مس گرینڈ ملائیشیا نے مندر کے پجاری پر جنسی ہراسانی کا الزام عائد کردیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
کوالالمپور: سابق مس گرینڈ ملائیشیا، اداکارہ اور ماڈل لیشالینی کاناران نے مندر میں پیش آنے والے ایک سنگین واقعے کا انکشاف کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق مس گرینڈ ملائیشیا لیشالینی نے الزام لگایا ہے کہ سیلانگور کے علاقے میں واقع ماریامّن مندر کے ایک پجاری نے انہیں جنسی طور پر ہراساں کیا۔
لیشالینی کے مطابق وہ حال ہی میں مذہب سے دوبارہ جڑنے کی کوشش کر رہی تھیں اور روز مندر جارہی تھیں تاکہ وہ اپنی روایتی رسومات سیکھ سکیں۔ مذہب سے جڑے رہنے کی اس کوشش میں ایک پجاری ان کی رہنمائی کر رہا تھا، جس پر وہ بھروسہ کرتی تھیں۔
ماڈل نے انسٹاگرام پر اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے کا انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ 1 جون کو پجاری نے انہیں مقدس پانی اور حفاظتی دھاگا دیا اور دعا کے بعد اپنے دفتر میں ملنے کو کہا۔
A post common by Lishalliny Kanaran (@lishallinykanaran)
لیشالینی نے بتایا کہ جب وہ اس کے دفتر گئیں تو وہاں ان پر خوشبودار پانی چھڑکا گیا جس سے ان کی آنکھوں میں جلن ہوئی اور بعد ازاں پجاری نے نازیبا انداز میں چھوتے ہوئے بلاؤز کھولنے کا مطالبہ کیا۔ انکار پر وہ مبینہ طور پر زبردستی کرنے لگا۔
لیشالینی نے بتایا کہ وہ خود کو بچاتے ہوئے وہاں سے بھاگ آئیں پھر 4 جولائی کو اپنی والدہ کو اعتماد میں لے کر پولیس میں شکایت درج کروائی۔ تاہم پولیس تحقیقات کے دوران مندر انتظامیہ نے پجاری کی موجودگی سے لاعلمی کا اظہار کیا۔
مس گرینڈ ملائیشیا نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ وہ دوسروں کے لیے آواز بلند کر رہی ہیں تاکہ کوئی اور خاموش نہ رہے اور اس طرح کی ہراسانی سے بچ سکے۔
A post common by Lishalliny Kanaran (@lishallinykanaran)
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: مس گرینڈ ملائیشیا
پڑھیں:
سوڈان: آر ایس ایف نے 300 خواتین کو ہلاک، متعدد کیساتھ جنسی زیادتی کردی، سوڈانی وزیر کا دعویٰ
سوڈان کی وزیرِ مملکت برائے سماجی بہبود، سلمیٰ اسحاق نے الزام عائد کیا ہے کہ ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) نے شمالی دارفور کے دارالحکومت الفاشر پر قبضے کے ابتدائی دو دنوں میں 300 خواتین کو قتل کیا۔
وزیر کے مطابق خواتین کو جنسی تشدد، زیادتی اور وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا، انہوں نے الفاشر کی صورتحال کو انسانی المیہ قرار دیا۔ سلمیٰ اسحاق نے خبردار کیا کہ جو لوگ شہر سے تاویلہ کی جانب بھاگنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ موت کی شاہراہ پر شدید خطرات سے دوچار ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: سوڈان میں ہولناک قتلِ عام، سینکڑوں مریض اور شہری ہلاک
ترک خبر رساں ایجنسی اناطولیہ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہر میں باقی رہ جانے والے خاندان اب بھی تشدد، ذلت، اور جنسی جرائم کا سامنا کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا، الفاشر میں جو کچھ ہوا وہ نسلی تطہیر کا منظم عمل ہے، ایک سنگین جرم ہے جس پر دنیا کی خاموشی مجرمانہ شراکت کے مترادف ہے۔
یاد رہے کہ ریپڈ سپورٹ فورسز نے 26 اکتوبر کو الفاشر پر قبضہ کر لیا تھا، جس کے بعد مقامی اور بین الاقوامی تنظیموں نے شہریوں کے قتلِ عام کی اطلاعات دی تھیں۔ ان تنظیموں نے خبردار کیا کہ شہر پر قبضہ سوڈان کی عملی تقسیم کو مزید گہرا کر سکتا ہے، جس میں کچھ علاقے آر ایس ایف اور کچھ قومی فوج کے زیرِ کنٹرول ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: سوڈان میں آئی ڈی پیز کے کیمپ پر ڈرون حملے میں 11 افراد ہلاک، 22 زخمی
آر ایس ایف کے سربراہ محمد حمدان دگالو المعروف حمیدتی نے بعد ازاں اعتراف کیا کہ خلاف ورزیاں ہوئی ہیں اور اس حوالے سے تحقیقاتی کمیٹیاں تشکیل دینے کا اعلان کیا۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ اور مقامی رپورٹس کے مطابق سوڈانی فوج اور آر ایس ایف کے درمیان اپریل 2023 سے جاری خانہ جنگی میں اب تک تقریباً 20 ہزار افراد ہلاک اور 1.5 کروڑ سے زائد بے گھر ہو چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آر ایس ایف سوڈان ملیشیا