آسٹریلوی اداکار جولیان میک موہن، جو ’نپ/ٹک‘، ’چارمڈ‘ اور ’فنٹاسٹک فور‘ جیسی مشہور فلموں اور ٹی وی شوز میں اپنے کرداروں کی وجہ سے جانے جاتے تھے، طویل عرصے تک کینسر سے لڑنے کے بعد 2 جولائی 2025 کو 56 سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔

میک موہن آسٹریلیا کے سابق وزیراعظم سر ولیم میک موہن کے بیٹے تھے۔ ان کی اہلیہ کیلی میک موہن نے 4 جولائی کو اس المناک خبر کی تصدیق کی۔ انہوں نے بتایا کہ جولیان 2 جولائی کو فلوریڈا کے شہر کلیئرواٹر میں اس دنیا سے رخصت ہوئے۔ کینسر کی مخصوص قسم کے بارے میں تفصیلات شیئر نہیں کی گئیں۔

جولیان کی اہلیہ کے بیان کے مطابق ’’میں اپنے دکھ بھرے دل کے ساتھ دنیا کو بتانا چاہتی ہوں کہ میرے پیارے شوہر جولیان میک موہن کینسر پر قابو پانے کی بہادرانہ کوشش کے بعد اس ہفتے انتقال کرگئے۔ جولیان کو زندگی سے بے پناہ محبت تھی۔ وہ اپنے خاندان، دوستوں، کام اور مداحوں سے بہت پیار کرتے تھے۔ ان کی گہری خواہش تھی کہ وہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کی زندگیوں میں خوشیاں لے کر آئیں۔‘‘

 

فنی سفر

جولیان میک موہن نے اپنے کیرئیر کا آغاز آسٹریلوی ٹی وی شو ’ہوم اینڈ آوے‘ سے کیا تھا۔ انہوں نے ’پروفائلر‘، ’رن اوے‘ اور ’ایف بی آئی: موسٹ وانٹڈ‘ جیسے مشہور ٹی وی شوز میں بھی کام کیا۔ جب کہ سپرنیچرل کرداروں پر مبنی ٹی وی سیریز ’’چارمڈ‘‘ میں ان کا کردار کول ٹرنر بہت مقبول ہوا۔ ان کا سب سے مشہور فلمی کردار 2005 کی سپرہیرو فلم ’فنٹاسٹک فور‘ اور اس کے 2007 کے سیکوئل ’رائز آف دی سلور سرفر‘ میں ڈاکٹر ڈوم کا تھا۔

ان کی دیگر قابل ذکر فلموں میں ’ریڈ‘، ’فیسز ان دی کراڈ‘، ’پیرانوئیا‘، ’سوئنگنگ سفاری‘، ’مونسٹر پارٹی‘، ’دی سرفر‘ اور ’دی سپریمز ایٹ ارلز آل یو کین ایٹ‘ شامل ہیں۔

جولیان کی رحلت پر ’وارنر بروز ٹیلی ویژن‘ نے اپنے فیس بک پیج پر تعزیتی پیغام میں کہا، ’’ہم اپنے دوست جولیان میک موہن کے انتقال پر غمزدہ ہیں۔ ہماری دعائیں ان کے خاندان، دوستوں، ساتھیوں اور مداحوں کے ساتھ ہیں۔‘‘

جولیان میک موہن نے ماضی میں عوامی سطح پر اپنی صحت کے مسائل کے بارے میں بات کی تھی، جن میں پارکنسن کی بیماری کی تشخیص بھی شامل تھی۔ انہوں نے اپنی زندگی کے آخری دنوں تک کینسر کے خلاف بہادری سے لڑائی جاری رکھی۔

ان کی اہلیہ نے اپنے بیان کے آخر میں کہا، ’’ہم ان یادوں کےلیے شکر گزار ہیں جو ہم نے اکٹھی بنائیں۔ اور ہم چاہتے ہیں کہ جن لوگوں کے چہروں پر جولیان مسکراہٹیں لائے، وہ زندگی میں خوشیاں تلاش کرتے رہیں۔‘‘

جولیان میک موہن اپنے پیچھے اہلیہ کیلی اور دو بچوں کو چھوڑ گئے ہیں۔ ان کے مداح اور فلمی صنعت سے وابستہ افراد انہیں خراج تحسین پیش کر رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

امریکا کی 5 فیصد آبادی میں کینسر جینز کی موجودگی، تحقیق نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

کلیولینڈ کلینک کے ماہرین کی جانب سے کی گئی ایک تازہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ امریکا کی آبادی کا تقریباً 5 فیصد حصہ یعنی قریب 1 کروڑ 70 لاکھ افراد، ایسے جینیاتی تغیرات (میوٹیشنز) کے حامل ہیں جو کینسر کے خطرات کو بڑھا سکتے ہیں اور یہ لوگ اپنی حالت سے لاعلم ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایک بلڈ ٹیسٹ سے 50 اقسام کے کینسر کی تشخیص ابتدائی اسٹیج پر ہی ممکن ہوگئی

ریسرچ جرنل جے اے ایم اے میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ یہ جینیاتی تبدیلیاں محض ان افراد تک محدود نہیں جو کینسر کی خاندانی ہسٹری رکھتے ہیں، بلکہ بڑی تعداد ایسے لوگوں کی بھی ہے جو بظاہر خطرے کی فہرست میں شامل نہیں تھے۔

تحقیق کے سربراہ ڈاکٹر جوشوا آربزمین کے مطابق جینیاتی ٹیسٹنگ عموماً انہی افراد کے لیے کی جاتی رہی ہے جن کے خاندان میں کینسر کی تاریخ موجود ہو یا جن میں علامات ظاہر ہوں، تاہم تحقیق سے معلوم ہوا کہ بڑی تعداد ان افراد کی بھی ہے جن میں خطرناک جینز پائے گئے مگر وہ روایتی کیٹیگری میں نہیں آتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: نئی دوا پروسٹیٹ کینسر کے مریضوں میں اموات 40 فیصد تک کم کرنے میں کامیاب

ان کا کہنا ہے کہ یہ صورت حال قبل ازوقت تشخیص اور بچاؤ کے مواقع ضائع ہونے کی نشاندہی کرتی ہے۔

تحقیق میں 70 سے زائد عام کینسر سے متعلق جینز کا تجزیہ کیا گیا جس میں 3 ہزار 400 سے زیادہ منفرد جینیاتی تغیرات رپورٹ کیے گئے۔ ان تبدیلیوں کے باعث کینسر کا خطرہ طرزِ زندگی، خوراک، تمباکو نوشی یا ورزش سے قطع نظر بڑھ سکتا ہے، یعنی صحت مند زندگی گزارنے والے افراد بھی جینیاتی طور پر خطرے میں ہو سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں بریسٹ کینسر تیزی سے پھیلنے لگا، ایک سال میں 5 ہزار کیسز سامنے آنے کی وجہ آخر کیا ہے؟

ریسرچ میں شریک ماہر یِنگ نی کا کہنا ہے کہ ان جینیاتی تغیرات کی بہتر سمجھ کینسر کے خدشات کو جانچنے کے لیے محض خاندانی تاریخ یا طرزِ زندگی پر انحصار کرنے کے بجائے زیادہ واضح راستہ فراہم کرتی ہے۔

ماہرین کے مطابق تحقیق اس بات کو مزید تقویت دیتی ہے کہ کینسر سے بچاؤ کے لیے باقاعدہ اسکریننگ جیسے میموگرام اور کولونوسکوپی کو عام اور باقاعدہ طبی نظام کا حصہ بنانا ناگزیر ہو چکا ہے، کیونکہ لاکھوں افراد ظاہری صحت کے باوجود جینیاتی طور پر خطرے میں ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news امریکا جینیاتی تغیر جے اے ایم اے کلیولینڈ کلینک کینسر

متعلقہ مضامین

  • سابق وزیراعلی سندھ آفتاب شعبان میرانی انتقال کرگئے،صدر مملکت کا اظہار تعزیت
  • سابق وزیراعلیٰ سندھ آفتاب شعبان میرانی کراچی میں انتقال کرگئے
  • سابق وزیراعلیٰ سندھ آفتاب شعبان میرانی انتقال کرگئے
  • امریکا کی 5 فیصد آبادی میں کینسر جینز کی موجودگی، تحقیق نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
  • ارشد وارثی کو زندگی کے کونسے فیصلے پر بےحد پچھتاوا ہے؟
  • نریندر مودی اور موہن بھاگوت میں اَن بن کیوں؟
  • جماعت اسلامی ضلع کورنگی کے بزرگ رکن عبد القیوم خان انتقال کرگئے
  • کمرے میں صرف کتوں کے ایوارڈ ہیں، مجھے ایک بھی ایوارڈ نہیں ملا، کاشف محمود
  • نواز شریف کا سابق ایم این اے بیرسٹر عثمان ابراہیم سے اہلیہ کے انتقال پر اظہارِ تعزیت
  • پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کے معروف اداکار عزیر عباسی انتقال کرگئے