صوبے میں 740 عمارتیں خطرناک، جن میں سے 588 کراچی میں ہیں، وزیر بلدیات سندھ
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ صوبے میں 740 عمارتیں خطرناک جن میں سے 588 کراچی میں ہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں سعید غنی نے کہا کہ لیاری واقعہ غفلت ہے، اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا، غیرقانونی تعمیرات روکنے کےلیے پہلے بھی کارروائیاں ہوتی رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں 740 عمارتیں خطرناک قرار دی گئیں، جس میں سے 588 کراچی میں ہیں، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کو عہدے سے ہٹادیا گیا ہے۔
پیپلز پارٹی کے رکنِ قومی اسمبلی نبیل گبول نے لیاری کے علاقے بغدادی میں عمارت گرنے کے واقعے کے ذمے داروں سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا۔
صوبائی وزیر بلدیات نے مزید کہا کہ کراچی میں سب سے زیادہ خطرناک قراردی گئی عمارتیں ضلع ساؤتھ میں ہیں، جن کی تعداد 456 ہے، ان عمارتوں کو خالی کروانا ایس بی سی اےکی ذمہ داری تھی۔
اُن کا کہنا تھا کہ لیاری واقعے کے دن ایس بی سی اے کے ڈائریکٹر، ڈپٹی ڈائریکٹر، اسسٹنٹ ڈائریکٹر، انسپکٹرز کو معطل کیا گیا، لیاری واقعے پر انکوائری کمیٹی بنائی گئی۔
سعید غنی نے یہ بھی کہا کہ کمیٹی کو ذمے داروں کا تعین کرنے، مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے سفارشات دینے کا بھی کہا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج وزیراعلیٰ کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں کمیٹی کی سربراہی کمشنر کراچی کو دی گئی۔
صوبائی وزیر بلدیات نے کہا کہ کمیٹی 48 گھنٹوں میں رپورٹ پیش کرے گی، جس کی کی روشنی میں مجرمانہ غفلت برتنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ غیرقانونی تعمیرات میں اتنا پیسا ہوتا ہے کہ یہ لوگ معاشرے کے دیگر عناصر کو بھی شامل کرلیتے ہیں، غیرقانونی تعمیرات میں ہمارے ادارے کے لوگ، علاقے کے بااثرافراد اور دیگر ادارے بھی شامل ہوتے ہیں، اسمبلی میں موجود جماعتوں، اسٹیک ہولڈر کو ساتھ لے کر جلد ایس بی سی اے قوانین میں ترامیم کریں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: وزیر بلدیات کراچی میں نے کہا کہ میں ہیں
پڑھیں:
وزیر اعلی سہیل آفریدی کا ان ہائو س کمیٹی کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کا جرگہ بلانے کا فیصلہ
وزیراعلی خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے ان ہائو س کمیٹی کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کا جرگہ بلانے کا فیصلہ کیا ہے ۔وزیراعلی خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے متعدد سیاسی رہنمائوں سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔ وزیراعلی سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان، اے این پی ے صدر ایمل ولی، امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے علاوہ وفاقی وزیرامیر مقام، سابق وفاقی وزیر آفتاب شیرپا اور محمد علی شاہ باچا سے بھی گفتگو ہوئی، وزیراعلی نے سیاسی رہنمائو ں سیصوبے میں امن و امان کی صورتحال پر مشاورت کی۔وزیراعلی سہیل آفریدی نے سیاسی رہنماں سے رابطے کے بعد ان ہائوس کمیٹی کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کا جرگہ بلانے کا فیصلہ کیا۔وزیراعلی سہیل آفریدی نے واضح کیاکہ تمام فریقین کو ساتھ لیکر پائیدار امن یقینی بنایا جائے گا، اختلاف رائے جمہوریت کا حسن ہے مگر امن سب کا مشترکہ ہدف ہے۔