ہندو لڑکی کی مسلم لڑکے سے پسند کی شادی؛ ہندوتوا کے غنڈوں نے مسلمانوں کے گھر جلا دیئے
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
بھارتی ریاست ہریانہ کے ضلع بھیوانی میں دو مسلم خاندانوں پر ہندوتوا کے غنڈوں نے حملہ کرکے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا اور گھروں میں توڑ پھوڑ کرنے بعد نذر آتش کردیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہندوتوا کے غندوں نے مسلم خاندانوں کے گھروں میں موجود تمام سامان باہر نکال کر پھینک دیا۔
نقاب پوش حملہ آوروں نے ہاتھوں میں ہتھوڑے اُٹھا رکھے تھے اور متاثرہ گھروں سے دو موٹرسائیکلیں، ایک ٹی وی، واشنگ مشین اور دیگر قیمتی سامان بھی لوٹ کر لے گئے۔
متاثرہ خاندانوں نے رات کھلے آسمان تلے بے یار ومددگار ایسی حالت میں گزاری کہ کھانے پینے کے لیے بھی کچھ نہ تھا۔
مودی کے یاروں اور ہندوتوا کے غنڈوں نے دھمکی دی تھی کہ متاثرہ خاندانوں کی مدد کرنے والوں کو بھی عبرت کا نشانہ بنادیں گے۔
اس تمام صورت حال میں پولیس نے مودی سرکاری سے وفادری نبھائی اور مظلوم خاندانوں کی مدد کے بجائے خاموشی تماشائی بنی رہی۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گھر جل کر خاکستر ہوگئے اور ان باہر پڑا سامان بھی جل چکا ہے۔
اطلاعات کے مطابق، یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب راجستھان سے تعلق رکھنے والی ایک ہندو لڑکی نے اپنی مرضی سے اسلام قبول کرکے مسلم لڑکے سے شادی کی۔
نوبیاہتا جوڑے نے جان سے مارنے کی دھمکیوں کی وجہ سے شادی کے فوری بعد علاقہ چھوڑ گئے تھے۔
علاقے سے چلے گئےساتھ فرار ہو گئی۔ اسی واقعے کو بنیاد بنا کر مسلم خاندانوں کے گھروں کو نشانہ بنایا گیا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ہندوتوا کے
پڑھیں:
ڈینگی سے ہلاکتوں کا سلسلہ نہ رک سکا، اسپتالوں میںجگہ کم پڑ گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-2-8
حیدر آباد(اسٹاف رپورٹر) ڈینگی سے ہلاکتوں کا سلسلہ نہ رک سکا، سرکاری ونجی اسپتال بھر گئے ،مریضوں کو داخل کرنے کی جگہ ختم ہوگئی ، انتظامیہ اعداد وشمار بتانے اور عوام کی رہنمائی کرنے میں مکمل طور پر ناکام ،پچاس فیصد سے زائد لوگ گھروں پر علاج کرانا پر مجبور ہیں پکا قلعہ گلی نمبر 4 کی رہائشی فرسٹ ایئر کی طلبا ہانیہ بنت شاہد رضوی ڈینگی کے سبب انتقال کرگئی اب تک ڈینگی سے ہلاک ہونے والوں کی غیر سرکاری طور پر تعداد دودرجن تک پہنچ چکی ہے جبکہ ہزاروں افراد نجی کلنیکوں، اسپتالوں اور سرکاری اسپتالوں کا رخ کررہے ہیں بیشتر کو مرض سے متعلق ٹھیک طرح سے آگاہی نہیں دی جارہی ہے جس کے باعث کیسز خراب ہورہے ہیں مریضوں کی نصف تعداد گھروں پر جوسسز اور دیسی طریقے سے علاج کررہی ہے جبکہ محکمہ صحت کی کارکردگی بلکل ناقص ہے نہ تو ڈینگی سے روک تھام کے لئے اب تک کوئی اقدام کئے گئے ہیں نہ ہی عوام کی رہنمائی کی ہے جس کے باعث مریضوں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے ۔