کراچی: قومی امراض قلب اسپتال میں 40 ارب کی مبینہ کرپشن سامنے آ گئی
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
قومی ادارہ امراضِ قلب کراچی میں 40 ارب روپے کی مبینہ کرپشن کا انکشاف ہوا ہے، جس پر سندھ حکومت نے فوری نوٹس لے لیا ہے۔
ڈائریکٹر جنرل آڈٹ سندھ کی جانب سے مالی سال 2023-24 کی رپورٹ میں یہ معاملہ سامنے آیا، جس میں بڑے پیمانے پر مالی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔
سندھ کی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے اس مبینہ کرپشن پر ایکشن لیتے ہوئے فوری طور پر انکوائری کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت دی۔ سیکریٹری صحت کی جانب سے قائم کی گئی دو رکنی کمیٹی میں ایڈیشنل سیکریٹری اور ڈپٹی سیکریٹری صحت شامل ہیں، جو پندرہ روز کے اندر اپنی رپورٹ پیش کریں گے۔
ادھر قومی ادارہ امراضِ قلب کے ترجمان نے ان الزامات کو قبل از وقت اور غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا ہے کہ آڈٹ پیرے کسی بھی سرکاری ادارے میں معمول کا حصہ ہوتے ہیں اور ان کا مقصد مالی معاملات میں شفافیت کو بہتر بنانا ہوتا ہے، نہ کہ انہیں فوری طور پر بدعنوانی تصور کر لیا جائے۔
ترجمان کے مطابق رپورٹ میں جن تقرریوں اور مالی مشاہدات کا ذکر ہے، وہ بیشتر 2017 سے 2018 کے درمیانی عرصے پر محیط ہیں اور موجودہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے نومبر 2023 میں اپنی ذمہ داریاں سنبھالی ہیں، اس لیے ان کا براہ راست تعلق حالیہ انتظامیہ سے جوڑنا درست نہیں۔
ادارے کا کہنا ہے کہ وہ تمام آڈٹ اعتراضات کا تحریری جواب متعلقہ فورمز پر پیش کرے گا اور شفاف انداز میں ہر نکتے کا دفاع کیا جائے گا۔ ترجمان نے واضح کیا کہ الزامات کی مکمل تحقیق سے پہلے کرپشن قرار دینا گمراہ کن عمل ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کراچی: لیاری میں عمارت گرنے سے زخمی ہونے والے 6 افراد کو اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا
کراچی کے علاقے لیاری میں عمارت گرنے سے زخمی ہونے والے مزید 3 افراد کو طبی امداد دے کر ڈسچارج کردیا گیا ہے ، تین افراد پہلے ہی ڈسچارج کیے جاچکے ہیں۔
اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سول اسپتال میں تین زخمی زیرِ علاج ہیں، بلڈنگ گرنے کے واقعے میں 9 زخمی افراد کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
ایس بی سی اے کا کہنا ہے کہ مخدوش عمارتیں خالی کرنے کیلئے متعدد نوٹسز جاری کیے، مون سون میں مخدوش عمارتوں سے حادثات کا خطرہ ہے۔
سول اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ حادثے کی جگہ سے اب تک 9 افراد کی لاشوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
لیاری بغدادی میں پانچ منزلہ عمارت گرنے سے خواتین اور ایک بچے سمیت 11 افراد جاں بحق ہوگئے۔
ریسکیو حکام اور علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ متعدد افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں، گرنے والی عمارت کے ہر فلور پر تین پورشن بنائے گئے تھے۔ 3 سال پہلے اسے مخدوش قرار دیا گیا مگر نہ مکینوں نے عمارت چھوڑی اور نہ انتظامیہ نے کوئی ایکشن لیا، متاثرہ خاندان شدتِ غم سے نڈھال ہیں۔