پشاور:

تربیلا ڈیم میں سیلاب کے خدشے کے پیش نظر انتظامیہ نے ڈیم کے پانی کا ریلہ داخل ہونے کا ہائی الرٹ جاری کر دیا۔

تربیلا ڈیم انتظامیہ کے مطابق تربیلا ڈیم میں بڑے ریلے کے داخلے کی صورت میں پانی کا اخراج 4 لاکھ کیوسک کر دیا جائے گا۔

تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح 1530 فٹ ہے جبکہ ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 1550 فٹ ہے۔

ڈیم انتظامیہ کے مطابق ڈیم میں اس وقت پانی کی آمد 3 لاکھ 33 ہزار کیوسک ہے جبکہ اخراج 3 لاکھ 32 ہزار 600 کیوسک ہے۔

تربیلا ڈیم کے 17 بجلی کے پیداواری یونٹس سے 3500 میگاواٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: تربیلا ڈیم میں

پڑھیں:

چین سے آنے والی الیکٹرک گاڑیاں تقسیم ہوں گی ، وزیر اعظم

حکومتی اسکیم ماحولیات کو تحفظ اور روزگار کیلیے شروع کی گئی ہے ، سی پیک ،گرین انفراسٹرکچر مربوط ہے ، شہباز شریف
1 لاکھ الیکٹرک بائیک ، 3 لاکھ سے زائد الیکٹرک لوڈر اور رکشے نقسیم کیے جائیں گے ، شفافیت کیلیے تھرڈ پارٹی کا فیصلہ

پاکستانی حکومت نے ایک منصوبہ متعارف کرایا ہے جس کے تحت نوجوانوں میں 1 لاکھ سے زائد چینی ساختہ الیکٹرک بائیکس اور 3 لاکھ سے زائد الیکٹرک لوڈرز اور رکشے تقسیم کیے جائیں گے، یہ اسکیم حکومت کی جانب سے ایندھن کی درآمدات کم کرنے، ماحولیات کے تحفظ اور روزگار کے مواقع بڑھانے کے لیے شروع کی گئی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ یہ پروگرام اقتصادی خودمختاری اور ماحولیاتی ذمہ داری کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ انہوں نے کہا الیکٹرک گاڑیاں ہمیں اربوں روپے کی غیر ملکی کرنسی کی بچت میں مدد دیں گی، ملکی پیداوار کو فروغ دیں گی اور نئے روزگار کے مواقع فراہم کریں گی۔ گوادر پرو کے مطابق یہ ای وی اسکیم، جس میں نمایاں طور پر چینی ساختہ ٹیکنالوجی استعمال ہو رہی ہے، پاکستان کی صاف توانائی کی جانب منتقلی کا حصہ ہے جو کہ سی پیک کے گرین انفراسٹرکچر منصوبوں کے ساتھ مربوط ہے۔ گوادر پرو کے مطابق منصوبے کی اہم خصوصیات میں تمام تعلیمی بورڈز بشمول وفاقی اداروں کے اعلیٰ کارکردگی والے طلبہ کو مفت الیکٹرک بائیکس فراہم کرنا، بے روزگار نوجوانوں کو خودروزگاری کے فروغ کیلئے سبسڈی یافتہ الیکٹرک لوڈرز اور رکشے دینا، خواتین کیلئے 25 فیصد کوٹہ مختص کرنا تاکہ صنفی شمولیت کو یقینی بنایا جا سکے اور بلوچستان کو حکومت کی برابری کی ترقی اور صوبائی بااختیاری کے عزم کے تحت 10 فیصد حصہ دینا شامل ہیں۔اجلاس میں شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے تھرڈ پارٹی آڈٹ، حفاظتی معیارات کی سخت پابندی، اور عوامی آگاہی مہم پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔حکام نے بتایا کہ چار نئی بیٹری بنانے والی کمپنیاں، جن میں چینی ٹیکنالوجی شراکت دار شامل ہیں، پہلے ہی پاکستان میں کام شروع کر رہی ہیں، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کو یقینی بنائیں گی۔ گوادر پرو کے مطابق یہ ای وی منصوبہ خاص طور پر گوادر اور کوئٹہ جیسے شہروں میں پاکستان کی شہری نقل و حمل کے لیے ایک اہم تبدیلی قرار دیا جا رہا ہے، جہاں سی پیک کے لاجسٹک اپ گریڈز اور توانائی اصلاحات پہلے ہی اگلی نسل کی موبلیٹی سلوشن کے لیے راہ ہموار کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • مون سون بارشیں، دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند ہونے لگی، سیلاب کا خطرہ
  • بارشوں کا موجودہ اسپیل کب تک جاری رہے گا، اگلا اسپیل کب آئے گا؟ ڈی جی محکمہ موسمیات نے بتادیا
  • تربیلا ڈیم میں ہائی الرٹ، بڑے سیلابی ریلے کا خدشہ
  • بارشوں سے تباہی کے دوران بھارت کی پانی چھوڑنے کی دھمکی، منگلا اور تربیلا ڈیم پر الرٹ جاری
  • چین سے آنے والی الیکٹرک گاڑیاں تقسیم ہوں گی ، وزیر اعظم
  •  بھارت کی پانی چھوڑنے کی دھمکی، منگلا ڈیم پر الرٹ جاری، ایمرجنسی نافذ
  • پنجاب کے مختلف اضلاع میں ممکنہ سیلاب سے متعلق ہائی الرٹ جاری
  • تربیلا ڈیم میں بڑے سیلابی ریلے کے داخل ہونے کا خدشہ، خطرے کے سائرن بج گئے ۔
  • شدید بارشیں اور سیلاب؛ عوام کو غیر ضروری سفر سے گریز کا الرٹ جاری