کراچی میں ایک اور عمارت گرنے سے بچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک)کراچی کے قدیم علاقے اولڈ سٹی ایریا کھارادر میں رہائشی عمارت گرنے سے بچ گئی۔
محکمہ آثار قدیمہ کے مطابق بلڈر نے ہیوی مشینری سےآثار قدیمہ کی عمارت توڑنے کی کوشش کی جس سے رہائشی عمارت گرنے کا خطرہ پیدا ہو گیا۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ کھارادر کوئلہ گودام کے پاس آثار قدیمہ عمارت کو توڑا جا رہا تھا کہ عمارت توڑنے کے دوران ساتھ بنی عمارت میں جھٹکے محسوس ہونے لگے جس پر بلڈر کو عمارت توڑنے سے روکا اور متعلقہ حکام کو آگاہ کیا۔
اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی سربراہی میں آثار قدیمہ کی ٹیم کھارادر پہنچ گئی۔ محکمہ آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ پولیس کی مدد سے 2افراد کو حراست میں لےلیا، بلڈر غیرقانونی طورپر سیل عمارت توڑ رہا تھا۔
لیاری میں ایک اور عمارت کے گرنے کا خطرہ پیدا ہوگیا، آگرہ تاج میں 7 منزلہ رہائشی عمارت میں دراڑیں پڑ گئیں۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ مخدوش عمارت ابھی تک خالی نہیں کرائی گئی، شہری تاحال رہائش پذیر ہیں۔
اس حوالے سے علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ 7منزلہ مخدوش عمارت میں 12یونٹس ہیں، عمارت میں تقریباً 10 خاندان رہائش پذیر ہیں۔
اس 7منزلہ عمارت کو اپریل میں مخدوش اور رہائش کیلیے ممنوع قرار دیا جا چکا ہے، بلڈر نے حال ہی میں رنگ و روغن کروا کر عمارت کو نیا بنانےکی کوشش کی تھی۔
مزیدپڑھیں:چین کا جوابی اقدام : یورپی کمپنیوں پر طبی آلات کی خریداری میں پابندیاں عائد
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
ملائیشیا میں تودے گرنے سے متعدد افراد جاں بحق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوالالمپور: ملائیشیا میں حالیہ طوفان کے باعث تودے گرنے سے متعدد افراد جاں بحق ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ملائیشیا میں حالیہ طوفان نے دیوہیکل تودوں کو بھی اپنی جگہ سے ہٹا دیا ہے، جو بالاآخر زمین کی جانب گرنے سے 13 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔
مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ملائیشیا کی ریاست صباح میں طوفان کے بعد قیامت خیز لینڈ سلائڈنگ میں تودوں کے باعث ہلاک شدگان میں7 بچے بھی شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق طوفان اور بارشوں نے گزشتہ 30 سالہ تاریخ کی شدید ترین تباہی مچائی ہے۔
مذکورہ حوالے سے ملائیشین حکام کا کہنا ہے کہ متاثرہ علاقے میں تودے گرنے کے 30 واقعات ریکارڈ ہوئے ہیں، جن سے متعدد سڑکیں بھی مختلف مقامات سے ٹوٹ گئی ہیں۔
یہ بات بھی علم میں رہے کہ اس سے بیشتر ریاست صباح میں 1996ءمیں سیلاب سے 200 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ درجنوں عماتیں سیلاب میں تباہ ہوگئی تھیں۔