ملکی استحکام کے لئے مزید ترامیم کرنا پڑیں تو بھی کریں گے، طلال چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 16th, November 2025 GMT
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ آئینی ترامیم پارلیمنٹ کا اختیار اور حق ہے۔ 27ویں ترمیم سے عدلیہ کے نظام میں بہتری آئے گی۔ ملکی استحکام کے لئے مزیدترامیم کرناپڑیں تو بھی کریں گے۔
فیصل آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ ججز آئین کا حلف اٹھاتے ہیں اوراس کے تحت وہ ڈیوٹی سر انجام دینے کے پابند ہیں۔
انہوں نےکہا کہ تاحیات استثنیٰ میں ایسی کوئی بات نہیں، صدر کو باسٹھ تریسٹھ کے تحت پرکھ کر ہی لایا جاتا ہے۔ سیاسی انتقام کو روکنے کیلئے استثنیٰ ایک علامتی چیز ہے۔ صدر ایک صدارت کے بعد پبلک آفس ہولڈ کرتے ہیں تو استثنیٰ ختم ہو جائے گا۔
وزیرمملکت نے کہا کہ جڑانوالہ میں ہونے والے الیکشن میں دس سے زیادہ امیدوار میدان میں ہیں، کوئی کاغذات نامکمل جمع کروائے تو الیکشن کمیشن کیا کرے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے دورحکومت میں ہی ترقی ہوئی ہے۔ مسلم لیگ ن اپنی کارکردگی کی بنیادپر انتخاب جیتے گی ۔فیصل آباد میں مسلم لیگ ن کی جیت کوئی نئی بات نہیں ہوگی۔
انہوں نےکہا کہ الیکشن کے حوالے سے تمام انتظامات مکمل ہیں، امید ہے الیکشن پرامن ہوگا۔اہلسنت، اہلحدیث اور دیوبند نے الیکشن میں ہماری حمایت کا اعلان کیا ہے۔موجودہ صورت حال میں ن لیگ کے امیدوار کی پوزیشن بہتر ہے، دوسری جماعت نے بائیکاٹ کا اعلان کررکھا ہے۔کے پی کے میں وہ جماعت الیکشن لڑ رہی ہے لیکن فیصل آباد سے وہ الیکشن سے بھاگ گئے۔
طلال چوہدری نے کہا کہ گرین بسیں ہوں یا شہر کیلئے سیوریج کا منصوبہ، کارپٹ روڈ، ادویات کی فراہمی اور سی سی ڈی، یہ سب پنجاب کے عوام کے لئے منصوبے ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: طلال چوہدری نے کہا کہ
پڑھیں:
بہار الیکشن: بی جے پی نے کسی ایک مسلمان امیدوار کو ٹکٹ نہیں دیا، اپوزیشن کے 11 مسلمان کامیاب
بھارتی ریاست بہار کے انتخابات میں بی جے پی نے اپنی روایت برقرار رکھتے ہوئے اس بار بھی کسی ایک مسلمان امیدوار کو ٹکٹ نہیں دیا۔ انتخابی مہم کے دوران اس پالیسی پر جب صحافیوں نے امیت شاہ سے سوالات کیے تو انہوں نے معمول کے تکبرانہ انداز میں جواب دیا کہ “ہم اسی کو ٹکٹ دیتے ہیں جس کے جیتنے کا امکان ہو۔
امیت شاہ کے اس بیان نے بہار کے مسلمانوں—جو ریاست کی آبادی کا تقریباً 18 فیصد ہیں—کو سخت ناراض کیا۔ نتیجتاً مسلمانوں کی اکثریت والے علاقوں نے بی جے پی کو واضح طور پر مسترد کردیا اور اپوزیشن کے مسلم امیدواروں کو بڑی تعداد میں کامیابی دلائی۔
اس الیکشن میں مختلف جماعتوں کے کل 11 مسلم امیدوار اسمبلی میں پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔
— آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (AIMIM) کے 5 امیدوار
— آر جے ڈی کے 3 امیدوار
— کانگریس کے 2 امیدوار
— جنتا دل یونائیٹڈ کا 1 امیدوار
دوسری جانب بی جے پی نے جہاں 89 نشستیں حاصل کیں، وہیں اس کی اتحادی جنتا دل (یونائیٹڈ) 85 سیٹس کے ساتھ پیچھے رہی، جبکہ کانگریس صرف 6 نشستوں تک محدود رہی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ جہاں بی جے پی نے مسلمانوں کو مکمل طور پر نظرانداز کیا، وہیں اپوزیشن جماعتوں—خصوصاً آر جے ڈی، کانگریس، جے ڈی یو اور ایل جے پی (آر)—نے کھل کر مسلم امیدواروں کو ٹکٹ دیے۔
نتائج نے واضح کر دیا کہ بہار کے مسلمانوں نے امیت شاہ کے بیان کا بھرپور جواب بیلٹ کے ذریعے دیا—اور اپنے ووٹ سے دکھا دیا کہ سیاسی نمائندگی کے حق کو وہ کسی کی “فتح کے امکان” جیسی دلیل پر قربان نہیں کریں گے۔