روس کی جانب سے طالبان حکومت کوباضابطہ تسلیم کرنے پر چین کا ردعمل سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
روس کی جانب سے طالبان حکومت کوباضابطہ تسلیم کرنے پر چین کا ردعمل سامنے آگیا WhatsAppFacebookTwitter 0 4 July, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ نینگ نے یومیہ پریس کانفرنس میں روس کی جانب سے طالبان حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ چین روس اور افغان عبوری حکومت کے درمیان تعلقات میں نئی پیش رفت کا خیرمقدم کرتا ہے۔ چین تمام افغان عوام کے لیے دوستانہ خارجہ پالیسی جاری رکھے گا اور چین اور افغانستان کے درمیان مختلف شعبوں میں تبادلوں اور تعاون کی حمایت کرے گا۔
ترجمان نے کہا کہ چین افغان عبوری حکومت کے ساتھ روابط اور تبادلوں کو مضبوط بنانے، اور افغانستان کی تعمیر نو اور ترقی کے حصول میں مشترکہ مدد کے لیے بین الاقوامی برادری کی حمایت کرتا ہے، اور بین الاقوامی برادری کے خدشات کا فعال طور پر جواب دینے کے لیے افعان عبوری حکومت کی حوصلہ افزائی کرتا ہے ۔ افغانستان کے حالات چاہے کیسے بھی بدلیں، چین افغانستان سفارتی تعلقات میں کبھی خلل نہیں پڑا۔ چین کا ہمیشہ یہ موقف رہا ہے کہ افغانستان کو عالمی برادری سے خارج نہیں کیا جانا چاہیے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرٹیکنالوجی کی مدد سے چین کے دیہی علاقوں کا مزید تابناک مستقبل چین اور جرمنی کے درمیان سفارتی و سلامتی سے متعلق اسٹریٹجک ڈائیلاگ کا انعقاد آئندہ 24 گھنٹے میں جنگ بندی کی تجویز پر حماس کا فیصلہ معلوم ہوجائے گا، امریکی صدر پانچ ملکوں کو جنگ سے روکا، امن کے نوبل انعام کا بہترین امیدوار ہوں: ٹرمپ روس افغانستان کی طالبان حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے والا پہلا ملک بن گیا اسرائیلی فوج کا غزہ میں امدادی کیمپ پر حملہ، 82فلسطینی شہید تائیوان کو اقوام متحدہ اور دیگر ایسی بین الاقوامی تنظیموں میں شرکت کا کوئی حق نہیں ہے، وزارت خارجہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: طالبان حکومت تسلیم کرنے
پڑھیں:
افغانستان دہشت گردوں کی پناہ گاہ بن چکا ، اقوام متحدہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251105-01-8
اسلام آباد ( آن لائن) دوحا امن معاہدے کے باوجود طالبان کے زیرِ اقتدار افغانستان ایک بار پھر دہشت گرد تنظیموں کی محفوظ پناہ گاہ بن چکا ہے۔ عالمی رپورٹس اور سیکورٹی ذرائع کے مطابق افغان سرزمین سے پاکستان سمیت خطے کے دیگر ممالک کے خلاف منظم دہشت گرد کارروائیاں جاری ہیں، جس سے خطے کے امن و استحکام کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ معاہدہ کے تحت افغان طالبان نے یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ اپنی سرزمین کو دہشت گردی اور سرحد پار دراندازی کے لیے استعمال نہیں ہونے دیں گے، تاہم عملی طور پر یہ وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔ اقوام متحدہ کی مانیٹرنگ ٹیم کی حالیہ رپورٹ کے مطابق افغانستان میں دہشت گرد تنظیموں کی سرگرمیاں خطرناک حد تک بڑھ چکی ہیں جبکہ طالبان حکومت اور القاعدہ کے تعلقات نہ صرف برقرار ہیں بلکہ پہلے سے زیادہ فعال ہو چکے ہیں۔