حکومت چلانے کیلیے آپ کے مشوروں کی ضرورت نہیں، گورنر پنجاب کے خط پر عظمیٰ بخاری کا ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 26th, July 2025 GMT
وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے گورنر پنجاب کی جانب سے وزیراعلیٰ کو لکھے گئے کھلے خط پر ردعمل دیا ہے۔
وزیراطلاعات نے اپنے بیان میں کہا کہا گورنر پنجاب کو کھلا خط لکھنے کی کوئی ضرورت نہیں تھی، معذرت کے ساتھ آپکو ہر بار آپکا آئینی رول یاد کروانا پڑتا لیکن آپ غلطی کرنے سے باز نہیں آتے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت پہلے سے سیلابی صورتحال کا سامنا کرنے والے علاقوں میں امدادی سرگرمیاں شروع کر چکی ہے اور تمام معاملات حکومتی کنٹرول میں ہیں،
وزیراطلاعات نے کہا کہ اگر آپ کسی کو حقیقی طور پر جگانا چاہتے ہیں تو اپنی جماعت اور اپنی حکومت کو خط لکھیں، حکومت اور انتظامی معاملات چلانے کیلیے آپ (گورنر) کے مشوروں کی ضرورت نہیں ہے۔
مشورے اپنی جماعت کو دیں!
عظمیٰ بخاری کا گورنر پنجاب کے خط پر ردعمل#UzmaBukhari #PunjabGovernor #PMLN #PoliticalNews #PakistanPolitics #BreakingNews #GovernorLetter #UzmaBukhariStatement #ViralNews #TodayNews #ExpressNews pic.
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ مریم نواز کی ہدایات پر پنجاب کے تمام متعلقہ ادارے متاثرہ افراد کی خدمت میں مصروف ہیں، وزیراعلیٰ سیلابی صورتحال کے اگلے روز ہی خود چکوال پہنچیں اور متاثرہ افراد کی داد رسی کی۔
انہوں نے کہا کہ آپکا جو آئینی رول ہے وہی ادا کریں اپنے قیمتی مشورے اپنی جماعت کو دیا کریں، پنجاب کے عوام نے مریم نواز کو مینڈیٹ دیا ہے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ گورنر صاحب آپ نمائشی دورے کرکے اپنے فوٹو سیشن کے صرف شوق پورے کیا کریں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گورنر پنجاب نے کہا کہ پنجاب کے
پڑھیں:
سیاسی بیروزگاری کے رونے کیلئے پی ٹی آئی کافی‘ پی پی اس بیانیے میں شامل نہ ہو: عظمیٰ بخاری
لاہور (نیوز رپورٹر) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کے لیے پی ٹی آئی ہی کافی، پیپلز پارٹی کو اس بیانیے میں شامل ہونے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔ پنجاب اس وقت ملکی تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب کا سامنا کر رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز اور پنجاب کی انتظامیہ دن رات سیلاب متاثرین کی بحالی اور ریلیف میں مصروف ہیں۔ پنجاب حکومت اپنے وسائل سے متاثرین کو ہرممکن مدد فراہم کر رہی ہے وفاق یا کسی دوسری تنظیم سے کسی قسم کی امداد کی طرف نہیں دیکھا۔ مریم نواز نے تمام وسائل اور حکومتی مشینری کا رخ متاثرہ علاقوں کی طرف موڑ دیا ہے۔ اس وقت ہمارا فوکس صرف عوامی خدمت ہے، اسی لیے ہم سیاسی تلخیوں کو اتحادی سمجھ کر برداشت کر رہے ہیں، لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ پیپلز پارٹی کے جعلی فلسفے اور ناکام تھیوریاں سنیں۔ منظور چوہدری اور حسن مرتضیٰ اپنے دکھ اور فلسفے بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کو سنائیں۔ سندھ میں سیلاب سے کوئی بڑا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا، اس کے باوجود پیپلز پارٹی وفاق کو بیرون ملک امداد لینے پر مجبور کر رہی ہے جو غیر سنجیدہ رویہ ہے۔