بلوچستان ہائیکورٹ، حلقہ پی بی 38 اور 46 سے متعلق انتخابی عذر داریاں خارج
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
بلوچستان ہائی کورٹ نے کوئٹہ کے 2 حلقوں سے متعلق انتخابی عذر داریاں خارج کردیں۔ جسٹس رانا محمد عامر نواز پر مشتمل الیکشن ٹریبونل کے روبرو سماعت میں حلقہ پی بی 38 اور پی بی 46 سے متعلق محفوظ فیصلے سنا دیے گئے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان ہائی کورٹ نے کوئٹہ کے 2 حلقوں سے متعلق انتخابی عذر داریاں خارج کردیں۔ جسٹس رانا محمد عامر نواز پر مشتمل الیکشن ٹریبونل کے روبرو سماعت میں حلقہ پی بی 38 اور پی بی 46 سے متعلق محفوظ فیصلے سنا دیے گئے۔ جے یو آئی کے عین اللہ شمس نے اے این پی کے ملک نعیم بازئی کی کامیابی اور پی ٹی آئی کے احمد خان شاہوانی نے بلوچستان عوامی پارٹی کے پرنس آغا عمر کے خلاف انتخابی عذرداری دائر کی تھی، الیکشن ٹربیونل نے دونوں انتخابی عذرداریوں پر فیصلے محفوظ کئے تھے۔
درخواست گزاروں کی جانب سے حبیب الرحمان بلوچ اور محمد ریاض احمد جب کہ اسمبلی کے کامیاب امیدواروں کی پیروی امان اللہ کنرانی نے کیس کی پیروی کی۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن کی جانب سے شہزاد اسلم کھوسہ اور ایڈوکیٹ جنرل بلوچستان کی طرف سے نصرت بلوچ نے پیروی کی۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پشاور ہائیکورٹ؛ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری معطل
پشاور:پشاور ہائیکورٹ نے سینیئر سول جج اسلام اباد کی جانب سے وزیراعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری معطل کرتے ہوئے اداروں کو اس کی گرفتاری سے روک دیا اور درخواست گزار کو ہدایت کی کہ کل منگل کے روز متعلقہ عدالت میں پیش ہوں۔
کیس کی سماعت جسٹس اعجاز انور اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی۔
دو رکنی بینچ نے وزیراعلیٰ خیبر پختون خوا کی جانب سے دائر ایک ضمنی درخواست کی سماعت کی تو اس موقع پر درخواست گزار کے وکیل بشیر خان وزیر نے عدالت کو بتایا کہ وزیراعلی کی پی علی امین گنڈا پور نے پشاور ہائیکورٹ سے متعدد کیسوں میں حفاظتی ضمانت حاصل کی ہے تاہم ایک کیس میں سینیئر سول جج اسلام آباد نے وارنٹ گرفتاری جاری کی ہے اور 19 جولائی کو وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے درخواست گزار کو گرفتار کرکے 21 جولائی کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔
وکیل نے بتایا کہ وزیراعلیٰ کو اس ضمن میں کوئی حکم نہیں ملا چونکہ وہ وزیراعلیٰ ہیں اور پشاور ہائیکورٹ نے متعدد کیسز میں انہیں حفاظتی ضمانت دی ہے اور وہ ان کیسز میں پیش بھی ہو رہے ہیں تاہم سینیئر سول جج اسلام آباد کی جانب سے مذکورہ وارنٹ سے متعلق انہیں علم نہیں تھا اور نہ ہی انہیں پیشی کی تاریخ معلوم تھی اس لیے وہ عدالت نہیں جا سکے مگر وہ اب متعلقہ عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں۔
بشیر وزیر ایڈوکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ جس تاریخ کو ہمیں عدالتی حکم ملا وہ تاریخی پیشی پہلے گزر چکی تھی اس لیے وزیرعلیٰ پیش نہ ہو سکے۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اس صوبے کے چیف ایگزیکٹیو ہیں اور موجودہ صورت حال میں وہاں پر پیشی ممکن نہ تھی اس لیے اب وہ پیش ہونا چاہتے ہیں۔
انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت سینیئر سول جج اسلام آباد کی جانب سے وزیراعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری کے احکامات کو معطل کر دیں۔
عدالت نے سینیئر سول جج اسلام آباد کی جانب سے وزیراعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری کے احکامات جاری کرنے کے احکامات معطل کرتے ہوئے اداروں کو اس کی گرفتاری سے روک دیا اور درخواست گزار کو ہدایت کی کہ وہ متعلقہ عدالت میں پیش ہوں۔