سکھر،مبینہ تشدد اورلوٹ مار کیخلاف پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سکھر(نمائندہ جسارت ) مبینہ تشدد اور لوٹ مار کے خلاف سکھر پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ، سکھر کی نواحی علاقے باگڑجی سے تعلق رکھنے والے کلوڑو برادری کے رہائشی سلطان کلوڑو نے اپنے قریبی رشتہ داروں کے ظلم و زیادتیوں اور مبینہ لوٹ مار کے خلاف سکھر پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرے میں سونو کلوڑو سمیت دیگر اہلِ خانہ بھی شریک ہوئے۔احتجاج کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلطان کلوڑو نے الزام عائد کیا کہ ان کے بہنوئی دین محمد عرف دلشاد اور اس کے بیٹے سراج، دیدار، ریاض، امجد کلوڑو سمیت چھ سے زائد نامعلوم افراد نے ان کے گھر پر دھاوا بول دیا۔ اسکا کہنا تھا کہ ملزمان نے اسلحے کے زور پر خواتین، بچوں، سلطان کلوڑو اور ان کے بیٹوں کو یرغمال بنایا، شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور گھر میں موجود 70 ہزار روپے نقدی سمیت قیمتی سامان لوٹ کر فرار ہوگئے۔انہوں نے مزید بتایا کہ حملہ آور جاتے جاتے خواتین اور بچوں کو بھی بدترین تشدد کا نشانہ بناتے رہے اور فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہو گئے۔ نامزد و نامعلوم ملزمان کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جانے کا مطالبہ کیا ہے
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سندھ : ڈینگی سے 2 خواتین سمیت مزید 3 افراد جاں بحق
محکمہ صحت سندھ نے بتایا ہے کہ صوبے میں ڈینگی کے مزید 3 مریض انتقال کر گئے ہیں، جن میں 2 خواتین بھی شامل ہیں، جس کے بعد اس سال مجموعی اموات 36 ہو گئی ہیں۔محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ حیدرآباد میں ایک 50 سالہ مرد اور ایک 80 سالہ خاتون، جبکہ کراچی میں ایک 55 سالہ خاتون انتقال کر گئی ہیں۔محکمہ صحت نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران صوبے کے مختلف ہسپتالوں میں ڈینگی کے 180 نئے مریض داخل ہوئے، جن میں سے 113 سرکاری ہسپتالوں اور 57 نجی ہسپتالوں میں داخل کیے گئے۔اس وقت صوبے بھر کے سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں 241 مریض زیر علاج ہیں، کراچی ڈویژن میں 44 مریض سرکاری ہسپتالوں میں داخل ہوئے، حیدرآباد میں 35 اور دیگر اضلاع سے 34 مریض داخل ہوئے۔محکمے نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں کل 5 ہزار 229 ڈینگی ٹیسٹ کیے گئے، جن میں سے 774 مثبت آئے، اسی دوران 191 مریض صحتیاب ہو کر ہسپتالوں سے ڈسچارج ہوئے۔صحت کے حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ حفاظتی اقدامات کریں، مچھروں کی افزائش کے مقامات ختم کریں اور علامات ظاہر ہونے پر فوری طور پر طبی امداد حاصل کریں۔