پنجاب میں سیلاب سے 112 اموات، 47 لاکھ افراد متاثر، پی ڈی ایم اے
اشاعت کی تاریخ: 16th, September 2025 GMT
پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے دریائے راوی، ستلج اور چناب میں سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری کر دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق مختلف حادثات میں اب تک 112 شہری جاں بحق ہو چکے ہیں، جب کہ 4700 سے زائد موضع جات متاثر ہوئے ہیں۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران سیلاب کے باعث کوئی جانی نقصان رپورٹ نہیں ہوا۔
رپورٹ کے مطابق سیلاب کے باعث پنجاب بھر میں 47 لاکھ 21 ہزار افراد متاثر ہوئے، جن میں سے 26 لاکھ 8 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ متاثرہ اضلاع میں 363 ریلیف کیمپس، 446 میڈیکل کیمپس اور 382 ویٹرنری کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔
ریلیف کمشنر پنجاب کے مطابق منگلا ڈیم 94 فیصد اور تربیلا ڈیم 100 فیصد تک بھر چکے ہیں، جبکہ بھارت میں دریائے ستلج پر واقع بھاکڑا ڈیم 88 فیصد، پونگ ڈیم 94 فیصد اور تھین ڈیم 88 فیصد تک بھر چکے ہیں۔
پنجاب کے جنوبی علاقوں میں پانی کی سطح کم ہونے کے باوجود سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں۔ جلال پور پیروالا میں ایم فائیو موٹروے کا بڑا حصہ پانی میں بہہ جانے کے باعث ٹریفک کی روانی دوسرے روز بھی معطل رہی۔
شجاع آباد میں سیلاب سے 15 گاؤں متاثر ہوئے تاہم رابطہ سڑکیں بحال ہونے کے بعد لوگ واپس اپنے علاقوں میں جانا شروع ہو گئے ہیں۔ مظفرگڑھ میں دریائے چناب کی سطح معمول پر آ چکی ہے، مگر حالیہ سیلاب سے چار لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے۔ سیلاب نے شیر شاہ پل کے مغربی کنارے کو بھی متاثر کیا۔
لیاقت پور میں دریائے چناب کے کنارے ہر طرف تباہی کا منظر ہے۔ پانی کی سطح میں کمی کے باوجود متاثرہ خاندان کھلے آسمان تلے موجود ہیں اور شدید گرمی میں مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔
چشتیاں کے 47 گاؤں، راجن پور اور روجھان کے کچے کے علاقے، اور علی پور کے مقام پر ہیڈ پنجند کے قریب دو لاکھ 30 ہزار کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے، جس کے باعث متاثرین کو مزید دشواری کا سامنا ہے۔
ادھر، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر سینئر وزیر مریم اورنگزیب اور دیگر وزراء نے علی پور کے نواح میں سیلاب سے متاثرہ چھ دیہات کا دورہ کیا۔ دورے کے دوران وزارتی ٹیم نے بیت نوروالا، کوٹلہ اگر، کنڈرال، بیت بورارا، لاٹی اور بیٹ ملا میں ریسکیو و ریلیف کارروائی کا جائزہ لیا اور انخلا کے آپریشن کی نگرانی کی۔
اس موقع پر متاثرین میں ٹینٹ، راشن، صاف پانی اور جانوروں کے لیے چارہ بھی تقسیم کیا گیا۔ وزراء نے متاثرہ خاندانوں سے بات چیت کی اور دستیاب سہولتوں کے بارے میں دریافت کیا۔ متاثرین نے مؤثر اقدامات پر وزیراعلیٰ مریم نواز اور حکومت پنجاب کا شکریہ ادا کیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: متاثر ہوئے میں سیلاب کے مطابق سیلاب سے کے باعث
پڑھیں:
سیلاب بحالی پروگرام کے تحت 6 ارب 39 کروڑ روپے تقسیم کیے گئے ہیں,مریم اورنگزیب
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہےکہ وزیراعلیٰ سیلاب بحالی پروگرام کے تحت 6 ارب 39 کروڑ روپے تقسیم کیے گئے ہیں۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نےکہا ہے کہ پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے تحت 90 فیصد فلڈ اسسمنٹ سروے مکمل ہوگیا ہے جس کے تحت 5 لاکھ 69 ہزار سیلاب متاثرین کا ڈیٹا تیار کیا گیا ہےجب کہ شفافیت یقینی بنانے کے لیے 4لاکھ 63 ہزار متاثرین کے ڈیٹا کی ڈی سیز سے تصدیق کی گئی۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی کے لیے 98 ہزار سے زائد اے ٹی ایم کارڈز تیار کیے گئے، 27 سیلاب متاثرہ اضلاع میں معاوضے کی ادائیگی کے لیے 37کیمپ سائٹ قائم کردیےگئےہیں جب کہ 20 اکتوبر سے 13 اضلاع کے سیلاب متاثرین میں معاوضے کی تقسیم کا آغاز ہوگیا ہے۔
ایک دن کے بعد اضافے کے بعد عالمی و مقامی منڈیوں میں سونا پھر سستا ہوگیا
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سیلاب بحالی پروگرام کے تحت 6 ارب 39 کروڑ روپے تقسیم کیے گئے ہیں، پنجاب کے دیگر اضلاع میں متاثرین کو معاوضے کی تقسیم کا آغاز 3 نومبر سے ہو گا، کیمپ سائٹ پر سیلاب متاثرین کو 50 ہزار روپے نقد اور اے ٹی ایم کی فراہمی کی جائیگی، ہر سیلاب متاثرہ فرد پنجاب بینک کی اے ٹی ایم سے روزانہ 3لاکھ روپے نکال سکتا ہے۔
مزید :