Jasarat News:
2025-09-19@01:44:05 GMT

غزہ: قبرستان میں تبدیل ہوتا ہوا شہر

اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

غزہ میں جاری اسرائیلی بمباری اور انسانی امداد کی راہ میں رکاوٹوں نے اس خطے کو بچوں اور بھوک سے مرنے والوں کے لیے ایک قبرستان بنا دیا ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے فلسطینی پناہ گزین (UNRWA) کے سربراہ، فلپ لازارینی، کی طرف سے دیا گیا بیان کہ ’’غزہ ہمارے دیکھتے دیکھتے بچوں اور بھوکے انسانوں کی قبرگاہ بن چکا ہے‘‘ یہ غزہ میں ظلم ایک ایسی المناک حقیقت ہے جو پوری دنیا کی بے حسی کا آئینہ ہے۔ اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق مئی سے جولائی کے اوائل تک صرف امدادی مراکز کے قریب 800 سے زائد فلسطینی شہید کیے جا چکے ہیں، جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔ 45 سے زائد فلسطینی صرف ایک دن میں شہید ہوئے جن میں 11 افراد وہ تھے جو غذائی امداد کے لیے قطار میں کھڑے تھے۔ یہ صورتحال اس وقت اور بھی تشویش ناک ہو جاتی ہے جب یہ معلوم ہوتا ہے کہ امداد کی فراہمی پر مامور غزہ ہیومنٹیرین فاؤنڈیشن جیسے متنازع ادارے کہ جو امریکا اور اسرائیل کی پشت پناہی سے قائم کیے گئے، خود ان حملوں کے نشانے پر ہیں یا ان کے گرد فلسطینیوں کو دانستہ اکٹھا کر کے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اسرائیلی افواج اور کے ایچ ایف سے وابستہ امریکی ٹھیکیداروں کے ہاتھوں غیر مسلح فلسطینیوں کو نشانہ بنانا انسانی ضمیر پر ایک بدنما داغ ہے۔ یہ صرف عام شہریوں پر حملہ نہیں بلکہ ایک سوچے سمجھے ’’سماجی و جغرافیائی صفایا‘‘ (social-demographic engineering) کا حصہ ہے۔ رفح شہر میں جس ’’شہر‘‘ کی تیاری کی جا رہی ہے، ماہرین کے مطابق یہ دراصل ایک جدید دور کا کیمپ برائے نسلی تطہیر ہے جہاں فلسطینیوں کو زبردستی منتقل کر کے ان کی جغرافیائی شناخت کو مٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ یہ سارا منصوبہ صرف زمین پر قبضہ یا فلسطینیوں کی نقل مکانی تک محدود نہیں، بلکہ ایک بڑے پیمانے پر قتلِ عام کا مظہر ہے۔ جب بھوک سے مرتے بچے، امداد کے لیے قطار میں کھڑی خواتین اور پناہ گاہوں میں سوتے معصوم افراد کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا جائے، تو یہ محض جنگی جرائم نہیں بلکہ نسل کشی کے زمرے میں آتا ہے۔ جابلیہ کے ایک اسکول پر کیے گئے حالیہ فضائی حملے میں ایک چھوٹی بچی کا سر تن سے جدا ہونا، اس وحشت کی ناقابل ِ تصور شکل ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک کے نمائندے نے اعتراف کیا ہے کہ غزہ میں ان کے پاس اتنا راشن موجود ہے جو پوری آبادی کو دو ماہ تک خوراک فراہم کر سکتا ہے، مگر اسرائیل ان کے ٹرکوں کو داخل نہیں ہونے دیتا۔ یہی نہیں، اسپتالوں میں ایندھن کی قلت کے باعث ڈائیلاسس جیسے ضروری علاج رک گئے ہیں، ایمبولینسیں بند پڑی ہیں اور زخمیوں کو گدھوں پر لاد کر اسپتال لایا جا رہا ہے۔ یہ صرف فلسطینیوں کی اذیت ناک حالت نہیں بلکہ عالمی اداروں کی بے بسی اور عالمی ضمیر کی مردگی کا نوحہ ہے۔ اگر عالمی برادری، اقوام متحدہ اور نام نہاد مہذب دنیا نے اس نسل کشی پر فوری اور مؤثر ردعمل نہ دیا تو تاریخ انہیں اسی صف میں کھڑا کرے گی جہاں وہ ظالم کھڑے ہیں جنہوں نے ہولوکاسٹ اور سربرنیتسا جیسے مظالم کو جنم دیا تھا۔ آج وقت ہے کہ عالمی ضمیر جاگے۔ فلسطین کی بقا، انسانیت کی بقا ہے۔ اور غزہ کا بچہ، انسانیت کا بچہ ہے۔ اگر ہم خاموش رہے تو کل ہمارا سکوت ہماری نسلوں کے ماتھے پر کلنک بن کر نقش ہو جائے گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اقوام متحدہ

پڑھیں:

پاکستان میں بارشوں اور سیلاب کے باعث 60 لاکھ افراد متاثر ،25لاکھ بے گھر ہوگئے، عالمی برادری امداد فراہم کرے.اقوام متحدہ کی اپیل

نیویارک (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 ستمبر ۔2025 )اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں حالیہ مون سون بارشوں اور ان کے نتیجے میں سیلاب کے باعث60 لاکھ سے زیادہ افراد متاثر جبکہ 25 لاکھ سے زیادہ بے گھر ہوچکے ہیں،سیلاب متاثرہ علاقوں کی صورتحال شدید انسانی بحران کی شکل اختیار کرچکی ہے عالمی برادری اس بحران سے نمٹنے کے لئے امداد فراہم کرے.

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی امور (او سی ایچ اے) کے سربراہ کالوس گیہا نے اپنی حالیہ رپورٹ میں کہا کہ پاکستان میں ریکارڈ مون سون بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچا دی جس کے نتیجے میں 60 لاکھ سے زائد افراد متاثر اور 25 لاکھ سے زیادہ بے گھر ہو چکے ہیں انہوں نے موجودہ صورتحال کو شدید انسانی بحران قرار دیتے ہوئے فوری عالمی امداد کی اپیل کی کارلوس گیہا نے کہا ہے کہ پاکستان کے علاقوں پنجاب، خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں آنے والے سیلاب نے مقامی آبادی کو مکمل طور پر بےیار و مددگار کر دیا ہے اور جو کچھ ہم دیکھ رہے ہیں وہ صرف آغاز ہے، اصل تباہی اس سے کہیں زیادہ ہے.

رپورٹ کے مطابق جون کے آخر سے شروع ہونے والی شدید بارشوں کے باعث اب تک ایک ہزار کے قریب افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں 250 بچے بھی شامل ہیں، سیلاب نے سب سے زیادہ نقصان پنجاب کو پہنچایا ہے جہاں بھارت کی جانب سے ڈیموں سے پانی چھوڑنے کے بعد دریاﺅں نے تباہی مچائی اور 47 لاکھ افراد متاثر ہوئے،کئی علاقوں میں پورے پورے گاﺅں پانی میں ڈوب چکے ، سڑکیں اور پل تباہ ہو گئے ہیں جبکہ 2.2 ملین ہیکٹر زرعی زمین بھی زیرِ آب آ گئی ہے، گندم کے آٹے کی قیمت میں صرف ستمبر کے پہلے ہفتے میں 25 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا.

ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ نے فوری امداد کے لئے 5 ملین ڈالر جاری کیے ہیں جبکہ مزید 1.5 ملین ڈالر مقامی این جی اوز کو دئیے گئے ہیں، تاہم حکام کا کہنا ہے کہ کئی دیہی علاقے اب بھی مکمل طور پر کٹے ہوئے ہیں جہاں امدادی سامان صرف کشتیوں یا ہیلی کاپٹروں کے ذریعے پہنچایا جا رہا ہے. انہوں نے کہاکہ سیلاب کے باعث ملیریا، ڈینگی اور ہیضے جیسی بیماریوں کے پھیلنے کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے جبکہ پانی، خوراک، ادویات اور پناہ گاہوں کی اشد ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ اصل چیلنج اگلا مرحلہ ہے جب ان متاثرین کو دوبارہ زندگی کی طرف واپس لانا ہوگا انہوں نے عالمی برادری کو یاد دلایا کہ یہ پاکستان کی غلطی نہیں بلکہ وہ ممالک جو ماحولیاتی تبدیلی کے ذمہ دار ہیں انہیں اس بحران کی ذمہ داری بھی اٹھانی ہوگی. 

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں قحط اور عالمی چیخ و پکار کے باوجود امریکہ نے جنگ بندی کی قرار داد چھٹی مرتبہ ویٹو کر دی
  • غزہ صیہونی فوج کے قبرستان میں تبدیل ہوجائیگا، القسام بریگیڈ
  • پاکستان میں بارشوں اور سیلاب کے باعث 60 لاکھ افراد متاثر ،25لاکھ بے گھر ہوگئے، عالمی برادری امداد فراہم کرے.اقوام متحدہ کی اپیل
  • سیلاب زدہ علاقوں میں شدید انسانی بحران، عالمی برادری امداد دے: اقوام متحدہ
  • فلسطینیوں کی نسل کشی اور جبری بیدخلی
  • سیلاب کی تباہ کاریاں اور حکمران طبقہ کی نااہلی
  • پاکستان کے سیلاب زدہ علاقوں میں’ شدید انسانی بحران’ ہے، عالمی برادری امداد فراہم کرے، اقوام متحدہ
  • حکومت سیلاب متاثرین کے لیے عالمی امداد کی اپیل کیوں نہیں کر رہی؟
  • قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی کی سیلاب متاثرین کے لیے عالمی اداروں سے امداد کی اپیل
  • انکم ٹیکس مسلط نہیں کرسکتے تو سپرکیسے کرسکتے ہیں : سپریم کورٹ