قومی زرمبادلہ ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران بڑا اضافہ،بلند ترین سطح پر پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: قومی زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیا اورمجموعی ذخائر مارچ 2022 کے بعد بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔
اسٹیٹ بینک سے جاری اعداد و شمار کے مطابق زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران ایک ارب 77 40 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا ہے اور زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر کی مالیت 14 ارب 50 کروڑ 22 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئی۔
اعداد وشمار میں بتایا گیا کہ زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کی مالیت 20 ارب ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی ہے اور4 جولائی کو زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کی مالیت 20 ارب 2 کروڑ 87 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئی۔
اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ کمرشل بینکوں کے پاس 5 ارب 52 کروڑ 65 لاکھ ڈالر کے ذخائر موجود ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: زرمبادلہ کے لاکھ ڈالر
پڑھیں:
ایف بی آرکاٹیکس وصولیوں میں شارٹ فال 274ارب روپے تک پہنچ گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا ٹیکس شارٹ فال رواں مالی سال کے ابتدائی چار مہینوں میں 274 ارب روپے تک پہنچ گیا، جس کی بڑی وجہ سیلز ٹیکس کی وصولی میں نمایاں کمی بتائی جا رہی ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے جولائی سے اکتوبر کے دوران 38 کھرب 35 ارب روپے اکٹھے کیے، جبکہ ہدف 41 کھرب 8 ارب روپے جمع کرنے کا تھا، تاہم ایف بی آر کا ریونیو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 12 فیصد بڑھا۔ریونیو میں یہ کمی بنیادی طور پر مقامی سیلز ٹیکس کلکشن کی سست روی کے باعث ہوئی، جو مختلف عوامل سے متاثر ہوئی، جس کی بڑی وجہ بجلی کی بندش اور بڑھتی سولرائزیشن شامل ہیں۔
اکتوبر میں ایف بی آر ریونیو ہدف سے 75 ارب روپے کم رہا، اس دوران 951 ارب روپے اکٹھے کیے گئے، جبکہ ہدف 10 کھرب 26 ارب روپے جمع کرنے کا تھا، تاہم گزشتہ سال اکتوبر کے مقابلے میں گزشتہ مہینے 8 فیصد کا اضافہ ہوا، جب 879 ارب روپے اکٹھے کیے گئے تھے۔
ایف بی آر نے مالی سال 2026 کے ابتدائی 4 ماہ (جولائی تا اکتوبر) کے دوران 206 ارب روپے کے ریفنڈز اور ریبیٹس جاری کیے، جو گزشتہ سال کے 170 ارب روپے کے مقابلے میں 21.17 فیصد زیادہ ہیں۔
زیر جائزہ مدت کے دوران ایف بی آر نے انکم ٹیکس کی مد میں 17 کھرب 96 ارب روپے جمع کیے، یہ رقم 18 کھرب 99 ارب روپے کے ہدف سے 103 ارب روپےکم ہے، تاہم یہ کلکشن گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 11 فیصد زائد ہے، جب 16 کھرب 11 ارب روپے اکٹھے ہوئے تھے۔