غزہ پر اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملے جاری، مزید 64 فلسطینی شہید
اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT
غزہ(نیوز ڈیسک)غزہ پر اسرائیلی فوج کے حملوں مزید 64 فلسطینی شہید ہوگئے۔
عرب میڈیا کے مطابق امداد لینے کے منتظر 9 فلسطینی بھی اسرائیلی حملوں میں شہید ہوئے جب کہ خوراک تقسیم کرنے والے دو امریکی امدادی کارکن بھی زخمی ہوئے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے الزام لگایا ہے کہ امریکی امدادی کارکن حماس کی کارروائی میں زخمی ہوئے ہیں۔
خوراک کی تلاش میں نکلے فلسطینیوں پر ہونے والےاسرائیلی حملوں میں اب تک 743 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
راولپنڈی اور اسلام آباد میں موسلا دھار بارش، واسا کی ہنگامی کارروائیاں، رین ایمرجنسی نافذ
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
غزہ میں وحشت زدہ یہودی فوج کی درندگی (175 مسلم شہید)
پانی کیلیے قطار میں کھڑے نہتے پیاسے مسلمانوں پر بمباری،موقع پر ہی 45 جاں بحق
لاشیں پہنچان کے قابل نہ رہیں،امدادی مرکز پرفضائی اور زمینی حملوں کا سلسلہ برقرار
غزہ میں یہودی فوج کی درندگی کا مظاہرہ بدستور برقرارہے ، صرف24گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فضائیہ اور توپ خانے کی اندھا دھند بمباری نے کم از کم175فلسطینیوں کی جانیں لے لیں۔ شہید ہونے والوں میں اکثریت خواتین، بچوں اور امداد کے منتظر شہریوں کی ہے،2جولائی کی دوپہر سے3جولائی کی شام تک مسلسل بمباری میں رفح، خان یونس، المغازی اور وسطی غزہ کو بدترین نشانہ بنایا گیا،سب سے ہولناک واقعہ رفح اور خان یونس کے درمیان اس وقت پیش آیا جب سینکڑوں افراد خوراک اور پانی لینے کیلئے قطار میں کھڑے تھے۔ اسی دوران اسرائیلی ڈرون نے اچانک نشانہ بنایا، اور موقع پر ہی 45 افراد شہید ہو گئے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ "صرف خوراک لینے آئے تھے، لاشیں پہچاننے کے قابل نہیں رہیں۔”3 جولائی کی صبح سے دوپہر تک مزید81فلسطینی شہید ہوئے، جن میں بڑی تعداد ان کی تھی جو امدادی مراکز کے قریب کھڑے تھے۔ یابالیا، بیت لاہیا، دیر البلح اور النصیرات میں فضائی حملے جاری رہے۔