سارہ چوہدری کا یوٹیوب سے انکے ڈرامے ہٹانے پر نجی چینل کا شکریہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, November 2025 GMT
سابقہ اداکارہ سارہ چوہدری نے اپنی ذاتی خواہش کے مطابق اپنے حجاب اپنانے سے پہلے کے دو ڈرامے آن لائن نجی انٹرٹینمنٹ چینل سے ہٹانے پر چینل کا شکریہ ادا کیا ہے۔
حال ہی میں سارہ چوہدری نے ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی جہاں انہوں نے شوبز انڈسٹری میں قدم رکھنے اور پھر کنارہ کشی اختیار کرنے سے متعلق تفصیلی گفتگو کی۔
سارہ چوہدری نے 2003 میں شوبز انڈسٹری جوائن کی تھی اور 2010 کے اوائل میں انڈسٹری سے کنارہ کشی اختیار کرلی تھی۔
سارہ چوہدری نے کہا کہ میں بہت شکر گزار ہوں کہ میری درخواست پر میرے حجاب سے پہلے کے دو ڈرامے ہٹائے گئے، یہ فیصلہ میرے لیے بہت اہم تھا کیونکہ میں چاہتی تھی کہ وہ ڈرامے آن لائن موجود نہ رہیں۔
سارا چوہدری نے کہا کہ مجھے اپنے نئے مذہبی اور ذاتی سفر میں سکون ملا، مداحوں کے ردعمل کا ذکر کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ میری خوشی ہے کہ مداحوں نے اس فیصلے کو مثبت انداز میں لیا اور میری ذاتی خواہشات کا احترام کیا۔
سارہ نے کہا کہ مالی فوائد، گاڑیاں اور گھر جیسے خواب ان کے شو بزنس میں داخل ہونے کی وجہ تھے اور اللہ کے فضل سے وہ سب کچھ حاصل ہوا لیکن پھر انہوں نے اپنی زندگی میں تبدیلی کا فیصلہ کیا اور شو بزنس کو خیرآباد کہا۔
انہوں نے بتایا کہ اس سفر میں سب سے بڑی مدد اور رہنمائی اللہ کی طرف سے ملی۔ انہوں نے قرآن کو سمجھ کر پڑھنا شروع کیا، حجاب و نقاب اختیار کیا اور پانچ وقت کی نماز پڑھنے لگی۔ سارہ نے کہا کہ اس تبدیلی کے دوران مالی مشکلات اور جذباتی چیلنجز بھی آئے مگر اللہ کی رہنمائی اور دینی ماحول نے انہیں مضبوط بنایا۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل سارہ چوہدری چوہدری نے نے کہا کہ انہوں نے
پڑھیں:
’ذاتی مفادات کےلیے بدکاری‘،خارجی دہشت گرد کے فتنہ الخوارج کے حوالے سے ہوشربا انکشافات
خارجی دہشت گرد کے فتنہ الخوارج کے حوالے سے ہوشربا انکشافات سامنے آگئے جب کہ فتنہ الخوارج مذہب کے نام پر نوجوانوں کو ورغلا کر پاک فوج کیخلاف ذہن سازی کرتے ہیں۔
خارجی دہشت گرد نے انکشاف کیا کہ فتنہ الخوارج مذہب کے نام پر نوجوانوں کو ورغلا کر انہیں افواج پاکستان کیخلاف اکساتے ہیں۔
خارجی دہشت گرد نے کہا کہ میرا نام احسان اللہ ولد عبدالجنان اور قوم محسود ہے، کمانڈر بدری ، کمانڈر مشتاق ، کمانڈر گرنیڈ اور کمانڈر اسلام الدین کیلئے 3 سال تک سہولتکاری کرتا رہا۔
خارجی دہشت گرد نے کہا کہ ہم نے بکتر بند گاڑی اور تتور میں پولیس اسٹیشن پر حملہ سمیت مختلف کارروائیاں کیں، فتنہ الخوارج نوجوانوں کی ذہن سازی کر کے انہیں افواج پاکستان کیخلاف دہشت گرد کارروائیوں میں استعمال کرتے ہیں۔
کئی خارجی کمانڈر اپنے ذاتی مفادات کیلئے نوجوانوں کو بدکاری جیسے گناہ کی طرف بھی دکھیلتے ہیں، خوارجی کمانڈر ہمارے ساتھ بداخلاقی کرتے تھے۔
ان خوارج نے جھوٹ بولا کہ پاک فوج کافر ہے مگر حقیقت میں خوارج خود کافر اور مرتد ہیں، جب میں نے انھیں دیکھا تو پتا چلا کہ پاکستانی فوج تو حقیقی مسلمان ہیں، میں نے پاک فوج کے جوانوں کو 5وقت نماز پڑھتے دیکھا ہے۔
میں نے نماز اور کلمے سیکھے جو پہلے نہیں آتے تھے، نوجوانوں سے اپیل ہے کہ پاک فوج کا ساتھ دیں تاکہ دہشت گرد عناصر کی روک تھام اور خاتمہ ہو سکے، ہم ان دہشت گرد خوارج کی وجہ سے تباہ و برباد ہو گئے ہیں۔
مذہب کے نام پر دہشت ، نفرت اور انتشار پھیلانے والوں کیخلاف کارروائیاں جاری ہیں، سیکیورٹی فورسز ملک سے فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں کے خاتمہ کیلئے پرعزم ہیں۔