کراچی: سمندر میں ڈوب کر ایک شخص جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT
ہاکس بے کرش پلانٹ کے قریب سمندر میں ڈوب کر ایک شخص جاں بحق ہوگیا جس کی لاش ایدھی کے غوطہ خوروں نے سخت جدوجہد کے بعد تلاش کر کے باہر نکال لی۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ متوفی کی شناخت 35 سالہ زاہد کے نام سے کی گئی جس کی لاش ضابطے کی کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کر دیا ۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی میں آشوبِ چشم کی وبا پھیل گئی‘ درجنوں مریض روزانہ رپورٹ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی میں آشوبِ چشم کی وبا پھیل گئی، مریضوں میں اضافہ‘ ہوا میں نمی، ناقص صفائی ستھرائی اور ایڈینو وائرس اس وبا کے تیزی سے پھیلنے کی وجوہ ہیں۔ کراچی میں آشوبِ چشم کی وبا پھیلنا شروع ہوگئی ہے۔ سرکاری و نجی اسپتالوں میں روزانہ درجنوں مریض آنکھوں کی سرخی، درد اور سوجن جیسی علامات کے ساتھ رپورٹ ہو رہے ہیں۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ہوا میں نمی، ناقص صفائی ستھرائی اور ایڈینو وائرس اس وبا کے تیزی سے پھیلنے کی وجوہ ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں ریڈ آئی (پنک آئی) انفیکشن کے کیسز میں نمایاں اضافہ ہوگیا ہے۔ نجی و سرکاری اسپتالوں میں روزانہ درجنوں مریض آنکھوں کی سرخی، درد، سوجن، روشنی سے چبھن اور آنکھ کے پانی جیسی علامات کے ساتھ رپورٹ ہورہے ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق برساتی موسم، ہوا میں زیادہ نمی اور ناقص صفائی ستھرائی کے باعث ایڈینو وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔ ہلکے انفیکشن والے مریض برف کی سکائی سے تقریباً ایک ہفتے میں صحت یاب ہوجاتے ہیں جبکہ درمیانے اور شدید انفیکشن میں یہ دورانیہ 15 سے 20 دن تک بڑھ سکتا ہے۔ کچھ شدید کیسز میں دو ماہ تک روشنی سے چبھن اور دھندلا نظر آنے کی شکایت برقرار رہ سکتی ہے، اس لیے متاثرہ افراد کو فوری طور پر ماہر امراضِ چشم سے رجوع کرنا چاہیے۔ اس حوالے سے جناح اسپتال کراچی کے سربراہ امراضِ چشم پروفیسر اسرار احمد بھٹو نے بتایا کہ بارشوں اور ہوا میں نمی زیادہ ہونے کی وجہ سے پنک آئی یا ریڈ آئی انفیکشن کے کیسز میں اضافہ ہوگیا ہے۔