کوئٹہ میٹرک بورڈ نے سالانہ امتحانات 2025 کے نتائج کا اعلان کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوئٹہ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن نے میٹرک سالانہ امتحانات 2025 کے نتائج کا اعلان کر دیا۔
چیئرمین کوئٹہ بورڈ محمد اسحاق نے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ اس سال میٹرک کے سالانہ امتحانات میں مجموعی طور پر 1 لاکھ 48 ہزار 114 طلبہ و طالبات نے حصہ لیا۔
تفصیلات کے مطابق پوزیشن ہولڈرز میں آفتاب عالم نے 1051 نمبر حاصل کر کے پہلی پوزیشن اپنے نام کی، جبکہ محمد حاشر نے 1043 نمبر لے کر دوسری پوزیشن حاصل کی۔
کوئٹہ بورڈ کے زیر اہتمام منعقد ہونے والے میٹرک کے سالانہ امتحانات میں تیسری پوزیشن مشترکہ طور پر محمد طفیل اور ثاقب علی کے حصے میں آئی، جنہوں نے 1038 نمبر حاصل کیے۔
چیئرمین بورڈ کے مطابق اس سال میٹرک کے امتحانات میں مجموعی طور پر 1 لاکھ 870 امیدوار کامیاب قرار پائے اور یوں کامیابی کا تناسب 68.
تفصیلات کے مطابق نہم جماعت میں 69 ہزار 275 طلبہ نے امتحان دیا، جن میں سے 32 ہزار 67 طلبہ کامیاب ہوئے، اس سطح پر کامیابی کا تناسب 46.29 فیصد رہا۔ دہم جماعت میں 78 ہزار 839 طلبہ شریک ہوئے، جن میں سے 68 ہزار 803 نے کامیابی حاصل کی، اور کامیابی کا تناسب 87.27 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔
چیئرمین بورڈ نے مزید بتایا کہ امتحانات کے انعقاد اور مارکنگ کا عمل عابدہ کاکڑ کی نگرانی میں شفاف طریقے سے مکمل کیا گیا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سالانہ امتحانات
پڑھیں:
انٹرمیڈیٹ میں ای مارکنگ کا کامیاب تجربہ کرنے والی ناظم امتحانات فارغ، عہدے پر لاڑکانہ سے افسر تعینات
کراچی: حکومت سندھ کے محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز نے کراچی میں انٹرمیڈیٹ کی سطح پر " ای مارکننگ " متعارف کروانے والی ناظم امتحانات کو عہدے سے ہٹادیا ہے اور ان کی جگہ لاڑکانہ تعلیمی بورڈ سے کراچی تبادلہ کرکے احمد خان چھٹو کو انٹر بورڈ کراچی میں ناظم امتحانات مقرر کیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایک جزوقتی افسر کو ہٹاکر دوسرے جز وقتی افسر کی تعیناتی ایسے وقت میں کی گئی ہے جب کراچی کی تاریخ میں پہلی بار انٹرمیڈیٹ کی سطح پر ای مارکنگ کی بنیاد پر نتائج کی تیاری عروج پر ہے اور ایک کامیاب تجربے کے ساتب انٹر سال اول کمپیوٹر سائنس کا نتیجہ ریاضی کے مضمون کی ای اسسمنٹ اور ای مارکنگ کے ساتھ کچھ روز میں جاری ہونا ہے۔
ای مارکنگ کا کامیاب تجربہ کرنے والی ناظم امتحانات زرینہ رشید کو ہٹاکر لاڑکانہ تعلیمی بورڈ کے انسپیکٹر آف انسٹی ٹیوشنز کو ناظم امتحانات کا چارج دینے کا فیصلہ وزیر برائے یونیورسٹیز اینڈ بورڈز اسماعیل راہو کی منظوری سے کیا گیا ہے اور سیکرٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز عباس بلوچ کی جانب سے اس سلسلے میں نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ عہدے سے ہٹائی گئی ناظم امتحانات پر دبائو تھا کہ وہ کمپیوٹر سائنس میں ریاضی کے مضمون کی ای مارکنگ نا کرائیں بلکہ میٹرک بورڈ کراچی کی طرز پر کاپیوں پر لیے گئے امتحانات کی روایتی دستی جانچ(مینول اسسمنٹ) کرالیں تاہم ناظم امتحانات نے اس دباؤ کے برعکس امتحانی کاپیوں کی ای مارکنگ کرانا شروع کردی جس کے کچھ ہی روز بعد انھیں ہٹادیا گیا۔
واضح رہے کہ جو نوٹیفکیشن جاری ہوا ہے اس کے مطابق لاڑکانہ تعلیمی بورڈ کے انسپیکٹر آف انسٹی ٹیوشنز اور گریڈ 19 کے افسر احمد خان چھٹو اب انٹر بورڈ کراچی میں ایک سال یا نئے ناظم امتحانات کے تقرر تک کنٹرولر آف ایکزامینیشن ہونگے۔
واضح رہے کہ اسماعیل راہو کے پاس اس سے قبل گزشتہ دور حکومت میں بھی مذکورہ وزارت کا قلمدان رہ چکا ہے اور گزشتہ دور میں بھی اسی طرز پر ایک سے دوسرے تعلیمی بورڈ میں تبادلے کیے گئے تھے، جب کچھ روز قبل تک اس وزارت کا قلمدان وزیر اعلی سندھ کے پاس تھا تو تعلیمی بورڈز میں طویل ایڈہاک ازم ختم کرکے میرٹ پر چیئرمین بورڈز کی تقرریاں کی گئیں۔
واضح رہے کہ اس بار انٹر بورڈ کراچی کے نتائج پر گزشتہ دو برس کے برعکس طلبہ یا والدین کی جانب سے کسی قسم کے تحفظات سامنے نہیں آئے جبکہ اس سے قبل انٹر کے نتائج میں بڑی تعداد طلبہ کے فیل ہونے پر شہر میں احتجاج ہوا وزیر اعلی کی جانب سے تحقیقاتی کمیٹی بنائی گئی اور اس کمیٹی کی تجاویز پر طلبہ کو گریس مارکس دیے گئے۔