بلوچستان میں سڑکوں کے ترقیاتی منصوبے بروقت مکمل کرنے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت محکمہ مواصلات و تعمیرات کا اہم جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں صوبے بھر میں جاری شاہراہوں کے ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:انسانی حقوق کی آڑ میں دہشت گردوں کے بیانیے کو فروغ نہیں دیا جا سکتا، وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی
اجلاس کے دوران ہنہ روڑ اور سبی تا تھڑی کوہلو روڑ سمیت دیگر اہم منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ یہ دونوں اہم سڑکیں رواں سال مکمل کر لی جائیں گی۔
27 ارب روپے کے 27 منصوبےاجلاس کو مزید آگاہ کیا گیا کہ موجودہ مالی سال کے دوران صوبے میں 27 اہم شاہراہوں کی تعمیر و مرمت کے لیے مجموعی طور پر 27 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
ناقص کارکردگی پر 56 فرمز بلیک لسٹسیکرٹری مواصلات نے بتایا کہ غیر معیاری کام اور تاخیر کے باعث 56 تعمیراتی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کر دیا گیا ہے تاکہ منصوبوں کے معیار اور رفتار پر کوئی سمجھوتہ نہ ہو۔
وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام ترقیاتی منصوبے اعلیٰ معیار کے مطابق اور مقررہ مدت میں مکمل کیے جائیں۔
انہوں نے ہدایت کی کہ ایڈوانس ادائیگی اور مالی نظرثانی کا کلچر فوری ختم کیا جائے۔
افسران کو سخت انتباہوزیر اعلیٰ نے خبردار کیا کہ اگر کسی افسر نے ایڈوانس ادائیگی کی تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایسے افسران معطلی یا برطرفی کے لیے تیار رہیں۔
یہ بھی پڑھیں:بلوچستان دشمنوں کا قبرستان، دہشتگردوں کے خلاف وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی کا سخت بیان
وسائل کی فراہمی حکومت کی، تکمیل محکمہ کی ذمہ داریوزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت تمام ترقیاتی منصوبوں کے لیے بروقت وسائل فراہم کر رہی ہے، لہٰذا ان منصوبوں کی بروقت اور معیاری تکمیل متعلقہ محکموں کی بنیادی ذمہ داری ہے۔
زمری روڑ پر تاخیر پر برہمیوزیر اعلیٰ نے زمری روڑ منصوبے میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کیا اور واضح ہدایت کی کہ اگر 20 روز کے اندر کام شروع نہ ہوا تو ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سرفراز بگٹی کوئٹہ ہنہ ہنہ روڈ وزیراعلیٰ بلوچستان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سرفراز بگٹی کوئٹہ ہنہ روڈ وزیراعلی بلوچستان سرفراز بگٹی وزیر اعلی کے لیے
پڑھیں:
ایشیائی ترقیاتی بینک اور گرین کلائمٹ فنڈ پاکستان کے لیے موسمیاتی موافقت کے منصوبے کی منظوری
دنیا آج موسمیاتی بحران کے ایک نازک موڑ پر ہے، جہاں بڑھتا ہوا درجہ حرارت، غیر معمولی بارشیں اور پگھلتے گلیشیئر محض خبروں کا موضوع نہیں بلکہ بقا کا سوال بن چکے ہیں۔ ایسے میں ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) اور گرین کلائمٹ فنڈ (GCF) نے پاکستان سمیت خطے کے ممالک کے لیے 250 ملین امریکی ڈالر کے ماحولیاتی موافقتی منصوبے کی منظوری دی ہے، جو پاکستان کے لیے امید کی نئی کرن بن سکتا ہے۔
یہ منصوبہ، جسےClimate-Resilient Glacial Water Resource Managementکہا گیا ہے، پاکستان میں گلیشیئر والے علاقوں جیسے گلگت بلتستان، خیبر پختونخوا، سوات اور چترال میں عمل میں آئے گا۔ اس کا مقصد گلیشیئر سے وابستہ پانی کے وسائل کا تحفظ، سیلاب کی پیشگی وارننگ، اور زرعی نظام کی مضبوطی ہے۔ اس کے ذریعے مقامی کمیونٹیز، خاص طور پر خواتین، کو موسمیاتی تحفظ اور کلائمٹ ایکشن پروگراموں میں شامل کیا جائے گا۔
پاکستان حالیہ برسوں میں موسمیاتی تبدیلی کے شدید اثرات دیکھ چکا ہے۔ 2022 اور 2025 کے سیلابوں سے 18 ملین سے زائد افراد متاثر ہوئے اور زرعی زمین کو شدید نقصان پہنچا، جس کا مالیاتی نقصان تقریباً 12 ارب ڈالر تخمینہ لگایا گیا۔ اس منصوبے کے تحت جدید نگرانی نظام، ابتدائی وارننگ سسٹمز، پائیدار آبپاشی اور ماحولیاتی تعلیم جیسے اقدامات کیے جائیں گے، تاکہ ملک Reactive پالیسی سے Proactive موافقت کی طرف گامزن ہو سکے۔
اہم تجاویز:
1. مقامی سطح پر کلائمٹ سیل کا قیام اور فنڈز کی شفاف مانیٹرنگ۔
2. عوامی آگاہی اور ماحولیاتی تعلیم میں خواتین اور نوجوانوں کی شمولیت۔
3. ڈیجیٹل رپورٹنگ کے ذریعے منصوبوں کی شفافیت اور اثرات کا جائزہ۔
4. مقامی ماہرین اور نوجوان محققین کو شامل کر کے سائنسی صلاحیت میں اضافہ۔
5. قدرتی وسائل کی بحالی اور متاثرہ علاقوں میں ماحولیاتی انصاف کو یقینی بنانا۔
یہ منصوبہ پاکستان کے لیے بحران سے استحکام کی طرف پہلا بڑا قدم ہے۔ اگر فنڈز مؤثر اور شفاف انداز میں استعمال کیے گئے، تو نہ صرف آئندہ سیلابوں کے نقصانات کم ہوں گے بلکہ ملک سبز، پائیدار اور ماحولیاتی لحاظ سے مضبوط ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے۔