرناک ممالک ہمیں لڑانا چاہتے ہیں، ہمیں جنگ کا راستہ روکنا ہے۔
اپوزیشن اتحاد کے سربراہ نے کہا کہ پاکستان کا آئین بالادست ہو گا، پارلیمنٹ طاقت کا سرچشمہ ہو گی، تمام صوبوں کی معدنیات پر پہلا حق اسی صوبے کا ہو گا۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ جو بھی مذاکرات کرنے ہیں ہم تیار ہیں، ہم آپ کا جینا حرام کر دیں گے اور ہم عدلیہ کے ججوں سے درخواست کرتے ہیں، آپ ایک قلم سے اس سب کو فارغ کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سے ہمارے مذاکرات ہوں گے اور مذاکرات یہ ہوں گے کہ ہمارا مینڈیٹ واپس کریں۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہرعلی خان نے کہا کہ سپریم کورٹ اور چیف جسٹس کے اختیارات محدود کر دیے گئے ہیں، چیف جسٹس آف پاکستان کا عہدہ ختم کر دیا گیا لیکن ہم چیف جسٹس آف پاکستان کا عہدہ بحال کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ عدلیہ کا تشخص اور اختیارات واپس لائیں گے، اس بل میں عدالتی اختیارات کا زبردست کٹاؤ کیا گیا، عدلیہ کی اصلاح لازمی ہے لیکن ججوں کے ساتھ اپنایا گیا رویہ ناقابل قبول ہے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اسمبلی میں پوائنٹ آؤٹ کیا کہ چیف جسٹس کا عہدہ ختم ہوا ہے، موجودہ ترامیم آئین کی روح کے منافی ہیں اور آئینی تعریفوں میں نئی کلاز شامل کر دی گئی اور اس ترمیم نے چیف جسٹس کے کردار کو محدود کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کریں گے گے اور
پڑھیں:
تحریک شروع، پارلیمنٹ نہیں چلنے دینگے: اپوزیشن
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) اپوزیشن اتحاد تحریک تحفظ آئین پاکستان نے 27 ویں ترمیم کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے اور پارلیمنٹ نہ چلنے دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ پریس کانفرنس میں چیئرمین تحریک تحفظ آئین محمود اچکزئی نے تحریک چلانے اور پارلیمنٹ نہ چلنے دینے کا اعلان کیا اور کہا تحریک شروع ہے۔ نعرہ ہوگا ’’ایسے دستور کو ہم نہیں مانتے‘‘۔ مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا 27 ویں ترمیم شخصیات کے فائدے اور نقصانات کو سامنے رکھ کر کی گئی ہے۔ آئین کا شخصیات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔ اشرافیہ اپنے مفادات کیلئے آئین میں ترمیم کررہی ہے۔ سینیٹر راجہ ناصر عباس نے کہا پارلیمنٹ اور عدلیہ کو تباہ کردیا گیا ہے۔ یہ ملک کو تباہی کی طرف لے کر جا رہے ہیں۔ اس ترمیم کا راستہ روکنے کیلئے ہر حد تک جائیں گے۔ اچکزئی نے کہا کہ چھٹی کے دن آئین پر حملہ کیا گیا۔ پاکستان کے بنیادوں پر حملہ ہوا ہے یہ بھی 9/11 ہے۔ ہم سب کچھ جانتے ہوئے اپنے ارادے سے یہاں آئے ہیں۔ پاکستان پر بغیر الیکشن کے ٹولہ قابض ہوا ہے۔ ہم اس ملک سے محبت کرنے والے لوگ ہیں۔ مجھ سے 5 دفعہ ملک کی آئین کی دفاع کا حلف لیا گیا۔ جھوٹے پروپیگنڈے کئے جارہے ہیں۔ عوام کو غلط تاثر دیا جاتا ہے۔ افغانستان سے خونی، قبائلی اور لسانی رشتہ ہے۔ سکول کے بچے اپنے حقوق کیلئے نکلیں گے تو آپ گولیاں چلائیں گے؟۔ تحریک لبیک سے اختلاف ہوسکتا ہے لیکن گولیاں کیوں چلائیں؟۔ عمران کے ساتھی تحریک کا کہہ رہے تھے، تحریک شروع ہے۔ ہماری کسی سے ذاتی دشمنی نہیں۔ اعلامیے میں کہا کہ اسی ہفتے اسلام آباد میں قومی مشاورتی کانفرنس بلائی جائے گی۔ 27ویں ترمیم کی منظوری کے اگلے دن ملک بھر میں یوم سیاہ منایا جائے گا۔ عوام سے اپیل ہوگی سیاہ پٹیاں باندھ کر شریک ہوں گے۔ وکلاء عدالتوں میں کالی پٹیاں پہن کر اس کے خلاف احتجاج کریں گے۔ قومی مشاورتی اجلاس کے بعد ملک گیر جلسے جلوسوں کا اعلان کیا جائے گا۔ ہمیں عوامی رائے سازی کا آغاز کرنا ہے جس کیلئے کمیٹی تشکیل دی ہے۔ اس مشاورت کو صرف اوپر کی سطح تک نہیں رکھیں گے۔ تاجر تنظیموں کو بھی اس مشاورت میں شرکت کی دعوت دیں گے۔ ہر عوامی رائے ساز سے درخواست ہے کہ اس پر خیالات کا اظہار کرے۔