یادماضی عذاب ہے یا رب، پروفیسر شمشیر گوندل نے ماضی قریب میں ہونیوالے واقعات گنوادیئے
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
اسلام آباد (ویب ڈیسک) بطور قوم مجموعی طورپر ہمارا حافظہ کمزور ہے اورجلدی باتیں بھول جاتے ہیں لیکن پہلے سے زیادہ سخت حالات کا سامنا ہونے پر ماضی یاد کرتےہیں لیکن پروفیسر شمشیر گوندل نے ماضی قریب میں ہونیوالے واقعات گنوادیئے۔
ٹوئٹر پر انہوں نےطنزیہ انداز میں لکھا کہ "وہ بھی کیادور تھاجب چیف جسٹس ثاقب نثارڈیم بنارہے تھے۔ جسٹس گلزارکراچی نیسلہ ٹاورگرا رہے تھے۔جسٹس بندیال خاندانی منصوبہ بندی پرسمپوزیم کروا رہے تھے۔نیب چیرمین جاویداقبال سر سے پاؤں تک چمیاں لے رہے تھے۔خاتون اول ملک ریاض سے قیمتی تحائف وصول رہی تھی،توشہ خانے کے تحائف بیچ رہی تھی"۔
انہوں نے مزید لکھا کہ "وزیراعظم عمران خان بہنوئی کے پلاٹ کاقبضہ چھڑوارہے تھے، پاپاجونزسکینڈل کوکلین چِٹ دے رہےتھے۔فرح گوگی مال غنیمت سمیٹ رہی تھی، عثمان بزدارابھی ٹریننگ لے رہا تھا۔حریم شاہ وزیراعظم ہاؤس میں کرسی پرٹانگیں پسارے ٹک ٹاک بنارہی تھی،باجوہ صاحب قوم کے ابولگے ہوئے تھے اورعوام ارطغرل دیکھ رہی تھی"۔
کراچی: بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاج، قیوم آباد سے مائی کلاچی تک ٹریفک جام
وہ بھی کیادور تھاجب چیف جسٹس ثاقب نثارڈیم بنارہے تھے۔ جسٹس گلزارکراچی نیسلہ ٹاورگرا رہے تھے۔جسٹس بندیال خاندانی منصوبہ بندی پرسمپوزیم کروا رہے تھے۔نیب چیرمین جاویداقبال سر سے پاؤں تک چمیاں لے رہے تھے۔خاتون اول ملک ریاض سے قیمتی تحائف وصول رہی تھی،توشہ خانے کے تحائف بیچ رہی تھی++
— shamsher gondal (@shamshergondal) July 10, 2025
عمران خان کے بچوں کی بات صرف مرچ مصالحہ لگانے کیلئے کی گئی، تحریک کامیاب ہونا ممکن نہیں: شیر افضل مروت
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
پاکستان کا ترقی کیلئے اسرائیل کو تسلیم کرنا لازمی ہے؟ پروفیسر شاہدہ وزارت کا انٹرویو
کیا پاکستان کو معاشی ترقی کیلئے اسرائیل کو تسلیم کرنا لازمی ہے؟ کیا پاکستان اسرائیل کو تسلیم کیے بغیر ترقی نہیں کر سکتا؟ اسرائیل کو کیوں تسلیم نہیں کیا جا سکتا؟ قدرتی وسائل سے فائدہ اٹھانے کیبجائے پاکستان اسے بڑی طاقتوں کے حوالے کیوں کر رہا ہے؟ کیا اسرائیلی دانشوروں نے پاکستانی حکومت کو قدرتی معدنیات امریکا کو دینے کا مشورہ دیا؟ پاکستانی حکومتیں ماہر معاشیات کی ملک دوست پالیسیز کو سنجیدہ کیوں نہیں لیتیں؟ پاکستان کی امریکا نواز معدنیات پالیسی کے پاک چین تعلقات پر اثرات؟ اتحادی ہونے کے باوجود پاکستان نظر انداز، امریکا کا بھارت کیساتھ دس سالہ دفاعی اسٹراٹیجک معاہدہ کیوں؟ کیا پاکستان ابھی بھی نوآبادیاتی دور سے گزر رہا ہے؟ و دیگر سوالات کے جوابات جاننے کیلئے ماہر معاشیات پروفیسر ڈاکٹر شاہدہ وزارت کا خصوصی ویڈیو انٹرویو ضرور سنیئے اور احباب و اقارب کیساتھ بھی شیئر کیجیئے۔ متعلقہ فائیلیںپروفیسر ڈاکٹر شاہدہ وزارت پاکستان کی معروف ماہر معاشیات اور تجزیہ کار ہیں، وہ انسٹیٹیوٹ آف بزنس مینجمنٹ کے کالج آف اکنامکس اینڈ سوشل ڈیویلپمنٹ کی ڈین کی حیثیت سے فرائض انجام دے رہی ہیں۔ وہ کئی کتابوں کی مصنفہ بھی ہیں، گزشتہ سال انکی کتاب “Alternative to the IMF And Other Out of the Box Solutions” کو بہت پذیرائی ملی۔ وہ اکثر و بیشتر ملکی و غیر ملکی ٹی وی چینلز، فورمز اور ٹاک شوز میں بحیثیت تجزیہ کار ملکی و عالمی معاشی امور پر اپنی ماہرانہ رائے پیش کرتی ہیں۔ ”اسلام ٹائمز“ نے پاکستان پر اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے دباؤ، معاشی ترقی کیلئے اسرائیل کو تسلیم کرنا، قیمتی معدنیات امریکا کو دینا، پاکستان کو نظرانداز کرکے امریکا کا ہندوستان سے دفاعی معاہدہ سمیت دیگر متعلقہ موضوعات کی مناسبت سے انسٹیٹیوٹ آف بزنس مینجمنٹ کراچی میں انکے ساتھ مختصر نشست کی۔ اس موقع پر ان سے لیا گیا خصوصی انٹرویو پیش خدمت ہے۔ قارئین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial