حماس نے امریکی صدر کی غزہ جنگ بندی معاہدے کی تجویز پر اپنا جواب ثالثوں کو جمع کرادیا ہے جس کے بعد کمانڈر عزالدین کا اہم بیان سامنے آیا ہے۔

نیویارک ٹائمز کے مطابق حماس کے عسکری ونگ کے غزہ بریگیڈ کے کمانڈر عزالدین الحداد نے اپنے ساتھیوں سے کہا ہے کہ اگر غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے کوئی "باعزت معاہدہ" نہ کیا گیا تو وہ "آزادی کی جنگ یا شہادت‘‘ کی جنگ کے لیے تیار رہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ اب اسرائیل کو فوری جنگ بندی معاہدے پر حماس کی تجاویز کو قبول کرلینا چاہیے ورنہ ہم ایک نئی جنگ کے لیے تیار ہیں جو حتمی اور فیصلہ کن ہوگی۔ 

حماس کمانڈر نے ثالثوں پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کو جنگ بندی معاہدے سے انحراف نہ کرنے پر پابند کریں۔ 

حماس کمانڈر کا یہ سخت مؤقف اس وقت سامنے آیا ہے جب ثالث جنگ بندی کے لیے کوششیں تیز کر رہے ہیں اور فریقین کو کسی ممکنہ معاہدے پر لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حماس کمانڈر کا یہ بیان نہ صرف حماس کی قیادت کے سخت مؤقف کی عکاسی کرتے ہیں بلکہ یہ اشارہ بھی دیتے ہیں کہ اگر مذاکرات ناکام ہوئے تو جنگ ایک نئے اور زیادہ شدید مرحلے میں داخل ہوسکتی ہے۔

ادھر بین الاقوامی سطح پر ثالثی کی کوششیں جاری ہیں تاکہ فوری جنگ بندی ہو اور یرغمالیوں کی رہائی ممکن بنائی جائے اور انسانی امداد غزہ کے شہریوں تک پہنچ سکے۔

خیال رہے کہ حماس کمانڈر عزالدین الحداد شمالی غزہ میں یرغمالیوں کے ساتھ وقت گزار چکے ہیں تاہم اس وقت ان کے غزہ شہر میں مقیم ہونے کے قوی امکانات ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

اسرائیل نے 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کردیں، بعض پر تشدد کے واضح آثار

اسرائیل نے 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں غزہ کو واپس کر دی ہیں جن میں سے بعض پر تشدد کے واضح نشانات پائے گئے ہیں۔

یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حماس نے گزشتہ روز 2 مزید اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں اسرائیلی حکام کے حوالے کی تھیں۔

The Nasser Medical Complex in Khan Younis has received the bodies of 30 Palestinian prisoners who had been held by Israel and were returned through the International Committee of the Red Cross as part of a prisoner exchange deal.

Medical staff and emergency workers are working… pic.twitter.com/jevMyj9YRz

— TRT World (@trtworld) October 31, 2025

دوسری جانب اسرائیلی جنگی طیاروں اور توپ خانے نے جنوبی غزہ کے شہر خان یونس اور شمالی غزہ سٹی کے مختلف محلوں پر بمباری جاری رکھی۔

حالانکہ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ 2 روز قبل جنگ بندی بحال کر دی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: جنگ بندی معاہدہ، حماس نے 3 یرغمالی، اسرائیل نے 90 فلسطینی قیدی رہا کر دیے

غزہ کے مکینوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اسرائیل مکمل فضائی بمباری دوبارہ شروع کرسکتا ہے۔

رہائشیوں کا کہنا ہے کہ وہ جنگ بندی کے باوجود خوراک اور پناہ کے لیے دربدر ہیں۔

مزید پڑھیں: جنگ بندی معاہدہ: حماس نے پانچویں مرحلے میں مزید 3 اسرائیلی یرغمالی رہا کردیے

اقوام متحدہ اور مقامی ذرائع کے مطابق اکتوبر 2023 میں جنگ کے آغاز سے اب تک اسرائیلی حملوں میں کم از کم 68,527 فلسطینی شہید اور 170,395 زخمی ہو چکے ہیں۔

جبکہ 7 اکتوبر 2023 کے حماس کے حملوں میں 1,139 اسرائیلی مارے گئے تھے اور تقریباً 200 افراد کو یرغمال بنایا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل تشدد جنگ بندی جنگی طیاروں حماس خان یونس غزہ غزہ سٹی فضائی بمباری فلسطینی قیدی

متعلقہ مضامین

  • کینیڈا اور فلپائن کا دفاعی معاہدہ، چین کو روکنے کی نئی حکمتِ عملی
  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پاکستان میں پانی کی شدید قلت کا خطرہ، بین الاقوامی رپورٹ میں انکشاف
  • امریکا بھارت دفاعی معاہد ہ حقیقت یا فسانہ
  • حیران کن پیش رفت،امریکا نے بھارت سے10سالہ دفاعی معاہدہ کرلیا
  • برطانیہ اور قطر کے درمیان نئے دفاعی معاہدے پر دستخط
  • اسرائیل نے 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کردیں، بعض پر تشدد کے واضح آثار
  • غزہ: اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • اسرائیل کی جانب سے مزید 30 فلسطینیوں کی لاشیں غزہ انتظامیہ کے حوالے
  • امریکا اور بھارت نے 10 سال کے لیے دفاعی معاہدہ کرلیا
  • قطر اور برطانیہ کے درمیان نئے دفاعی معاہدے پر دستخط