برطانیہ اور شام کے درمیان سفارتی تعلقات بحال، 14 سال بعد برطانوی وزیر کا پہلا دورہ دمشق
اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT
برطانیہ نے شام کے ساتھ 14 سال بعد باضابطہ طور پر سفارتی تعلقات بحال کر لیے ہیں، جس کا اعلان برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی کے دمشق کے دورے کے دوران کیا گیا۔ یہ کسی بھی برطانوی وزیر کا شام کا صدر بشار الاسد کے زوال کے بعد پہلا سرکاری دورہ ہے۔
برطانوی دفتر خارجہ کے مطابق ڈیوڈ لیمی نے شام کے نئے صدر احمد الشراع اور وزیر خارجہ اسعد الشیبانی سے ملاقات کی، جس میں سیاسی عبوری عمل کی حمایت اور تعمیرِ نو میں برطانیہ کی شراکت کے عزم کا اظہار کیا گیا۔
وزیر خارجہ لیمی نے کہا کہ میں شام میں برطانیہ کا پہلا وزیر ہوں جو اسد کے ظالمانہ دور کے خاتمے کے بعد دمشق آیا ہوں۔ میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ شامی عوام کس طرح اپنی زندگیوں اور ملک کو ازسرنو تعمیر کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: دمشق: شام نے نیا قومی نشان متعارف کرا دیا، آمریت سے انحراف اور عوامی شناخت کی جانب قدم
انہوں نے کہا کہ مستحکم شام خطے کی سیکیورٹی، داعش کی بحالی کے خطرے کی روک تھام اور غیر قانونی ہجرت کو کم کرنے میں مدد دے گا، جو برطانیہ کی خارجہ پالیسی کے تبدیلی کے منصوبے کا حصہ ہے۔ برطانیہ نے اس دورے کے دوران متعدد مالی امدادی اقدامات کا بھی اعلان کیا، جن میں شامل ہیں:
20 لاکھ پاؤنڈ کا عطیہ تنظیم برائے انسداد کیمیائی ہتھیار (OPCW) کو تاکہ اسد دور کے ہتھیاروں کے ذخیرے کو ختم کیا جا سکے۔94.
برطانیہ 2011 سے اب تک شام اور خطے میں انسانی امداد کے لیے 4.5 ارب پاؤنڈ خرچ کر چکا ہے۔ ڈیوڈ لیمی کا کہنا تھا کہ برطانیہ شام کے ساتھ تعلقات بحال کر رہا ہے کیونکہ ایک پُرامن، محفوظ اور خوشحال شام پورے خطے اور خود برطانیہ کے مفاد میں ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی برطانیہ بشار الاسد پاؤنڈ دمشق شامذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی برطانیہ بشار الاسد پاؤنڈ برطانوی وزیر ڈیوڈ لیمی کے لیے شام کے
پڑھیں:
پاکستان اور کینیڈا کے وزرائے خارجہ کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ
---فائل فوٹوپاکستان اور کینیڈا کے وزرائے خارجہ کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔
دفترِ خارجہ کے ترجمان کے مطابق ٹیلی فونک گفتگو کے دوران پاکستان اور کینیڈا کے رہنماؤں کے درمیان دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ پر اتفاق کیا گیا، زراعت اور معدنیات کے شعبوں میں بھی تعاون بڑھانے پر بات چیت کی گئی۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق گفتگو کے دوران فارن انویسٹمنٹ پروموشن اینڈ پروٹیکشن ایگریمنٹ کے تحت اشتراک پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا ہے۔
کینیڈین وزیرِ خارجہ نے پاکستانی مارکیٹ تک کینولا ایکسپورٹس کی رسائی پر پاکستان کے وزیرِ خارجہ سے اظہارِ تشکر کیا۔
دونوں وزرائے خارجہ نے اقتصادی تعلقات مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
ٹیلی فونک گفتگو کے دوران دونوں رہنماؤں نے قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔