WE News:
2025-11-12@17:46:52 GMT

گوگل نے مراکشی سرحد سے چھیڑ چھاڑ کی تردید کردی

اشاعت کی تاریخ: 12th, November 2025 GMT

گوگل نے مراکشی سرحد سے چھیڑ چھاڑ کی تردید کردی

گوگل نے مراکش میں صارفین کے لیے ویسٹرن صحارا کی متنازعہ سرحد کے ڈاٹڈ لائنز ہٹانے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ نقشوں پر سرحد کی یہ نمائش ہمیشہ مختلف رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عوام کے ہاتھوں گوگل میپس ٹیم کی پٹائی، مگر کیوں؟

گوگل کے ایک ترجمان نے غیر ملکی خبررساں ایجنسی سے گفتگو میں کہا کہ ’ہم نے گوگل میپس پر مراکش یا ویسٹرن صحارا میں کوئی تبدیلی نہیں کی۔ یہ لیبلز متنازعہ علاقوں کے حوالے سے ہماری طویل مدتی پالیسی کے مطابق ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ گوگل میپس کو مراکش کے علاوہ کہیں استعمال کرنے والے صارفین ویسٹرن صحارا اور اس کی متنازعہ سرحد کے لیے ڈاٹڈ لائن دیکھتے ہیں، جبکہ مراکش میں صارفین ویسٹرن صحارا نہیں دیکھتے۔

یہ بھی پڑھیں: گوگل میپس پر کراچی کے 65 مقامات کیوں ’بدنام‘ ہوئے؟

ویسٹرن صحارا ایک وسیع معدنی وسائل سے مالا مال سابقہ ہسپانوی کالونی ہے، جو زیادہ تر مراکش کے زیر کنٹرول ہے، مگر کئی دہائیوں سے آزادی پسند تحریک پولیساریو فرنٹ نے اس پر دعویٰ کیا ہوا ہے، جسے الجزائر کی حمایت حاصل ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پہلے مراکش، پولیساریو فرنٹ، الجزائر اور موریطانیہ سے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کا کہا تھا تاکہ ایک جامع سمجھوتہ کیا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے مغربی صحارا کو مراکش کا حصہ تسلیم کر لیا

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی کوشش پر کونسل نے 2007 میں رباط کی جانب سے پیش کردہ منصوبے کی حمایت کی، جس میں ویسٹرن صحارا کو مراکش کی مکمل خودمختاری کے تحت محدود خود مختاری دی گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news گوگل مراکش نقشہ ویسٹرن صحارا.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: گوگل مراکش ویسٹرن صحارا ویسٹرن صحارا گوگل میپس

پڑھیں:

’ان کی صحت بحال ہو رہی ہے،‘ ہیما مالنی کی دھرمیندر کے انتقال کی تردید

بالی وُوڈ کے معروف اداکار دھرمیندر کی صحت سے متعلق بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا پر پھیلنے والی جعلی خبروں پر اِن کی اہلیہ اداکارہ ہیما مالنی نے سخت ناراضی کا اظہار کیا ہے۔

ہیما مالنی نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے تازہ پیغام میں لکھا ہے کہ دھرمیندر کی طبیعت بہتر ہو رہی ہے اور وہ علاج پر مثبت ردِ عمل دے رہے ہیں، بعض میڈیا ادارے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور غلط خبریں پھیلا کر خاندان کی تکلیف میں اضافہ کر رہے ہیں۔

اداکارہ نے مزید لکھا کہ ’یہ ناقابلِ معافی ہے کہ کچھ چینلز ایسے شخص کے بارے میں غلط خبریں پھیلا رہے ہیں جو صحت یاب ہو رہا ہے، براہِ کرم خاندان کی پرائیویسی کا احترام کریں۔‘

What is happening is unforgivable! How can responsible channels spread false news about a person who is responding to treatment and is recovering? This is being extremely disrespectful and irresponsible. Please give due respect to the family and its need for privacy.

— Hema Malini (@dreamgirlhema) November 11, 2025


دوسری جانب ہیما مالنی اور دھرمیندر کی بیٹی، ایشا دیول نے بھی انسٹاگرام پر بیان جاری کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اِن کے والد بالکل مستحکم حالت میں ہیں اور صحت یاب ہو رہے ہیں، عوام سے گزارش ہے کہ جھوٹی خبروں پر یقین نہ کریں اور اِن کے والد کی جَلد صحتیابی کے لیے دعا کریں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ہیما مالنی نے ایک پوسٹ میں بتایا تھا کہ دھرمیندر کو سانس لینے میں دشواری کے بعد ممبئی کے بریچ کینڈی اسپتال میں داخل کیا گیا ہے جہاں وہ ڈاکٹروں کی نگرانی میں ہیں۔

دھرمیندر کے بیٹے، اداکار سنی دیول نے بھی ایک بیان میں کہا ہے کہ اِن کے والد ’مستحکم اور زیرِ علاج ہیں،‘ عوام سے افواہوں سے گریز کرنے کی اپیل ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق لیجنڈری اداکار دھرمیندر کے اہلِ خانہ کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت وینٹی لیٹر سپورٹ پر ہیں اور اِن کی حالت قابو میں ہے۔

اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر مسلسل اِن کی صحت کی نگرانی کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • گوگل نےگوگل فوٹوز میں جدید اے آئی فیچرز متعارف کرادیے
  • گوگل فوٹوز میں صارفین کےلئے نئے جدید اے آئی فیچرز متعارف کرادیئے
  • اداکار عثمان مختار کے بڑھتے ہوئے وزن نے آن لائن بحث چھیڑ دی
  • گوگل نے سیکورٹی ٹول کے نام پر جعلی وی پی این سے خبردار کردیا
  • ’ان کی صحت بحال ہو رہی ہے،‘ ہیما مالنی کی دھرمیندر کے انتقال کی تردید
  • گوگل میپس نے صارفین کے لیے نیا اور دلچسپ فیچر متعارف کرا دیا
  • بھارت نے نہتے کشمیریوں کے خلاف جنگ چھیڑ رکھی ہے، حریت کانفرنس
  • آئی فون میں بنا سگنل کے میسیجز اور میپس تک رسائی ممکن؟
  • متنازعہ بیان وزیراعلیٰ خیبر پی کے سہیل آفریدی کیخلاف پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ