اسلام آباد میں گاڑیوں کے لیے ایم ٹیگ لازمی قرار
اشاعت کی تاریخ: 24th, July 2025 GMT
ویب ڈیسک: وفاقی دارالحکومت میں داخل ہونے والی تمام گاڑیوں کے لیے ایم ٹیگ (M-Tag) لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ بغیر ایم ٹیگ کسی بھی گاڑی کو اسلام آباد میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
یہ فیصلہ چیئرمین کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت اہم اجلاس میں کیا گیا، جس میں شہری سہولتوں کو بہتر بنانے کے لیے متعدد اقدامات پر غور کیا گیا۔
چیئرمین سی ڈی اے کاکہناہے کہ اسلام آباد میں روزانہ آنے اور جانے والی گاڑیوں کا سروے کیا جائے گا ، رش والی جگہوں پر پارکنگ کے چارجز زیادہ ہونگے۔
میٹرک امتحان میں فیل ہونے پر طالبعلم نے بڑا قدم اٹھالیا
ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں ڈیجیٹل پارکنگ سسٹم کا آغاز کیا جا چکا ہے، موبائل ایپ یا آن لائن پلیٹ فارم متعارف کرایا جائے گا، شہری موبائل ایپ یا کیو آر کوڈ کے ذریعے پارکنگ فیس ادا کر سکیں گے۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی کی زیر صدارت حضرت بری امام سرکارؒ کے سالانہ عرس مبارک کے انتظامات سے متعلق ذیلی کمیٹی کا اجلاس
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جولائی2025ء) وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی کی زیر صدارت حضرت بری امام سرکارؒ کے سالانہ عرس مبارک کے انتظامات سے متعلق ذیلی کمیٹی کا اہم اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ضلعی انتظامیہ، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور متعلقہ محکموں کے نمائندگان نے شرکت کی۔ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان میمن نے اجلاس کے دوران وفاقی وزیر کو عرس کے موقع پر سکیورٹی، ٹریفک کنٹرول، پارکنگ، صفائی، پانی کی فراہمی، روشنی اور دیگر انتظامی امور کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ زائرین کی سہولت اور خدمت کو اولین ترجیح دی جائے گی اور اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ تمام انتظامات بروقت اور مکمل ہوں۔(جاری ہے)
محمد حنیف عباسی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت بری امامؒ کا عرس نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جائے گا اور اس سال اس روحانی اجتماع کو شایان شان، منظم اور پرامن انداز میں منعقد کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام متعلقہ ادارے آپس میں مکمل کوآرڈینیشن کے ساتھ کام کریں تاکہ زائرین کو ہرممکن سہولت فراہم کی جا سکے اور روحانی ماحول کو برقرار رکھا جا سکے۔محمد حنیف عباسی نے تمام افسران کو ہدایت کی کہ وہ اپنی ذمہ داریاں ایمانداری سے سرانجام دیں اور عرس کے موقع پر کسی بھی قسم کی کوتاہی یا غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔