بلوچستان ہائی کورٹ نے کوئٹہ کے 2 حلقوں سے متعلق انتخابی عذر داریاں خارج کردیں۔ جسٹس رانا محمد عامر نواز پر مشتمل الیکشن ٹریبونل کے روبرو سماعت میں حلقہ پی بی 38 اور پی بی 46 سے متعلق محفوظ فیصلے سنا دیے گئے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان ہائی کورٹ نے کوئٹہ کے 2 حلقوں سے متعلق انتخابی عذر داریاں خارج کردیں۔ جسٹس رانا محمد عامر نواز پر مشتمل الیکشن ٹریبونل کے روبرو سماعت میں حلقہ پی بی 38 اور پی بی 46 سے متعلق محفوظ فیصلے سنا دیے گئے۔ جے یو آئی کے عین اللہ شمس نے اے این پی کے ملک نعیم بازئی کی کامیابی اور پی ٹی آئی کے احمد خان شاہوانی نے بلوچستان عوامی پارٹی کے پرنس آغا عمر کے خلاف انتخابی عذرداری دائر کی تھی، الیکشن ٹربیونل نے دونوں انتخابی عذرداریوں پر فیصلے محفوظ کئے تھے۔

درخواست گزاروں کی جانب سے حبیب الرحمان بلوچ اور محمد ریاض احمد جب کہ اسمبلی کے کامیاب امیدواروں کی پیروی امان اللہ کنرانی نے کیس کی پیروی کی۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن کی جانب سے شہزاد اسلم کھوسہ اور ایڈوکیٹ جنرل بلوچستان کی طرف سے نصرت بلوچ نے پیروی کی۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

لشکری رئیسانی کا مائنز اینڈ منرلز بل سے متعلق سیاسی رہنماؤں کو خط

حاجی لشکری رئیسانی کا کہنا ہے کہ اگر قانون سازی میں مقامی اقوام اور نمائندہ سیاسی جماعتوں کو نظرانداز کیا گیا تو یہ عمل غیر منصفانہ اور آئین پاکستان کی روح کے منافی ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان سے تعلق رکھنے والی سیاسی شخصیت سابق سینیٹر حاجی لشکری رئیسانی نے مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کے خلاف سیاسی مہم کا آغاز کر دیا ہے۔ ان کی جانب سے بلوچستان کے عوام کے خدشات اور تحفظات کو ملکی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے مختلف سیاسی جماعتوں کے سربراہان کے نام خطوط ارسال کئے گئے ہیں، جن میں بلوچستان کے قومی حقوق کے تحفظ کے لیے آئندہ قانون سازی میں عملی کردار ادا کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔ حاجی لشکری رئیسانی کی جانب سے نیشنل پارٹی کے سربراہ سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کے نام لکھے گئے خط کے سلسلے میں اسحاق لہڑی نے نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل کبیر احمد شہی سے ملاقات کی اور خط ان کے حوالے کیا۔ ملاقات میں خط کے نکات اور اس کی اہمیت پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔

اس موقع پر اسحاق لہڑی نے بتایا کہ خط میں حاجی لشکری رئیسانی نے واضح کیا کہ موجودہ اور مجوزہ مائنز اینڈ منرلز قانون بلوچستان کے عوام کے مفادات سے متصادم ہے۔ انہوں نے کہا کہ معدنی وسائل بلوچستان کے عوام کی اجتماعی ملکیت ہیں، اور ان کے حوالے سے کسی بھی قانون سازی میں صوبے کی مشاورت ناگزیر ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر قانون سازی میں مقامی اقوام اور نمائندہ سیاسی جماعتوں کو نظرانداز کیا گیا تو یہ عمل غیر منصفانہ اور آئین پاکستان کی روح کے منافی ہوگا۔ لشکری رئیسانی نے تمام قومی سیاسی جماعتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ بلوچستان کے حقوق کے تحفظ کے لیے پارلیمانی و عوامی سطح پر مشترکہ موقف اپنائیں اور مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کو کسی بھی صورت میں مرکز کی اجارہ داری کے تحت نہ ہونے دیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ آئندہ دنوں میں جمعیت علماء اسلام، بلوچستان نیشنل پارٹی، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی اور دیگر جماعتوں کے رہنماؤں سے بھی رابطے کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • لشکری رئیسانی کا مائنز اینڈ منرلز بل سے متعلق سیاسی رہنماؤں کو خط
  • مولانا فضل الرحمان کی ایک بار پھر پنجاب حکومت کی جانب سے آئمہ کرام کو وظیفہ دینے کے فیصلے پر سخت تنقید
  • بلوچستان حکومت کی الیکشن کمیشن سے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنیکی درخواست
  • بلوچستان حکومت نے کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات روکنے کی درخواست کردی: الیکشن کمیشن ذرائع
  • امریکی عدالت نے ٹرمپ کا وفاقی انتخابات سے متعلق اہم حکم نامہ کالعدم قرار دے دیا
  • کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈول نومبر میں جاری کرینگے، الیکشن کمیشن
  • بلوچستان ہائیکورٹ میں 2 ایڈیشنل ججز کی تقرری کے لیے نامزدگیاں طلب
  • تحریک انصاف کا کے ایم سی میں موجود منحرف ارکان سے متعلق الیکشن کمیشن کو خط
  • پنجاب، بلدیاتی انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن کا اجلاس آج ہوگا
  • حلقہ خواتین کی جانب سے اجتماعِ عام کی تیاریوں میں تیزی