تحصیلدار فتح جنگ چوہدری شفقت محمود کی مافیا کے خلاف بلا امتیاز کاروائیاں
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
تحصیلدار فتح جنگ چوہدری شفقت محمود کی مافیا کے خلاف بلا امتیاز کاروائیاں WhatsAppFacebookTwitter 0 28 July, 2025 سب نیوز
تحریر :ملک عادل شہزاد
تحصیلدار و پرائس کنٹرول مجسٹریٹ فتح جنگ چوہدری شفقت محمود ہمہ وقت عوام کے لیے ریلیف کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے فیلڈ میں تجاوزات ،ذخیرہ اندوزی،غیر میعاری اشیاء کی فروخت اور زائد قیمتوں کی وصولی ، قبضہ مافیا اور غیر قانونی بس اڈوں اور دیگر خلاف ورزیوں پر بلا تفریق کاروائیاں کرتے نظر آتے ہیں یہی وجہ ہے کہ تحصیلدار و پرائس کنٹرول مجسٹریٹ فتح جنگ چوہدری شفقت محمود کو پورے پنجاب میں بہترین کارکردگی پر وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی جانب سے نقد انعام اور تعریفی سرٹیفکیٹ سے نوازا گیا ہے وہ اس حوصلہ افزائی کے حقیقی معنوں میں مستحق اور قابل آفیسر تھے چوہدری شفقت محمود اور ان کی پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں
فتح جنگ چونکہ میری آبائی تحصیل ہے اور میں ہر ہفتے اپنے آبائی گھر اور فتح جنگ شہر کی جانب آنا جانا ہوتا رہتا ہے لیکن پچھلے ہفتے جب میں فتح جنگ سے گزرا تو مجھے حیرانی بھی ہوئی اور خوشی بھی ہوئی خوشی اس بات پہ ہوئی کہ فٹ پاتھ بالکل خالی روڈ بالکل خالی فتح چوک بالکل خالی ٹریفک معمول کے مطابق رواں دواں ہے مجھے پتا چلا کہ تجاوزات مافیا کے خلاف گزشتہ دنوں آپریشن کیا گیا ہے حیرانی اس بات پہ ہوئی کہ ماضی میں بھی اس طرح کے بہت سارے آپریشن ہوتے رہے ہیں لیکن جیسے ہی آپریشن سٹارٹ ہوتا تھا اس سے پہلے ہی تجاوزات مافیا کو خبر ہو جاتی تھی اور آپریشن کے اختتام کے بعد وہ ہی صورتحال دربارہ ہوتی تھی لیکن اب آپریشن کے بعد صورتحال یکسر مختلف ہے اور اب تحصیلدار و پرائس کنٹرول مجسٹریٹ فتح جنگ چوہدری شفقت محمود نے فتح جنگ شہر کو تجاوزات سے مکمل طور پاک کرنے کے لیے کوشاں ہیں چوہدری شفقت محمود ایک منجھے ہوئے ،محنتی قابل اور غریب پرور آفیسر کے طور پر جانے اور پہچانے جاتے ہیں ان کی فتح جنگ میں تعیناتی کے بعد سفید پوش اور غریب کا بول بالا ہوا تحصیل آفس اور پٹوار خانوں میں ٹاؤٹ مافیا اور سفارش کلچر کا مکمل خاتمہ ہوا، محکمہ مال میں اصلاحات کو یقینی بنایا گیا ہے اور محکمہ مال کو کرپشن فری بنا دیا گیا رشوت خوری کا مکمل طور پر خاتمہ ہوا ماضی میں بیواؤں اور یتیم بچوں اور بچیوں کی زمینوں پر قبضے کیے جاتے تھے لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں ہوتا تھا چوہدری شفقت محمود نے متعدد ایسے ناجائز قبضے واگزار کروائے اور زمین اصل مالکان کے حوالے کی
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے انھوں تحصیل آفس کو نو سموکنگ ایریا کرار دیا تحصیل کے احاطے سگریٹ نوشی سختی سے ممنوع ہے اگر کوئی سرکاری اہلکار بھی اس کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جاتی ہے ماضی میں تحصیل آفس پورے فتح جنگ شہر کی پارکنگ ہوا کرتی تھی اب تحصیلدار چوہدری شفقت محمود نے غیر متعلقہ گاڑیوں کا داخلہ بند کیا فتح جنگ پبلک پارکس کو اپ گریڈ کیا گیا اور ان میں جھولے نصب کیے گئے ان کے دفتر کے دروازے اوپن ڈور پالیسی کے تحت ہر خاص و عام کے لیے کھلے ہیں وہ خود شہریوں کے مسائل سنتے اور موقع پر ہی حل کرتے ہیں وہ ایک دبنگ قسم کے آفیسر ہیں بہت سارے ایسے واقعات ہیں کہ انھوں نے غریب اور متوسط طبقے کا ساتھ دیا نہ کہ کسی وڈیرے کا
گزشتہ دنوں کا ایک واقعہ میں یہاں پہ لکھنا ضروری سمجھتا ہوں گزشتہ دنوں ایک شہری اور ان کی فیملی کو کچھ لوگ بلا وجہ تنگ کر رہے تھے اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے تھے متاثرہ شہری نے تحصیلدار و پرائس کنٹرول مجسٹریٹ فتح جنگ چوہدری شفقت محمود کے پاس حاضر ہو کر درخواست دی کہ کچھ لوگ بلا وجہ تنگ کر رہے ہیں اور ہمیں جان سے مارنے کی بار بار کوشش اور دھمکیاں دے رہے ہیں اور ہماری جان کو ان لوگوں سے خطرہ ہے اس پہ چوہدری شفقت محمود نے فی الفور کاروائی عمل میں لائی
اور بعد میں ملزمان نے متاثرہ شخص اور ان کی فیملی سے معزرت کی اور آئیندہ کے لیے یقین دہانی کروائی کہ ہم اس طرح کی حرکت نہیں کریں گے۔ چوہدری شفقت محمود ہر جگہ فرنٹ فٹ پر ہمیشہ نظر آتے ہیں چاہے سیلابی صورتحال ہو یا تجاوزات مافیا کے خلاف ایکشن ہو ،غیر قانونی بس اسٹینڈز کے خلاف کارروائی ہو ،دکانداروں، بیکریز اور ہوٹلوں پہ غیر میعاری اشیاء کی خریدو فروخت اور زائد قیمتوں کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لاتے ہوئے نظر آتے ہیں اور سبزی اور پھلوں کی دکانوں پر زائد قیمتوں کی وصولی اور غیر میعاری اشیاء کی فروخت پر بھی بلا تفریق کاروائیاں کرتے ہیں فتح جنگ کا دیرینہ مسئلہ غیر قانونی بس اسٹینڈز تھے جن کو ختم کرنا ایک بہت بڑا چیلنج بن چکا تھا فتح جنگ میں سرکاری بس سٹینڈ ہونے کے باوجود ٹرانسپورٹ مافیا نے شروع سے ہی اپنی من مانی کی جہاں دل کیا گاڑی روڈ کے درمیان روک کر سواریاں اتارنا اور بٹھانا شروع کر دیتے تھے گھنٹوں ٹریفک جام رہنا معمول بن چکا تھا دوسرا بڑا مسئلہ مین روڈ کے اوپر ناجائز تجاوزات اور لاؤڈ سپیکر لگا کر چیزیں فروخت ہوتی تھیں تھیں جس کی وجہ سے شہریوں اور فیملیز کا پیدل چلنا محال ہو چکا تھا اس پر تحصیلدار و پرائس کنٹرول مجسٹریٹ فتح جنگ چوہدری شفقت محمود نے بلا تفریق کاروائیاں کیں تجاوزات اور غیر قانونی بس اڈوں کا خاتمہ کیا
یہی وجہ ہے فتح جنگ کے شہریوں کی جانب سے چوہدری شفقت محمود تحصیلدار و پرائس کنٹرول مجسٹریٹ فتح جنگ کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا جا رہا ہے اور ان کی ان کی مافیا کے خلاف کارروائیوں کو عوامی حلقوں میں خوب سراہا جا رہا ہے اور فتح جنگ کے شہری ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں
اس کے علاؤہ چوہدری شفقت محمود قبضہ مافیا کے خلاف بھی بھرپور ایکشن لیتے ہیں قبضہ مافیا کے خلاف اور جعلی ہاؤسنگ سوسائٹیز کے خلاف بھرپور ایکشن لیتے ہوئے نظر آتے ہیں
خوشی کی بات یہ ہے چوہدری شفقت محمود کی فتح جنگ میں تعیناتی کے بعد سفید پوش،غریب،یتیم ،مسکین، بیواؤں اور متوسط طبقے کا بول بالا ہوا اور قبضہ مافیا، ٹاؤٹ مافیا ، رشوت خوری کا مکمل خاتمہ غنڈی گردی اور بدمعاش کلچر اور سفارشی کلچر کا مکمل خاتمہ ہوا چوہدری شفقت محمود غریب ،مسکین بیواؤں اور بے سہارا لوگوں کا سہارا بنتے ہیں اور آخری دم تک ان کا ساتھ دیتے ہیں
چوہدری شفقت محمود مبارکباد کے مستحق ہیں وہ ہمیشہ سفید پوش یتیم ،مسکین بیواؤں اور بے سہارا لوگوں کا ساتھ دیتے ہیں اور بے سہارا لوگوں کا سہارا بنتے ہیں چوہدری شفقت محمود نے متعدد لوگوں کے زمین کے مسائل اور تنازعات جو عرصہ دراز سے چلتے آرہے تھے اور لوگوں کے آپس میں زمین کی وجہ سے لڑائی جھگڑے معمول بن چکے تھے انھوں لوگوں کو لڑائی جھگڑوں سے بچایا اور دونوں پارٹیوں کو بٹھا کر ان کے زمین کے معاملات حل کروائے اور ان کی آپس میں صلح بھی کروائی ۔ ان کا یہ سلسلہ جاری و ساری ہے
تحصیلدار فتح جنگ چوہدری شفقت محمود کا یہ کہنا ہے
اگر آپ کے پاس اختیارات ہوں اور آپ اپنے اختیارات درست طریقے سے استعمال کریں تو کون سی چیز ہے جو درست نہیں ہو سکتی؟ ان کا کہنا ہے اگر آپ کے پاس اختیارات ہوں اور آپ صحیح طریقے سے اپنے اختیارات کو استعمال کریں تو آپ سب کچھ درست کر سکتے ہیں
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر پاکستان اور پنجاب کا ہر محکمہ اور ہر آفیسر اپنے اختیارات کا صحیح استعمال کرے اور وہ اگر چیزوں کو درست کرنا چاہیں تو سب کچھ درست ہو سکتا ہے ان کا مزید کہنا ہے کہ میں غریب ،یتیم ،مسکین بیواؤں اور بے سہارا لوگوں جن کا اللہ کے سوا کوئی نہیں ہے میں ان کا ساتھ دیتا ہوں ۔
آخر میں میری فتح جنگ کے شہریوں سے بھی درخواست ہے کہ چوہدری شفقت محمود جیسے ایماندار ،دیانت دار ،محنتی ،قابل اور دبنگ آفیسر کا ساتھ دیں تاکہ فتح جنگ میں حقیقی معنوں میں تبدیلی آ سکے ۔
چوہدری شفقت محمود کی فتح جنگ کے لیے خدمات سنہری حروف میں لکھی جائیں گی اور ان کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا میرے خیال میں نہ ان سے پہلے کوئی چوہدری شفقت محمود جیسا تحصیلدار آیا اور نہ ہی ان کے بعد کوئی آئے گا ۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین امریکہ اقتصادی و تجارتی مذاکرات سے متعلق چین کا موقف ہمیشہ واضح ہے، چینی وزارت خارجہ جب ہمدردی براعظموں کو عبور کرتی ہے جب بارشیں بے رحم ہو جاتی ہیں عقیدہ اور قانون میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مقدس حیثیت مون سون کا چوتھا اسپیل یا تباہی؟تحریر عنبرین علی غیرت کے نام پر ظلم — بلوچستان کے المیے پر خاموشی جرم ہے آبادی پر کنٹرول عالمی تجربات اور پاکستان کے لیے سبقCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: فتح جنگ چوہدری شفقت محمود چوہدری شفقت محمود کی مافیا کے خلاف
پڑھیں:
ٹین بلین ٹری سونامی کی دعویدار خیبرپختونخوا حکومت ٹمبر مافیا کو روکنے میں ناکام
خیبر پختونخوا کا ضلع اپر دیر اپنی قدرتی خوبصورتی، سرسبز وادیوں اور گھنے جنگلات کی وجہ سے مشہور ہے۔ تاہم گزشتہ چند برسوں میں اپر دیر کے تھل کوہستان، کمراٹ اور دیگر سیاحتی مقامات بار بار آنے والے تباہ کن سیلابوں کی زد میں آچکے ہیں۔
مقامی لوگوں اور ماہرین کے مطابق ملک کے دیگر حصوں کی طرح اپر دیر بھی 2022، 2023 اور 2024 کے سیلابوں سے بری طرح متاثر ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا: جنگلات کی غیر قانونی کٹائی سیلاب کی بڑی وجہ، حکومتی پالیسی کیا ہے؟
ان تباہیوں کی بنیادی وجوہات میں موسمیاتی تغیرات (کلائمیٹ چینج) اور گھریلو ضروریات کے ساتھ ساتھ جنگلات کی غیر قانونی کٹائی شامل ہیں، جس کے باعث نہ صرف گھنے جنگلات تیزی سے ختم ہورہے ہیں بلکہ علاقے کی دلکشی بھی متاثر ہوئی ہے۔
’پاکستان کے سوئزرلینڈ‘ کہلانے والی جنت نظیر وادی کمراٹ میں بھی بالائی پہاڑی سلسلوں سے شہزور جھیل کے اچانک پھٹنے کے باعث شدید سیلاب آیا، جس نے نہ صرف دریا کا رخ بدل دیا بلکہ وادی کو بڑے پیمانے پر نقصان بھی پہنچایا۔
ضلعی انتظامیہ اپر دیر اور محکمہ جنگلات کے مطابق جنگلات کی بے دریغ اور غیر قانونی کٹائی موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ انفراسٹرکچر اور سڑکوں کی تباہی کا سبب بھی بن رہی ہے۔
اس سلسلے میں ماضی میں بھی کارروائیاں کی گئی ہیں اور اب بھی ایسے عناصر کے خلاف سخت اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ جنگلات کی غیر قانونی کٹائی پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ سیاحتی مقامات پر ہوٹلز کی بے تحاشا تعمیرات کو بھی قانون کے دائرے میں لانا ناگزیر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جنگلات میں 18 فیصد کمی، پاکستان قدرتی آفات کے رحم و کرم پر
ادھر یو این ڈی پی کے گلوف ٹو منصوبے کے نمائندے کے مطابق اپر دیر سمیت خیبر پختونخوا کی آٹھ وادیوں میں پروٹیکشن والز (تحفظی دیواریں) اور ابتدائی وارننگ سسٹمز نصب کیے جارہے ہیں تاکہ سیلاب کی صورت میں مقامی آبادی کو بروقت آگاہی فراہم کی جاسکے اور جانی و مالی نقصان کم سے کم ہو۔ مزید جانیے زاہد جان کی اس رپورٹ میں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اپر دیر تباہ کن سیلاب جنگلات کٹائی خیبرپختونخوا قدرتی خوبصورتی وی نیوز