غزہ میں بھوک سے اموات پر پوپ لیو کا اظہارِ تشویش
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ لیو نے فوری جنگ بندی اور انسانی حقوق کا احترام کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ اسلام ٹائمز۔ بھوک سے بے حال غزہ میں فاقے زندگیوں کو نگلنے لگے، بچے، بوڑھے، جوان، عورتیں، روٹی کے ایک ٹکڑے، دال کے ایک قطرے، چاول کے ایک دانے کو ترس گئے، لاکھوں بے بس شہریوں کے لیے کھانے پینے کا سامان نایاب ہوگیا۔ امدادی مراکز کی ویڈیوز نے انسانیت کو شرما دیا، نیتن یاہو کی قابض فوج نے قحط کی صورت حال پیدا کر دی، سمندر میں ناکے لگا دیئے، انسانی امداد بند کر دی، خوراک اور دوائیں لے جانے والی کشتی پر دھاوا بول دیا، امدادی سامان پر قبضہ کرلیا۔ غزہ میں بھوک سے اموات پر کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ لیو نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ لیو نے فوری جنگ بندی اور انسانی حقوق کا احترام کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پوپ لیو
پڑھیں:
پاکستان کا مجموعی قرضہ جی ڈی پی کے 83.6فیصد کے برابر ہونا تشویش کا باعث ہے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور(کامرس ڈیسک)سینئر ایگزیکٹو کمیٹی ممبر لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری علی عمران آصف نے کہا ہے کہ پاکستان کا مجموعی قرضہ جی ڈی پی کے 83.6فیصد کے برابر ہونا تشویش کا باعث ہے ،پاکستان میں فی کس سرکاری قرضے کا بوجھ اب 318,252روپے ہے جبکہ ایک دہائی قبل یہ فی کس 90,047روپے کی سطح پر تھا،سالانہ تقریباً 13فیصد کی شرح نمو سے یہ بوجھ ہر چھ سال میں دوگنا ہو رہا ہے۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ سرکاری قرضے کی مجموعی مقدار نے بھی جی ڈی پی کے تناسب کے طور پر بڑھنے کا رجحان ظاہر کیا ہے، ڈیڑھ دہائی قبل2009-10میں یہ جی ڈی پی کا 54.6فیصد تھا جو 2014-15تک بڑھ کر 57.1فیصد تک پہنچ گیا اور 2019-20میں جی ڈی پی کے 76.6فیصد کی بلند ترین سطح پر جا پہنچا۔یہ شرح تیزی سے گر کر 2023-24میں جی ڈی پی کے 67.8فیصد پر آ گئی لیکن 2024-25میں دوبارہ بڑھ کر 70فیصد سے اوپر جا چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ سرکاری قرضے اور جی ڈی پی کے تناسب کا موازنہ منتخب ایشیائی ممالک کے ساتھ کیا جائے تو پاکستان میں یہ تناسب فی الوقت 70.2فیصد ہے،سب سے کم سطح بنگلہ دیش میں ہے جہاں سرکاری قرضہ جی ڈی پی کے 36.4فیصد کے برابر ہے۔