اسلام کے لبادے میں چھپے فتنوں کو حکومت لگام دے، شاداب رضا نقشبندی
اشاعت کی تاریخ: 24th, July 2025 GMT
ایک بیان میں سربراہ پاکستان سنی تحریک نے کہا کہ جس طرح علما کرام نے پاکستان بنانے کیلئے بھرپور کردار ادا کیا اسی جذبے سے سرشار ہوکر پاکستان سے فرقہ واریت اور دہشتگردی کے خاتمے کیلئے فرنٹ لائن کا کردار ادا کرنا ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد شاداب رضا نقشبندی نے کہا ہے کہ اسلام کے لبادے میں چھپے فتنوں کو حکومت لگام دے، امت مسلمہ میں انتشار پھیلانے کی سازش کو کامیاب ہونے نہیں دینگے، اسلام میں بگاڑ پیدا کرنے والوں کو آہنی طاقت سے روکیں گے، فرقہ واریت کی لعنت کو ختم کرنے کیلئے علما حق کردار ادا کریں، پاکستان کو مستحکم کرنے کیلئے 1947ء والے جذبے سے کام کرنا ہوگا، پاکستان اسلام کے نام پر بنا اور آج پاکستان کو پوری دنیا میں اسلام کا قلعہ سمجھا جاتا ہے، فرقہ واریت پھیلانے والی قوتوں کو مکمل لگام دی جائے، کراچی سمیت ملک بھر میں امن کو تباہ کرنے میں ملک و اسلام دشمن ہاتھ ہے جو بیرونی آقاں کیلئے کام کرتے ہیں، ملک میں مستقل بنیادوں پر امن قائم کرنا ہے تو بزرگان دین کی تعلیمات کو فروغ دینا ہوگا، امن و محبت، بھائی چارگی اور احترام انسانیت کے فلسفے گھر گھر پھیلانا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکز اہلسنت سے جاری ایک بیان میں کیا۔
محمد شاداب رضا نقشبندی کا کہنا تھا کہ ملک دشمن عناصر کے خلاف قانون کو سختی سے عمل در آمد کرنا چاہیئے، اہلسنت ملک کی اکثریت امن پسند ہیں جو پاکستان کی سلامتی کیلئے ہر قسم کی قربانی دینے کا جذبہ رکھتے ہیں، ملک و اسلام دشمن قوتوں کے ناپاک عزائم کو اتحاد و یکجہتی کو فروغ دیکر ناکام بنایا جاسکتا ہے، اسلام دشمن قوتیں پوری دنیا میں مسلم ممالک کے وسائل پر قبضہ اور مسلم ریاستوں کو کمزور کرنے کیلئے دہشتگردی اور سازشیں کررہی ہیں، کفر کی طاقتیں مسلم امہ کے اتحاد کو پارہ پارہ کرکے مسلم ممالک پر مسلط ہونا چاہتی ہیں، ہمیں اتحاد و یکجہتی کو فروغ اور اسلام دشمن قوتوں کی سازشوں کو شعور سے ناکام بناناہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح علما کرام نے پاکستان بنانے کیلئے بھرپور کردار ادا کیا اسی جذبے سے سرشار ہوکر پاکستان سے فرقہ واریت اور دہشتگردی کے خاتمے کیلئے فرنٹ لائن کا کردار ادا کرنا ہوگا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: فرقہ واریت اسلام دشمن
پڑھیں:
بھارتی کرکٹ بورڈ کے لیے حکومت کی نئی اسپورٹس پالیسی درد سر، راجر بنی کی صدارت خطرے میں
بھارتی حکومت کی متعارف کردہ نیشنل اسپورٹس گورننس پالیسی نے بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔ نئی پالیسی کے تحت بی سی سی آئی کو بھی اب دیگر نیشنل اسپورٹس فیڈریشنز کی طرح حکومتی قواعد و ضوابط کے تحت چلنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: بی جے پی کا بی سی سی آئی کو حکومت کے ماتحت کرنے کا فیصلہ، اس سے کیا فرق پڑے گا؟
بھارتی میڈیا کے مطابق حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا نیا اسپورٹس بل منظور ہوتے ہی بی سی سی آئی پر بھی اس کا اطلاق ہوگا۔ سب سے بڑی تبدیلی صدر، سیکریٹری اور خازن کے عہدوں کے لیے زیادہ سے زیادہ عمر کی حد 70 سال مقرر کی گئی ہے، جس کے بعد موجودہ صدر راجر بنی دوبارہ اس عہدے کے لیے اہل نہیں رہے۔
راجر بنی کی عمر 70 سال ہو چکی ہے اور نئی پالیسی کے بعد بی سی سی آئی کو ستمبر یا اکتوبر میں جنرل کونسل اجلاس کے دوران نئے صدر کا انتخاب کرنا ہوگا۔ اگر بورڈ نے الیکشن نہ کرائے تو اس پر پابندی عائد کیے جانے کا امکان ہے، جس کے بعد بھارت انٹرنیشنل کرکٹ مقابلوں میں اپنا نام استعمال کرنے کا حق بھی کھو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ورلڈ کپ آئی سی سی کا ایونٹ نہیں، بی سی سی آئی کی سیریز لگ رہا ہے، مکی آرتھر
نئی پالیسی کے تحت بی سی سی آئی یا کسی بھی کرکٹ ایسوسی ایشن کو اب عدالت جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ کسی بھی تنازع کی صورت میں معاملہ نیشنل اسپورٹس ٹریبیونل میں لے جانا ہوگا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق یہ اقدام بھارتی کرکٹ میں شفافیت لانے کی کوشش ہے، تاہم بی سی سی آئی کی خودمختاری پر سوالات بھی اٹھنے لگے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بھارت بی سی سی آئی خطرہ راجر بنی صدارت نئی پالیسی