برہان مظفر وانی کی نویں برسی پرآرٹس کونسل میں سیمینار
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) مختلف سیاسی اور کشمیری جماعتوں کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ پاکستان نے موثر سفارت کاری کے ذریعہ عالمی سطح پر کشمیر کا مسئلہ اجاگر کیا ہے۔ عالمی برادری جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم کو روکنے میں اپنا کردار ادا کرے۔کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔ افواج پاکستان نے بھارت کو حالیہ جنگ میں شکست دے کر مودی کاغرور خاک میں ملادیا۔ فیلڈ مارشل حافظ عاصم منیر اور افواج پاکستان کو سلام پیش کرتے ہیں۔ کشمیری رہنما شہید برہان مظفر وانی کی کشمیر کی آزادی کے لیے کی گئی جدوجہد اور مشن کو جاری رکھا جائے گا۔ ریلی کا پیغام ہے ’’کشمیر بنے گا پاکستان‘‘۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے پیر کو حسینہ معین ہال آرٹس کونسل میں آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی اور کل جماعتی حریت کانفرنس جموں و کشمیر کی جانب سے شہید کشمیری رہنما برہان مظفر وانی کی نویں برسی پر سیمینار بعنوان ’’شہید کی جو موت ہے ‘‘سیمینار سے کل جماعتی حریت کانفرنس کے کنوینئر غلام محمد صفی‘ پیپلز پارٹی کراچی کے صدر و سندھ کے وزیر بلدیات سعید غنی‘ متحدہ کے طٰہٰ احمد خان‘ مسلم لیگ ن کے رہنما سردار صغیر ایڈووکیٹ اور دیگر نے خطاب کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بہادر اور جری حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ 89 سال کی عمر میں انتقال کر گئے
آل پارٹیز حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین اور جدوجہدِ آزادیٔ کشمیر کے معروف رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ آج شام اپنے گھر سوپور میں طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق 89 سالہ عبدالغنی بٹ کا تعلق شمالی کشمیر کے بُوٹینگو گاؤں سے تھا، جو سوپور سے تقریباً 10 کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے۔
اس عظیم رہنما نے سری پرتّاپ کالج سری نگر سے فارسی، اکنامکس اور سیاسیات میں تعلیم حاصل کی۔ بعد ازاں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے فارسی میں ماسٹرز اور قانون کی ڈگری بھی حاصل کی۔
ان کا شمار مُسلم یونائیٹڈ فرنٹ کے بانی ارکان میں ہوتا ہے۔ عبدالغنی بٹ نے 1987 کے اسمبلی انتخابات میں بھی حصہ لیا۔
انتخابات کو بہت سے حلقوں میں دھاندلی زدہ قرار دیا گیا اور ان نتائج نے ہی سیاسی جدوجہد کو مسلح تحریک کی طرف مائل ہونے میں مدد دی۔
جدوجہد آزادی کشمیر کی میں عبدالغنی کی لگن، محنت اور صعوبتیں برداشت کرنے کے عزم مصمم کے باعث آل پارٹیز حرِیت کانفرنس کے چیئرمین بھی بنے۔
انہوں نے مسلم کانفرنس، جموں و کشمیر کی سربراہی بھی کی، جسے بھارت کی حکومت نے ممنوع قرار دیا ہوا تھا۔
اس تنظیم کا بنیادی موقف کشمیر میں بھارت کے ناجائز قبضے اور کٹھ پتلی انتظامیہ کے نظام کو تسلیم نہ کرنا تھا۔
ان کی تنظیم کا نعرہ مقبوضہ کشمیر کا حق خود ارادیت یا پاکستان کے ساتھ الحاق کی کوشش کرنا رہا ہے۔
کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خلاف انہوں نے دن رات ایک کردیئے جس کی پاداش میں قید و نظربندی کی صعوبتیں برداشت کیں۔
وہ طویل عرصے نقاہت اور عمر رسیدگی سے جڑے امراض میں مبتلا تھے اور آج لاکھوں چاہنے والے سوگواروں اور اپنے نظریاتی ساتھیوں کو ہمیشہ کے لیے چھوڑ گئے۔