کیا جیل میں ایک جلسے کا انتظام کردیں، عظمیٰ بخاری کا علیمہ خان کے بیان پرردعمل
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: پنجاب کی وزیراطلاعات عظمیٰ بخاری نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے بانی عمران خان کی بہن علیمہ خان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وکلا سمیت بانی پی ٹی آئی کا پورا خاندان الگ اور بشریٰ بی بی کا خاندان الگ الگ ملاقات کرتا ہے، کیا جیل میں ایک جلسے کا انتظام کردیں۔
وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے علیمہ خان کے بیان پر ردعمل میں کہا کہ عمران خان کا سارا ٹبر ملاقات کرتا ہے، بشریٰ بی بی کا ٹبر الگ ملاقات کرتا ہے، عمران خان کے وکیل علیحدہ ملاقات کرتے ہیں اور حکم کریں کیا کریں۔ انہوں نے کہا کہ مطلب کیا جیل میں ایک جلسے کا انتظام کر دیں، جس میں بانی پی ٹی آئی جیل میں قیدیوں سے خطاب فرما سکیں۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ لاہور ٹریفک پولیس نے وزیراعلیٰ کے بیٹے کا چالان کر کے قانون کی حکمرانی کا ثبوت دیا، پنجاب میں اب قانون سب کے لیے برابر ہے۔ وزیراطلاعات پنجاب نے کہا کہ ماضی میں ایک خاتون اول کے بیٹے کا چالان کرنے پر پاکپتن کے وارڈن سے ڈی پی او تک تبدیل کردیئے گئے تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جیل میں میں ایک کہا کہ
پڑھیں:
سیاسی بیروزگاری کے رونے کیلئے پی ٹی آئی کافی‘ پی پی اس بیانیے میں شامل نہ ہو: عظمیٰ بخاری
لاہور (نیوز رپورٹر) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کے لیے پی ٹی آئی ہی کافی، پیپلز پارٹی کو اس بیانیے میں شامل ہونے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔ پنجاب اس وقت ملکی تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب کا سامنا کر رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز اور پنجاب کی انتظامیہ دن رات سیلاب متاثرین کی بحالی اور ریلیف میں مصروف ہیں۔ پنجاب حکومت اپنے وسائل سے متاثرین کو ہرممکن مدد فراہم کر رہی ہے وفاق یا کسی دوسری تنظیم سے کسی قسم کی امداد کی طرف نہیں دیکھا۔ مریم نواز نے تمام وسائل اور حکومتی مشینری کا رخ متاثرہ علاقوں کی طرف موڑ دیا ہے۔ اس وقت ہمارا فوکس صرف عوامی خدمت ہے، اسی لیے ہم سیاسی تلخیوں کو اتحادی سمجھ کر برداشت کر رہے ہیں، لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ پیپلز پارٹی کے جعلی فلسفے اور ناکام تھیوریاں سنیں۔ منظور چوہدری اور حسن مرتضیٰ اپنے دکھ اور فلسفے بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کو سنائیں۔ سندھ میں سیلاب سے کوئی بڑا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا، اس کے باوجود پیپلز پارٹی وفاق کو بیرون ملک امداد لینے پر مجبور کر رہی ہے جو غیر سنجیدہ رویہ ہے۔