لاہور:

اقوام متحدہ کے بھارت اور پاکستان کے مابین تعینات فوجی مبصرین کے ایک وفد نے گردوارہ سری دربار صاحب کرتارپور کا دورہ کیا اور کہا کہ گردوارہ دربار صاحب کرتارپور دنیا بھر میں امن، محبت اور بین المذاہب ہم آہنگی کی ایک بہترین مثال ہے۔

اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کے وفد میں میجر جوناتھن اسٹوپانی (سوئٹزرلینڈ)، میجر میرلا یاپرنین (کروشیا)، فلائٹ لیفٹیننٹ کنو کوان لممانگکن (تھائی لینڈ) اور کیپٹن مارکو اسٹجیپانووچ شامل تھے۔

پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ (پی ایم یو) کی انتظامیہ نے وفد کا پرتپاک خیرمقدم کیا، مہمانوں کو گردوارہ سری دربار صاحب کرتارپور کی تاریخی حیثیت، موجودہ حالات، اس منصوبے کے پس منظر اور بین المذاہب ہم آہنگی و امن کے تناظر میں اس کی اہمیت کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

گردوارہ صاحب کے گرنتھی کی جانب سے وفد کو سرورپا (اعزازی چادر) اور یادگاری تحائف پیش کیے گئے۔

 

مہمانوں نے اپنے تاثرات میں کہا کہ گردوارہ دربار صاحب کرتارپور دنیا بھر میں امن، محبت اور بین المذاہب ہم آہنگی کی ایک بہترین مثال ہے، جہاں نہ صرف ہمسایہ ملک سے بلکہ دنیا بھر سے عقیدت مند حاضری دیتے ہیں اور دعائیں مانگتے ہیں۔

اقوام متحدہ کے مبصرین نے گردوارے میں بہترین میزبانی پر پی ایم یو انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: دربار صاحب کرتارپور اقوام متحدہ کے

پڑھیں:

سماجی ترقی و غربت کے خاتمے پر عالمی اتفاق، دوحہ سیاسی اعلامیہ منظور

دنیا بھر میں بڑھتے جغرافیائی تنازعات اور معاشی عدم مساوات کے پس منظر میں قطر کے دارالحکومت دوحہ میں جاری سماجی ترقی پر دوسری عالمی سربراہی کانفرنس کے دوران عالمی رہنماؤں نے ’دوحہ سیاسی اعلامیہ‘ کی متفقہ منظوری دے دی۔

یہ بھی پڑھیں: صدر زرداری کی سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ سے ملاقات، خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام پر زور

یہ اعلامیہ منصفانہ، پائیدار اور شمولیتی معاشروں کی تشکیل کے لیے عالمی عزم کی نئی علامت قرار دیا جا رہا ہے۔

اعلامیے کی منظوری کے ساتھ ہی حکومتوں نے عہد کیا کہ وہ غربت کے خاتمے، باعزت روزگار کے مواقع کے فروغ، امتیاز کے خاتمے، سماجی تحفظ کی توسیع اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے ٹھوس عملی اقدامات کریں گی۔

اعلامیے میں اس بات پر زور دیا گیا کہ سماجی ترقی نہ صرف اخلاقی ذمے داری ہے بلکہ امن، استحکام اور پائیدار ترقی کی بنیادی شرط بھی ہے۔

کانفرنس میں عالمی قیادت کی بھرپور شرکت

کانفرنس میں 40 سے زائد سربراہان مملکت و حکومت، 170 سے زیادہ وزارتی نمائندے، بین الاقوامی تنظیموں کے سربراہان، سول سوسائٹی، نوجوان رہنماؤں اور ماہرین سمیت 14 ہزار سے زائد شرکا شریک ہیں۔

اعلامیے کی نمایاں نکات

دوحہ اعلامیہ سنہ 1995 کے کوپن ہیگن اعلامیے اور پائیدار ترقی کے ایجنڈا 2030 کے تسلسل میں پیش کیا گیا ہے۔ یہ سماجی ترقی کے 3بنیادی ستونوں غربت کا خاتمہ، مکمل و پیداواری روزگار اور سب کے لیے باعزت کام پر مبنی ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ سماجی انصاف، امن، سلامتی اور انسانی حقوق ایک دوسرے سے گہرا تعلق رکھتے ہیں۔

مزید پڑھیے: غزہ صحافیوں کے لیے خطرناک ترین خطہ رہا ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ

اس میں موسمیاتی تبدیلی پر ہنگامی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے اور ترقی پذیر ممالک کے لیے مالی وسائل کی فراہمی کو اولین ترجیح قرار دیا گیا ہے۔

اعلامیہ میں ادیس ابابا ایکشن ایجنڈا کو پائیدار ترقی کے فریم ورک کا لازمی جزو قرار دیتے ہوئے مضبوط اور نمائندہ عالمی اداروں کے قیام کی اپیل بھی کی گئی ہے۔

اعلامیے پر عمل درآمد کی نگرانی اقوام متحدہ کا سماجی ترقیاتی کمیشن کرے گا۔

’ترقی کا بوسٹر شاٹ‘: اقوام متحدہ کے سربراہ کا پیغام

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے اجلاس سے خطاب میں خبردار کیا کہ پائیدار ترقی کے اہداف پر پیشرفت انتہائی سست ہے۔ ان کے بقول دوحہ اعلامیہ ترقی کے لیے ایک بوسٹر شاٹ ہے جو سماجی تحفظ کے دائرے کو وسیع، صحت و تعلیم تک مساوی رسائی یقینی، اور ڈیجیٹل خلا کم کرنے میں مدد دے گا۔

انہوں نے عالمی مالیاتی نظام میں فوری اصلاحات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کو قرضوں کے بوجھ اور موسمیاتی مالیات کی غیر منصفانہ تقسیم سے نجات دلانا ناگزیر ہے۔

’کوئی پیچھے نہ رہ جائے‘، جنرل اسمبلی کی صدر کا پیغام

اعلامیے کی منظوری کے بعد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی صدر اینالینا بیئربوک نے کہا کہ عالمی برادری کو یقینی بنانا ہوگا کہ ترقی کی دوڑ میں ’کوئی بھی پیچھے نہ رہ جائے‘۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ بے روزگاری اور انتہائی غربت میں کمی آئی ہے مگر عدم مساوات بدستور گہری ہے جس کا سب سے زیادہ اثر خواتین اور نوجوانوں پر پڑ رہا ہے۔

ان کے مطابق صرف معاشی ترقی کافی نہیں، بلکہ موسمیاتی تبدیلی، آبادی کے دباؤ اور تنازعات سے نمٹنے کے لیے جامع اور مربوط حکمتِ عملی اپنانا ہوگی۔

مزید پڑھیں: اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پہنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ

انہوں نے کہا کہ پائیدار ترقی کے 17 اہداف ایک دوسرے سے منسلک ہیں، ایک شعبے میں پیشرفت دوسرے شعبوں میں بہتری کا باعث بنتی ہے اور انسانی سلامتی ہی عالمی سلامتی کی بنیاد ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • اقوام متحدہ غزہ میں عالمی فوج تعینات کرنے کی منظوری دے، امریکا
  • افغانستان دہشت گردوں کی پناہ گاہ بن چکا ، اقوام متحدہ
  • سماجی ترقی و غربت کے خاتمے پر عالمی اتفاق، دوحہ سیاسی اعلامیہ منظور
  • اقوام متحدہ غزہ میں عالمی سیکیورٹی فورس کے قیام کی منظوری دے،امریکا
  • صدر زرداری کی سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ سے ملاقات، خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام پر زور
  • امریکا نے اقوام متحدہ سے غزہ میں بین الاقوامی سیکورٹی فورس کے قیام کی منظوری طلب کرلی
  • غزہ میں عالمی فوج کی تعیناتی کیلئے امریکا نے اقوام متحدہ سے منظوری مانگ لی
  • غزہ صحافیوں کے لیے خطرناک ترین خطہ ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
  • اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ
  • غزہ میں عالمی فورس کیلیے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے‘اردن ‘جرمنی