لاہور ( نیوزڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے رہائشی علاقے میں کمرشل سرگرمیوں کے خلاف جاری نوٹس کے معاملے پر دائر درخواست کو غیر مؤثر قرار دے کر نمٹا دیا۔

جسٹس شجاعت علی خان نے رہائشی علاقے میں کمرشل سرگرمیوں کے خلاف دیئے گئے نوٹس کے خلاف درخواست پر سماعت کی، ڈی جی ایل ڈی اے طاہر فاروق عدالت میں پیش ہوئے۔

سماعت کے دوران ڈپٹی ڈائریکٹر کمرشلائزیشن کی غیرحاضری پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔

ڈی جی ایل ڈی اے طاہر فاروق نے بتایا کہ ڈپٹی ڈائریکٹر عمیر کو پیش نہ ہونے پر معطل کر دیا گیا ہے، ڈی جی نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ آئندہ ایسا نہیں ہوگا۔

دوران سماعت جسٹس شجاعت علی خان نے ریمارکس دیئے کہ عدالت آپ کو طلب نہیں کرنا چاہتی، آپ کی عزت کرتے ہیں جس پر ڈی جی ایل ڈی اے طاہر فاروق نے عدالت کی جانب سے عزت افزائی پر شکریہ ادا کیا۔

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب رانا شمشاد نے عدالت کو آگاہ کیا کہ درخواست گزار کی پراپرٹی کو ڈی سیل کر دیا گیا ہے جس کے بعد لاہور ہائی کورٹ نے رہائشی علاقے میں کمرشل سرگرمیوں کیخلاف دائر درخواست کو غیر مؤثر ہونے پر نمٹا دیا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: رہائشی علاقے میں کمرشل سرگرمیوں

پڑھیں:

زندگی بچانے والی ادویات: آئینی عدالت نے ڈریپ سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی

زندگی بچانے والی ادویات کی عدم دستیابی اور رجسٹریشن سے متعلق مقدمے کی سماعت وفاقی آئینی عدالت کے چیف جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔

سماعت کے دوران درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ زندگی بچانے والی 41 ادویات کی رجسٹریشن سے متعلق درخواست دائر کی گئی تھی جن میں سے 30 ادویات رجسٹرڈ کی جاچکی ہیں، تاہم اب بھی متعدد اہم ادویات کی دستیابی اور معلومات واضح نہیں ہیں۔

درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ ڈریپ نے گزشتہ سماعت میں ادویات کی دستیابی کا ڈیٹا اپنی ویب سائٹ پر فراہم کرنے کا کہا تھا، لیکن آج بھی کئی ادویات کی تفصیلات ویب سائٹ پر موجود نہیں۔

انہوں نے استدعا کی کہ ویب سائٹ کا ڈیٹا باقاعدگی سے اپڈیٹ کرنے کی ہدایات جاری کی جائیں تاکہ عوام کو زندگی بچانے والی ادویات کی موجودگی کے بارے میں درست معلومات دستیاب رہیں۔

سماعت کے دوران آئینی عدالت کے طلب کرنے پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان بھی پیش ہوئے۔

چیف جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیے کہ درخواست گزار عوامی مفاد کا مقدمہ لے کر آیا ہے، حکومت کو چاہیے کہ ادویات کی فراہمی کے نظام کا ازخود جائزہ لے کراس میں بہتری لائے۔

ڈریپ کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ شوگر سمیت مختلف ادویات کی قیمتوں پر کنٹرول کیا جارہا ہے جبکہ زندگی بچانے والی ادویات سے متعلق معلومات ویب سائٹ پر موجود ہیں۔

تاہم عدالت نے ڈریپ سے ادویات کی دستیابی پر تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ادویات چیف جسٹس امین الدین خان ڈریپ ڈیٹا عدم دستیابی ویب سائٹ

متعلقہ مضامین

  • 27 ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں پر سماعت کیلیے فل بینچ تشکیل
  • وفاقی آئینی عدالت نے پہلے دن کام کا آغاز کس طرح سے کیا؟
  • نئی گج ڈیم کیس: وفاقی آئینی عدالت نے درخواست کے قابلِ سماعت ہونے پر دلائل جاری
  • سندھ بلڈنگ ،ماڈل کالونی میں رہائشی پلاٹوں پر غیرقانونی کمرشل تعمیرات
  • لاہور ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی کے مقدمات یکجا کرنے کی درخواست عدم پیروی پر خارج
  • زندگی بچانے والی ادویات: آئینی عدالت نے ڈریپ سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی
  • جسٹس اقبال کی پی پی 98 میں ضمنی انتخاب کیخلاف درخواست پر سماعت سے معذرت
  • لاہور ہائیکورٹ کے جج کی 27 ویں ترمیم کے خلاف درخواست پر سماعت سے معذرت
  • لاہور ہائیکورٹ میں ستائیسویں آئینی ترامیم کیخلاف درخواست، جج نے سننے سے معذرت کرلی