پاکستان نے انٹرنیشنل بائیولوجی اولمپیاڈ میں پہلا گولڈ میڈل حاصل کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, July 2025 GMT
اٹامک انرجی کمیشن کے ترجمان نے بتایا ہے کہ پاکستان نے انٹرنیشنل بائیولوجی اولمپیاڈ میں پہلا گولڈ میڈل حاصل کر لیا۔
جاری کیے گئے اعلامیے میں اٹامک انرجی کمیشن کے ترجمان نے بتایا ہے کہ انٹرنیشنل بائیولوجی اولمپیاڈ کا انعقاد فلپائن میں 20 جولائی سے ہوا تھا۔
اعلامیے کے مطابق پاکستان کے عبدالرافع پراچہ نے 35 ویں انٹرنیشنل بائیولوجی اولمپیاڈ میں گولڈ میڈل حاصل کیا۔
ترجمان اٹامک انرجی کمیشن کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی ٹیم کی قیادت ڈاکٹر اسماء عمران اور ڈاکٹر اسما رحمٰن نے کی۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ انٹرنیشنل اولمپیاڈ میں مس عیان اسلم نے آنرایبل مینشن حاصل کیا۔
ترجمان اٹامک انرجی کمیشن کے مطابق انٹرنیشنل اولمپیاڈ میں سعدیہ ذوالفقار اور عروج فاطمہ نے بھی پاکستان کی نمائندگی کی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اٹامک انرجی کمیشن کے
پڑھیں:
2 ماہ میں فری انرجی مارکیٹ پالیسی نافذ کرنے کا اعلان، حکومت کا بجلی خریداری کا سلسلہ ختم ہو جائے گا
وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ "فری انرجی مارکیٹ پالیسی" آئندہ 2 ماہ میں اپنے حتمی نفاذ کے مرحلے میں داخل ہو جائے گی، جس کے بعد حکومت کی جانب سے بجلی کی خریداری کا سلسلہ مستقل طور پر ختم ہو جائے گا۔
یہ بات وزیر توانائی نے عالمی بینک کے ایک اعلیٰ سطحی وفد سے ملاقات کے دوران کہی، جس کی قیادت عالمی بینک کے ریجنل نائب صدر برائے مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ، افغانستان اور پاکستان، عثمان ڈیون (Ousmane Dione) کر رہے تھے۔
وفاقی وزیر توانائی نے بتایا کہ "سی ٹی بی سی ایم" (CTBCM) کے تحت مارکیٹ میں بجلی کی آزادانہ تجارت ممکن ہو سکے گی۔
اس ماڈل کے تحت "وِیلنگ چارجز" اور دیگر میکانزم متعارف کرائے جا رہے ہیں اور حکومت کا کردار صرف ریگولیٹری فریم ورک تک محدود کر دیا جائے گا۔
انہوں نے واضح کیا کہ یہ منتقلی بتدریج اور ایک جامع حکمت عملی کے تحت کی جائے گی تاکہ نظام میں استحکام قائم رہے۔
ملاقات کے دوران سردار اویس لغاری نے عالمی بینک کے وفد کو حکومت کی توانائی اصلاحات، نیٹ میٹرنگ پالیسی، نجکاری، ریگولیٹری بہتری اور سرمایہ کاری کے مواقع سے متعلق تفصیلی بتایا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پالیسی کا جھکاؤ واضح طور پر نجی شعبے کے فروغ اور شفافیت کی جانب ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ بین الاقوامی سرمایہ کار اس میں شراکت دار بنیں۔
جناب عثمان ڈیون نے پاکستان میں توانائی کے شعبے میں ہونے والی اصلاحات کو سراہا اور اس امر پر زور دیا کہ توانائی ترقی کی بنیاد ہے اور کسی بھی ملک کی ترقی کے لیے توانائی کا شعبہ بہت اہمیت کا حامل ہوتا ہے، اسی لیے عالمی بینک اس شعبے میں پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ عالمی بینک حکومتِ پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے تاکہ پائیدار، قابل اعتماد اور سرمایہ کاری کے لیے موزوں توانائی نظام کو فروغ دیا جا سکے۔
وفاقی وزیر نے عالمی بینک کے وفد کو شعبے میں جاری ریفارمز پر مبنی ایک جامع کتابچہ بھی پیش کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ موجودہ شراکت داری مستقبل میں مزید مضبوط ہو گی۔