لاہور:

اقوام متحدہ کے بھارت اور پاکستان کے مابین تعینات فوجی مبصرین کے ایک وفد نے گردوارہ سری دربار صاحب کرتارپور کا دورہ کیا اور کہا کہ گردوارہ دربار صاحب کرتارپور دنیا بھر میں امن، محبت اور بین المذاہب ہم آہنگی کی ایک بہترین مثال ہے۔

اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کے وفد میں میجر جوناتھن اسٹوپانی (سوئٹزرلینڈ)، میجر میرلا یاپرنین (کروشیا)، فلائٹ لیفٹیننٹ کنو کوان لممانگکن (تھائی لینڈ) اور کیپٹن مارکو اسٹجیپانووچ شامل تھے۔

پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ (پی ایم یو) کی انتظامیہ نے وفد کا پرتپاک خیرمقدم کیا، مہمانوں کو گردوارہ سری دربار صاحب کرتارپور کی تاریخی حیثیت، موجودہ حالات، اس منصوبے کے پس منظر اور بین المذاہب ہم آہنگی و امن کے تناظر میں اس کی اہمیت کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

گردوارہ صاحب کے گرنتھی کی جانب سے وفد کو سرورپا (اعزازی چادر) اور یادگاری تحائف پیش کیے گئے۔

 

مہمانوں نے اپنے تاثرات میں کہا کہ گردوارہ دربار صاحب کرتارپور دنیا بھر میں امن، محبت اور بین المذاہب ہم آہنگی کی ایک بہترین مثال ہے، جہاں نہ صرف ہمسایہ ملک سے بلکہ دنیا بھر سے عقیدت مند حاضری دیتے ہیں اور دعائیں مانگتے ہیں۔

اقوام متحدہ کے مبصرین نے گردوارے میں بہترین میزبانی پر پی ایم یو انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان دربار صاحب کرتارپور اقوام متحدہ کے

پڑھیں:

فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کا معاملہ جلد حل ہونا چاہیئے، حاجی محمد حنیف طیب

نظام مصطفی پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار اور منصفانہ امن کے لیے فرانس کا فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا فیصلہ درست اقدام ہے، فلسطینی صدر کے مطابق اس کا باضابطہ اعلان ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ نظام مصطفی پارٹی کے چیئرمین سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ پاکستان کی صدارت میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا کثیر الجہتی تعاون اور تنازعات کے پرامن حل کے ذریعے بین الاقوامی امن و سلامتی کا فروغ اورسہ ماہی کھلے مباحثہ جس کا موضوع ”مشرق وسطیٰ کی صورت حال، بشمول مسئلہ فلسطین“ کے عنوان سے منعقدہ ہوا، یہ اجلاس موجودہ وقت کی اہمیت ہے امید ہے کہ یہ عالمی امن کیلئے بہتر اور مسئلہ فلسطین کے حل کیلئے اہم قدم ثابت ہوگا، ضرورت اس امر کی ہے کہ اجلاس کو صرف قراردادوں یا بیانات کی حدتک محدود نہ رکھا جائے بلکہ غزہ فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کا معاملہ جلد حل ہونا چاہیئے۔

حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ فلسطین ایک حقیقت ہے اور اسرائیل غاصب اور ناجائز ریاست ہے، مسئلہ فلسطین کا دو ریاستی حل کسی صورت قابل قبول نہیں کیا جاسکتا۔ حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار اور منصفانہ امن کے لیے فرانس کا فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا فیصلہ درست اقدام ہے، فلسطینی صدر کے مطابق اس کا باضابطہ اعلان ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کیا جائے گا۔ انہوں نے فرانسیسی حکومت سے اپیل کی ہنگامی بنیادوں دیگر ممالک کے تعاون سے مسئلہ فلسطین اور مقبوضہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کروانے میں اپنا کردار ادار کرے۔ ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ اقوام متحدہ جیسا ادارہ بھی مغربی طاقتوں کے ہاتھو ں یرغمال بنا ہوا ہے اور امریکہ قتل عام کی کھلم کھلا حمایت کررہا ہے اور اسرائیل کو اسلحہ اور پیسہ فراہم کررہا ہے۔ 

متعلقہ مضامین

  • اسحاق ڈار کا امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات میں مسئلہ کشمیر حل کرانے پر زور
  • اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کا دورہ، کرتار پور امن و محبت کی مثال قرار
  • فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کا معاملہ جلد حل ہونا چاہیئے، حاجی محمد حنیف طیب
  • غزہ میں قحط کا اعلان کیوں نہیں ہو رہا؟
  • تنازعہ فلسطین اور امریکا
  • فلسطین کا مسئلہ حل نہ ہوا تو اقوام متحدہ کی ساکھ داؤ پرلگ جائے گی، اسحاق ڈار
  • سلامتی کونسل اجلاس: غزہ عالمی قوانین کا قبرستان بن چکا، پاکستان
  • فلسطین کا مسئلہ حل نہ ہوا تو اقوام متحدہ کی ساکھ داؤ پر لگ جائے گی، اسحاق ڈار
  • اسحاق ڈار نے بھی غزہ میں خوراک کی قلت دور کرنے کا مطالبہ کر دیا