Jasarat News:
2025-11-03@18:12:19 GMT

غزہ: قبرستان میں تبدیل ہوتا ہوا شہر

اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

غزہ میں جاری اسرائیلی بمباری اور انسانی امداد کی راہ میں رکاوٹوں نے اس خطے کو بچوں اور بھوک سے مرنے والوں کے لیے ایک قبرستان بنا دیا ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے فلسطینی پناہ گزین (UNRWA) کے سربراہ، فلپ لازارینی، کی طرف سے دیا گیا بیان کہ ’’غزہ ہمارے دیکھتے دیکھتے بچوں اور بھوکے انسانوں کی قبرگاہ بن چکا ہے‘‘ یہ غزہ میں ظلم ایک ایسی المناک حقیقت ہے جو پوری دنیا کی بے حسی کا آئینہ ہے۔ اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق مئی سے جولائی کے اوائل تک صرف امدادی مراکز کے قریب 800 سے زائد فلسطینی شہید کیے جا چکے ہیں، جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔ 45 سے زائد فلسطینی صرف ایک دن میں شہید ہوئے جن میں 11 افراد وہ تھے جو غذائی امداد کے لیے قطار میں کھڑے تھے۔ یہ صورتحال اس وقت اور بھی تشویش ناک ہو جاتی ہے جب یہ معلوم ہوتا ہے کہ امداد کی فراہمی پر مامور غزہ ہیومنٹیرین فاؤنڈیشن جیسے متنازع ادارے کہ جو امریکا اور اسرائیل کی پشت پناہی سے قائم کیے گئے، خود ان حملوں کے نشانے پر ہیں یا ان کے گرد فلسطینیوں کو دانستہ اکٹھا کر کے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اسرائیلی افواج اور کے ایچ ایف سے وابستہ امریکی ٹھیکیداروں کے ہاتھوں غیر مسلح فلسطینیوں کو نشانہ بنانا انسانی ضمیر پر ایک بدنما داغ ہے۔ یہ صرف عام شہریوں پر حملہ نہیں بلکہ ایک سوچے سمجھے ’’سماجی و جغرافیائی صفایا‘‘ (social-demographic engineering) کا حصہ ہے۔ رفح شہر میں جس ’’شہر‘‘ کی تیاری کی جا رہی ہے، ماہرین کے مطابق یہ دراصل ایک جدید دور کا کیمپ برائے نسلی تطہیر ہے جہاں فلسطینیوں کو زبردستی منتقل کر کے ان کی جغرافیائی شناخت کو مٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ یہ سارا منصوبہ صرف زمین پر قبضہ یا فلسطینیوں کی نقل مکانی تک محدود نہیں، بلکہ ایک بڑے پیمانے پر قتلِ عام کا مظہر ہے۔ جب بھوک سے مرتے بچے، امداد کے لیے قطار میں کھڑی خواتین اور پناہ گاہوں میں سوتے معصوم افراد کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا جائے، تو یہ محض جنگی جرائم نہیں بلکہ نسل کشی کے زمرے میں آتا ہے۔ جابلیہ کے ایک اسکول پر کیے گئے حالیہ فضائی حملے میں ایک چھوٹی بچی کا سر تن سے جدا ہونا، اس وحشت کی ناقابل ِ تصور شکل ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک کے نمائندے نے اعتراف کیا ہے کہ غزہ میں ان کے پاس اتنا راشن موجود ہے جو پوری آبادی کو دو ماہ تک خوراک فراہم کر سکتا ہے، مگر اسرائیل ان کے ٹرکوں کو داخل نہیں ہونے دیتا۔ یہی نہیں، اسپتالوں میں ایندھن کی قلت کے باعث ڈائیلاسس جیسے ضروری علاج رک گئے ہیں، ایمبولینسیں بند پڑی ہیں اور زخمیوں کو گدھوں پر لاد کر اسپتال لایا جا رہا ہے۔ یہ صرف فلسطینیوں کی اذیت ناک حالت نہیں بلکہ عالمی اداروں کی بے بسی اور عالمی ضمیر کی مردگی کا نوحہ ہے۔ اگر عالمی برادری، اقوام متحدہ اور نام نہاد مہذب دنیا نے اس نسل کشی پر فوری اور مؤثر ردعمل نہ دیا تو تاریخ انہیں اسی صف میں کھڑا کرے گی جہاں وہ ظالم کھڑے ہیں جنہوں نے ہولوکاسٹ اور سربرنیتسا جیسے مظالم کو جنم دیا تھا۔ آج وقت ہے کہ عالمی ضمیر جاگے۔ فلسطین کی بقا، انسانیت کی بقا ہے۔ اور غزہ کا بچہ، انسانیت کا بچہ ہے۔ اگر ہم خاموش رہے تو کل ہمارا سکوت ہماری نسلوں کے ماتھے پر کلنک بن کر نقش ہو جائے گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اقوام متحدہ

پڑھیں:

پاکستانی فاسٹ بولر نے جیت ماں کے نام کر دی

پاکستان ٹیم کے فاسٹ بولر سلمان مرزا نے کہا کہ پاکستان کے پاس پانچ سے چھ اچھے بولر ہیں لیکن کھیلانے کا فیصلہ کوچ کا ہوتا ہے۔پاکستان ٹیم کے فاسٹ بولر سلمان مرزا نے پریس کانفرنس میں گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ ہمارا کام ہے جب موقع ملے پرفارمنس کرنا، میں وہی کوشش کرتا ہوں کہ پرفارم کروں، کوشش ہوتی ہے کہ جو پلان کوچ کی طرف سے ملے اس کے مطابق کھیلیں۔سلمان مرزا نے کہا کہ اس سے زیادہ فرق نہیں پڑتا کہ پلئنگ الیون میں ہوں یا نہیں، مجھے جب موقع ملے تو کوشش ہوتی ہے کہ پرفارم کروں، آج کی پرفارمنس اپنی ماں کے نام کرتا ہوں، سب کچھ ان کی دعاؤں کی بدولت ہے، جب گراؤنڈ میں آتے ہیں تو پچ دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ کیسی بولنگ کرنی ہے۔قومی فاسٹ بولر کا مزید کہنا تھا کہ جب بھی کوئی پلیئر پلئنگ الیون میں آتا ہے تو کوشش ہر کسی کی ہوتی ہے کہ پرفارم کریں، ہوم کنڈیشن میں کھیلنے کا فائدہ ہوتا ہے اور کراؤڈ کی سپورٹ بہت اہمیت رکھتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ وزارتی کانفرنس: فلسطینیوں کیلئے انسانی امداد فوراً بحال کرنےکامطالبہ
  • آپریشن سندور پر مودی کی خاموشی سیاسی طوفان میں تبدیل
  • حماس کا اسرائیل پر اسیر کی ہلاکت کا الزام، غزہ میں امداد کی لوٹ مار کا دعویٰ بھی مسترد
  • اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ
  • کس پہ اعتبار کیا؟
  • تلاش
  • نئی دہلی کا نام تبدیل کرنے کے لیے وزیر داخلہ کو خط لکھ دیا گیا
  • پاکستانی فاسٹ بولر نے جیت ماں کے نام کر دی
  • اسرائیلی پابندیوں سے فلسطینیوں کو خوراک و پانی کی شدید کمی کا سامنا ہے، انروا
  • طالبان افغانستان کو قبرستان بنائے رکھنا چاہتے ہیں