پاکستان میں الیکٹرک اور ہائبریڈ گاڑیوں کی صنعت میں ترقی، بی وائی ڈی کے بڑے منصوبے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 26th, July 2025 GMT
ویب ڈیسک: پاکستان میں ای وی اور پلگ ان ہائبریڈ گاڑیوں کی صنعت میں ترقی کا سفر جاری ہے جس میں چینی آٹو میکر کمپنی بی وائی ڈی کا اہم کردار ہے۔
ایس آئی ایف سی کی معاونت سے پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری اور مقامی پیداوار میں اضافہ ہو رہا ہے اور بین الاقوامی سطح پر اس کی پذیرائی کی جا رہی ہے۔
بی وائی ڈی پاکستان میں 2026 سے الیکٹرک وہیکل اسمبلنگ کا آغاز کرنے جا رہی ہے جو سبز توانائی کو فروغ دینے کی حکمت عملی کا حصہ ہے۔
ٹرین میں سیلفی، نوجوان کھمبے سے ٹکرا کر جاں بحق
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز نے انکشاف کیا کہ بی وائی ڈی اگست 2025 سے 25,000 یونٹس سالانہ کی صلاحیت کے ساتھ گاڑیوں کی اسمبلنگ کا آغاز کر دے گاِ، پاکستان کی ای وی مارکیٹ میں تین گنا اضافے کی توقع ہے جب کہ بی وائی ڈی کا 35 فیصد تک شیئر کا ہدف ہے۔
حب پاور اور میگا موٹر کی شراکت داری پاکستان میں ای وی پیداوار میں نیا سنگ میل ہے، بی وائی ڈی کی منصوبہ بندی پاکستان میں ای وی اور پلگ ان ہائبریڈ گاڑیوں کی برآمدات بڑھانے میں معاون ہے۔
حکومت پنجاب نے متعدد افسران کے تقرر و تبادلے کر دئیے
حکومت کی جانب سے ای وی چارجرز کے پاور ٹیرف میں 45 فیصد کمی کے باعث ای وی اور پلگ ان ہائبریڈ گاڑیوں کی اپٹیک میں مدد فراہم کی جا رہی ہے۔
ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری سے بیرونی سرمایہ کاروں کے لیے پاکستان میں سرمایہ کاری کا ماحول بہتر ہوا ہے۔
Ansa Awais Content Writer.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: پاکستان میں بی وائی ڈی
پڑھیں:
پاکستان کو سمندر میں تیل و گیس کی دریافت کیلئے کامیاب بولیاں موصول، ایک ارب ڈالر سرمایہ کاری متوقع
دو دہائیوں بعد پاکستان کے آف شور تیل و گیس ذخائر میں کامیاب بولیاں موصول ہو گئی ہیں۔ پہلے مرحلے میں تقریباً 8 کروڑ امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے، جو ڈرلنگ کے دوران ایک ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔
پیٹرولیم ڈویژن کے مطابق، اس بڈنگ راؤنڈ میں 23 بلاکس شامل ہیں جو تقریباً 53,510 مربع کلومیٹر رقبے پر محیط ہیں۔ انڈس اور مکران بیسن میں ایک ساتھ ایکسپلوریشن کی حکمت عملی کامیاب ثابت ہوئی، اور یہ پاکستانی اپ اسٹریم سیکٹر میں سرمایہ کاروں کے اعتماد کا ثبوت ہے۔
کامیاب بڈرز میں ترکیہ پیٹرولیم، یونائیٹڈ انرجی، اورینٹ پیٹرولیم، فاطمہ پیٹرولیم کے علاوہ او جی ڈی سی ایل، پی پی ایل، ماری انرجیز اور پرائم انرجی جیسی مقامی کمپنیاں شامل ہیں۔ امریکی ادارے ڈیگلیور اینڈ میکناٹن کے مطابق پاکستان کے سمندر میں ممکنہ گیس کے ذخائر 100 ٹریلین کیوبک فٹ تک پہنچ سکتے ہیں۔
یہ پیش رفت پاکستان کی توانائی کی خودکفالت اور مقامی وسائل کی ترقی کے لیے اہم سنگِ میل ثابت ہوگی، جبکہ بین الاقوامی شراکت دار ملک کے سمندری وسائل میں دلچسپی بڑھا رہے ہیں۔ ریٹائرڈ نیوی ایڈمرل فواد امین بیگ کا کہنا ہے کہ پاکستان کے سمندر میں معدنیات اور دیگر وسائل چھپے ہیں، اور اب ہمیں انہیں نکالنے کی صلاحیت پیدا کرنی ہو گی۔