لاہور میں فضائی آلودگی میں کمی، بھارتی شہر دہلی دنیا میں سرفہرست
اشاعت کی تاریخ: 19th, November 2025 GMT
لاہور (نیوزڈیسک) پنجاب حکومت کے اقدامات کی بدولت لاہور کے ایئر کوالٹی انڈیکس میں قدرے بہتر آئی ہے۔
ماحولیاتی ویب سائٹ کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور فضائی آلودگی کے اعتبار سے دنیا میں ساتویں نمبر پر پہنچ گیا، ایئرکوالٹی انڈیکس 206 ریکارڈ کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ پنجاب کے مختلف شہروں فیصل آباد میں اے کیو آئی 349، گوجرانوالہ میں 344 اور ملتان میں 272 ریکارڈ کیا گیا ہے، بھارتی دارالحکومت دہلی فضائی آلودگی میں بدستور پہلے نمبر پر ہے، ایئر کوالٹی انڈیکس 407 تک پہنچ گیا ہے۔
دوسری جانب قومی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ سموگ سے سانس کی بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے۔
ادارہ صحت نے سموگ سے بچاؤ اور احتیاطی اقدامات سے متعلق ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا کہ فضا میں زہریلے مادے اور سردی ملکر نمونیا کی بیماری پھیلانے کا سبب بنیں گے، سموگ سے صحت، معیشت اور معیار زندگی شدید متاثر ہوگی۔
حکام نے بتایا کہ لاہو، ملتان، گوجرانوالہ، راولپنڈی اور اسلام آباد کیلئے زیادہ خطرات ہیں، بچوں اور بڑوں کو ماسک کا استعمال ضروری کرنے کی ہدایت کر دی گئی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
مودی سرکار کے جنگی جرائم بے نقاب؛ دہلی بم دھماکے کے بعد مقبوضہ کشمیر بھارتی جارحیت کی زد میں
مودی سرکار کے جنگی جرائم عالمی سطح پر بے نقاب ہو چکے ہیں اور اسی سلسلے میں دہلی بم دھماکے کے بعد مقبوضہ کشمیر اس وقت بھارتی جارحیت کی زد میں ہے۔
دہلی بم دھماکے کے بعد مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر میں روایتی جارحیت کا کھلا مظاہرہ شروع کردیا ہے اور کشمیریوں کے مکانات مسمار کرنا شروع کردیے ہیں۔ بین الاقوامی نشریاتی ادارے ٹی آر ٹی نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی جنگی جرائم کو عالمی سطح پر بے نقاب کر دیا۔
ٹی آر ٹی کے مطابق بھارت نے دہلی دھماکے کے 3 دن بعد ہی جنوبی کشمیر میں محض الزام کی بنیاد پر ایک گھر دھماکے سے مسمار کر دیا۔ بھارت ظلم و جارحیت کے ذریعے کشمیر کو عالمی تنازع کے بجائے اندرونی معاملہ قرار دے کر جنگی جرائم چھپا رہا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 2019ء سے غیر قانونی حراستیں، رابطے کی بندش اور خوف کی سیاست بھارتی حکمرانی کے آلات بن چکے ہیں۔ انلافل ایکٹیویٹیز (پریوینشن) ایکٹ (UAPA) میں بھارتی قوانین نے سیاسی اظہار رائےکو جرم قرار دے دیا ہے۔ ٹی آر ٹی کے مطابق سیاسی اختلاف رائے اب قید کے ساتھ ساتھ کشمیری خاندانوں کے مکانات مسمار اور جائیداد ضبطی کا سبب بھی بن رہا ہے۔
ٹی آر ٹی کے مطابق 2020ء سے 2024ء تک بھارتی فوج کی کارروائیوں سے 1,172 شہری مکانات کے جزوی یا مکمل نقصان کی دستاویز بندی کی گئی ہے۔ پہلگام حملے کے بعد عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارتی فورسز نے محض شبہات کی بنیاد پر کشمیریوں کے متعدد مکانات مسمار کیے ہیں۔ بھارتی ارکانِ پارلیمنٹ نے بھی مقبوضہ کشمیر میں شہری گھروں پر بمباری کی کھلے عام حمایت کی ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ عدالتی حکم کے باوجود کشمیری مکانات بغیر عدالتی نگرانی یا قانونی طریقہ کار کے مسلسل مسمار کیے جا رہے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں جاری دہشتگردی صرف داخلی زیادتی نہیں، بلکہ بین الاقوامی قانونی نظام کی ناکامی بھی ہے۔ اقوام عالم کی خاموشی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بھارت کشمیر میں جنگی جرائم کو قانون کا لبادہ پہنا رہا ہے۔