لاہور ہائیکورٹ کے جج کی 27 ویں ترمیم کے خلاف درخواست پر سماعت سے معذرت
اشاعت کی تاریخ: 17th, November 2025 GMT
لاہور ہائیکورٹ میں 27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر درخواست پر جج نے سماعت سے معذرت کر لی۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس چودھری محمد اقبال نے ذاتی وجوہات کی بنا پر اس درخواست پر سماعت سے معذرت کرتے ہوئے فائل چیف جسٹس عالیہ نیلم کو ارسال کر دی۔درخواست گزار منیر احمد و دیگر کی جانب سے ایڈووکیٹ محمد اظہر صدیق پیش ہوں گے، درخواست میں وزیراعظم اور سپیکر قومی اسمبلی کو بذریعہ سیکرٹریز فریق بنایا گیا ہے۔درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ ترمیم کے ذریعے سپریم کورٹ کا اصل اختیار ختم کر کے وفاقی آئینی عدالت بنا دی گئی ہے، سپریم کورٹ کی حیثیت کمزور ہونے اور عدلیہ کی آزادی متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔درخواست گزار کے مطابق ترامیم اسلامی دفعات، عدالتی خودمختاری اور بنیادی حقوق کے خلاف ہیں، صوبوں کی مشاورت کے بغیر ترمیم سے آئینی ڈھانچہ متاثر ہوا ہے، وکلا، سول سوسائٹی، صحافیوں اور دیگر طبقات سے کوئی رائے نہیں لی گئی۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ لاہور ہائیکورٹ ستائسویں آئینی ترمیم کو کالعدم قرار دے اور درخواست کے حتمی فیصلہ تک ترمیم پر عملدرآمد روک دے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم کے خلاف کراچی میں وکلا کی ہڑتال
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی:27ویںآئینی ترمیم کی منظوری کے بعد سندھ ہائی کورٹ کے تمام بینچز میں دائر کی گئی آئینی درخواستوں کی سماعت روک دی گئی ہے جبکہ کاز لسٹ بھی منسوخ کر دی گئی ہے۔
ڈپٹی رجسٹرار کی جانب سے جاری کیے گئے ایک خط میں کہا گیا ہے کہ 27 ویں ترمیم کے بعد کراچی، حیدر آباد، سکھر اور لاڑکانہ بینچز میں دائر آئینی درخواستوں کی سماعت اب آئینی بینچ کرے گا۔
دوسری جانب کراچی بار ایسوسی ایشن کی جانب سے جمعے کو عدالتوں کا بائیکاٹ کیا گیا، ہائی کورٹ بار نے سنیچر کو ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔
کراچی بار اور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشنز کےسیکرٹری جنرلز نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ’ٹارگٹڈ‘ ترامیم ہیں جس میں عدلیہ کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ سے آئین کے آرٹیکل 199 کے اختیارات واپس لے لیے گیے ہیں جس کی وجہ سے ججز نے ہائی کورٹ میں آج آرٹیکل 199 کے تحت درخواستیں سننے سے انکار کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 26 ویں ترمیم کے بعد اس میں بہتری لانی چاہیے تھی لیکن 27 ویں ترمیم کے ذریعے اس میں مزید خرابی پیدا کی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جس 26 ویں ترمیم کو چیلنج کیا گیا تھا آئینی بینچ اس کا فیصلہ تک نہیں کر سکا ہے، جوڈیشل کمیشن کی ساخت تبدیل کردی گئی ہے اور انتظامیہ کو اکثریت دی گئی ہے۔
وکلا رہنمائوں نے اعلان کیا کہ سکھر میں وکلا کنونشن منعقد کیا جائے گا جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
ویب ڈیسک
Faiz alam babar