لاہور(نیوزڈیسک) محکمہ داخلہ پنجاب نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان کیخلاف 12 مقدمات کی تفتیش کے لیے 12جے آئی ٹیز تشکیل دے دیں۔

محکمہ داخلہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق 7 جے آئی ٹیز لاہور اور 5 شیخوپورہ میں درج مقدمات کی تفتیش کریں گی۔

جے آئی ٹیز دہشتگردی سمیت دیگر سنگین دفعات کے تحت درج مقدمات کی تفتیش کریں گی جبکہ جے آئی ٹیز میں پولیس، سی ٹی ڈی اور حساس اداروں کے نمائندے شامل ہیں۔

ان مقدمات کی تفتیش کے لیے جے آئی ٹیز بنانے کی درخواست پنجاب پولیس نے کی تھی، کالعدم ٹی ایل پی کے خلاف 75 سے زائد مقدمات میں 2 ہزار سے زائد نامزد شرپسند گرفتار ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: مقدمات کی تفتیش جے آئی ٹیز

پڑھیں:

کراچی، کالعدم لشکر جھنگوی کا ٹارگٹ کلر 3 ساتھی دہشتگردوں سمیت گرفتار

ابتدائی تفتیش کے دوران گرفتار دہشتگرد نے انکشاف کیا کہ اس نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر پولیس مخبروں اور ایک شخص عادل حسین کو فرقہ وارانہ بنیادوں پر اورنگی ٹاؤن میں قتل کیا۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں محکمہ انسدادِ دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے کالعدم لشکر جھنگوی سے تعلق رکھنے والے ٹارگٹ کلر سمیت 4 دہشتگردوں کو گرفتار کر لیا۔ ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق یہ کارروائی پولیس مخبروں اور فرقہ وارانہ بنیادوں پر ہونے والی حالیہ ٹارگٹ کلنگز کے سلسلے میں کی گئی۔ سی ٹی ڈی کے بیان کے مطابق گرفتار ٹارگٹ کلر امین عرف منا حافظ قاسم رشید گروپ کا رکن ہے، اس سے قبل بھی دہشتگردی کے مقدمات میں گرفتار ہو چکا ہے اور جیل جا چکا ہے۔

ابتدائی تفتیش کے دوران گرفتار دہشتگرد نے انکشاف کیا کہ اس نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر پولیس مخبروں اور ایک شخص عادل حسین کو فرقہ وارانہ بنیادوں پر اورنگی ٹاؤن میں قتل کیا۔ فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کے علاوہ گرفتار دہشتگرد نے یہ بھی بتایا کہ وہ ’سپاری‘ لیکر بھی لوگوں کو قتل کرتا تھا۔ ترجمان کے مطابق دیگر تین گرفتار فرقہ وارانہ دہشتگروں کی شناخت عاصم احمد، زین العابدین اور محمد افروز کے ناموں سے ہوئی، ان کے قبضے سے چار پستول بمعہ گولیاں برآمد کی گئی ہیں۔

گرفتار دہشتگردوں کے مجرمانہ ریکارڈ کے حوالے سے سی ٹی ڈی نے بتایا کہ ان کے خلاف دہشتگردی اور دیگر سنگین جرائم کے متعدد مقدمات شہر کے مختلف تھانوں میں درج ہیں۔ تفتیش کے دوران گرفتار دہشتگردوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ انہوں نے حال ہی میں اورنگی ٹاؤن کے پاکستان بازار تھانے کی حدود میں ایک شخص شہباز خان کو پولیس مخبر ہونے کے شبے میں گولی مار کر قتل کیا، جبکہ عادل حسین کو اقبال مارکیٹ کی حدود میں اس لیے قتل کیا گیا کیونکہ وہ ان کے مخالف فرقے سے تعلق رکھتا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • 27 ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں پر سماعت کیلیے فل بینچ تشکیل
  • کراچی، کالعدم لشکر جھنگوی کا ٹارگٹ کلر 3 ساتھی دہشتگردوں سمیت گرفتار
  • اشتعال انگیزی، قتل کے فتوئوں کے الزام پر کالعدم انتہا پسند جماعت کے31افراد پر مقدمات درج کیے گئے،عظمی بخاری
  • اشتعال انگیزی، قتل کےفتوؤں کے الزام پر کالعدم انتہا پسند جماعت کے31 افراد پر مقدمات درج کیے گئے
  • کالعدم انتہا پسند جماعت کے خلاف 32 مقدمات درج کیے گئے، عظمیٰ بخاری
  • آئینی عدالت  میں اپیلوں  کی سماعت لاہور  ہائیکورٹ کا فیصلہ  کالعدم  ‘ پشاور  کا معطل : مزید 2ججز  کا حلف  تعداد  3,7پنچ تشکیل 
  • شاہ لطیف ٹاؤن میں قتل کا معمہ حل، بیوی اور اس کا آشنا گرفتار
  • لاہور ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی کے مقدمات یکجا کرنے کی درخواست عدم پیروی پر خارج
  • اسلام آباد کچہری خود کش دھماکا؛ حملہ آور کے گرفتار ساتھیوں سے تفتیش کے دوران اہم انکشافات