کسی عالمی رہنما نے بھارت کو جنگ روکنے کیلئے نہیں کہا
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 جولائی2025ء) نریندر مودی نے دعوٰی کیا ہے کہ کسی عالمی رہنما نے بھارت کو جنگ روکنے کیلئے نہیں کہا۔ تفصیلات کے مطابق مئی میں پاکستان کے ہاتھوں عبرت ناک شکست کھانے والے نریندر مودی نے منگل کے روز بھارتی لوک سبھا میں مضحکہ خیز خطاب کیا، جس میں انہوں نے دل بھر کر انتہائی ڈھٹائی کے ساتھ جھوٹ پر جھوٹ بولے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاک بھارت کشیدگی کے دوران سیز فائر کروانے کے دعوے پر نریندر مودی نے کہا کہ کسی عالمی رہنما نے بھارت کو جنگ روکنے کیلئے نہیں کہا۔ انہوں نے مزید مضحکہ خیز جھوٹ بولتے ہوئے کہا کہ 22 اپریل کی رات امریکی نائب صدر ایک گھنٹے تک مجھے تلاش کرتے رہے۔ جب میں نے فون کیا تو انہوں نے خبردار کیا کہ پاکستان بڑا حملہ کرنے والا ہے۔(جاری ہے)
میں نے جواب دیا کہ اگر یہ ان کا منصوبہ ہے، تو اس کی قیمت چکانا پڑے گی۔ اگر پاکستان حملہ کرے گا تو ہم بڑا حملہ کر کے جواب دیں گے۔ ہم گولی کا جواب گولے سے دیں گے۔ پاکستان کو پہلگام کے بعد پتہ چل گیا تھا کہ بھارت کوئی بڑی کارروائی کرے گا۔ ان کی طرف سے نیوکلیئر کی دھمکی دی گئی۔ بھارتی فوج نے چھ اور سات مئی کو جیسا طے کیا تھا ویسی کارروائی کی اور پاکستان کچھ نہیں کر پایا۔ بھارت نے نیو نارمل سیٹ کر دیا ہے کہ آئندہ حملہ ہوا تو اس کا جواب دیا جائے گا۔ شکست خوردہ نریندر مودی نے مزید کہا کہ ہم نے فوج کو کھلی چھوٹ دی کہ کب، کہاں اور کیسے کارروائی کرنی ہے، وہ خود فیصلہ کرے۔ ہم نے 22 اپریل کے حملے کا بدلہ صرف 22 منٹ میں لے لیا، ہم نے دکھا دیا کہ ایٹمی بلیک میلنگ ہمارے سامنے نہیں چلتی۔ پاکستان کے ڈی جی ایم او نے فون کر کے کہا، بس کریں، ہم بہت مار کھا چکے ہیں۔ اس سے قبل کانگریس کی رہنما پرینکا گاندھی نے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی کے جھوٹوں کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی آپریشن سندور کا کریڈٹ تو لینا چاہتے ہیں، لیکن انہیں ذمہ داری بھی لینا پڑے گی۔ ملک کی تاریخ میں پہلی بار ہوا کہ جنگ ہوتے ہوتے رک گئی۔ اور جنگ رکنے کا اعلان ہماری حکومت یا فوج نہیں کرتی بلکہ امریکہ کے صدر کرتے ہیں۔ یہ ہمارے وزیراعظم کی غیر ذمہ داری کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔ یہ جواب نہیں دیا گیا کہ جنگ بندی کیوں ہوئی؟ اور ایسے وقت میں جنگ کیوں رکی جب دشمن کے پاس جنگ بندی کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔ سچائی یہ ہے کہ مودی کے دل میں عوام کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ سب پروپیگنڈہ ہے۔ عوام کے لیے کچھ نہیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بھارت کو کہا کہ
پڑھیں:
عالمی دباو، اسرائیل کا غزہ کے 3علاقوں میں روز 10گھنٹے کیلئے حملے روکنے کا اعلان
عالمی دباو، اسرائیل کا غزہ کے 3علاقوں میں روز 10گھنٹے کیلئے حملے روکنے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 27 July, 2025 سب نیوز
غزہ(سب نیوز)عالمی دبا وپر اسرائیل نے غزہ کے 3 علاقوں میں روزانہ 10 گھنٹے کے لیے عسکری کارروائیاں روکنے کا اعلان کرتے ہوئے فضائی اور زمینی راستے سے امداد کی فراہمی شروع کرنے کا دعوی کیا ہے۔مصر کے میڈیا کے مطابق مصر اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے امدادی سامان غزہ پہنچایا جا رہا ہے تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ کتنے ٹرک غزہ بھیجے گئے ہیں یا مزید امداد کب پہنچائی جائے گی۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ کے 3 مخصوص علاقوں میں روزانہ کی بنیاد پر عسکری کارروائیاں عارضی طور پر روک دے گی، یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب اسرائیلی حکام نے فلسطینی علاقے میں انسانی بحران کو کم کرنے کے لیے متعدد اقدامات کرنے کا دعوی کیا ہے۔اسرائیلی فوج نے بتایا ہے کہ یہ عارضی وقفہ روزانہ المواسی، دیر البلح اور غزہ سٹی میں صبح 10 بجے سے شام 8 بجے تاحکم ثانی نافذ العمل رہے گا، ان علاقوں میں صبح 6 بجے سے رات 11 بجے تک مخصوص محفوظ راستے بھی مستقل طور پر کھلے رہیں گے تاکہ شہریوں اور امدادی گاڑیوں کی نقل و حرکت کو ممکن بنایا جا سکے۔فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق غزہ میں بھوک اور قحط کی سنگین صورت حال پر عالمی سطح پر شدید تنقید کے بعد اسرائیل نے فضائی راستے سے غزہ کی پٹی میں امدادی سامان گرانے کا دعوی کیا ہے۔اسرائیلی فوج نے ٹیلیگرام پر جاری کردہ بیان میں کہا کہ غزہ کی پٹی میں امداد کے داخلے کو ممکن اور موثر بنانے کی جاری کوششوں کے تحت انسانی امداد کی فضائی ترسیل کی گئی ہے، اس سے غزہ میں انسانی صورت حال میں بہتری آئے گی اور اس جھوٹے دعوے کو رد کیا جا سکے گا کہ اسرائیل جان بوجھ کر قحط پیدا کر رہا ہے۔اقوام متحدہ اور دیگر انسانی امدادی اداروں کے سربراہان اس اقدام کے مثر ہونے پر شدید شکوک کا اظہار کر رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ فضائی امداد کی فراہمی نہ صرف ناکافی ہے بلکہ اس سے شدید بھوک کا شکار افراد کے لیے خطرہ بھی بڑھ سکتا ہے۔
اقوام متحدہ کے فلسطینی مہاجرین کے ادارے انروا کے سربراہ فلیپ لازارینی کا کہنا تھا کہ فضائی امداد شدید بھوک کو ختم نہیں کر سکتی، یہ مہنگا، غیر مثر اور بعض صورتوں میں قحط زدہ شہریوں کے لیے جان لیوا بھی ہو سکتا ہے، اسرائیل زمینی راستوں سے امدادی قافلوں کی راہ میں رکاوٹیں ختم کرے تاکہ غزہ کے 20 لاکھ سے زائد محصور شہریوں تک مناسب خوراک، پانی اور دوائیں بروقت پہنچائی جا سکیں۔ادھر مصر کے سرکاری حمایت یافتہ چینل القاہرہ نیوز ٹی وی کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی دبا اور امدادی اداروں کی جانب سے غزہ میں قحط پھیلنے سے متعلق تنبیہات کے بعد امدادی ٹرک مصر سے غزہ کی جانب روانہ ہونا شروع ہو گئے ہیں۔قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیوز میں مصر کی جانب سے رفح کراسنگ کے راستے امدادی ٹرکوں کا قافلہ صاف دیکھا جا سکتا ہے۔ادھر اردن کے راستے بھی غزہ کو امداد کی فراہمی شروع کیے جانے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں، اردن کی پبلک سیکیورٹی ڈائریکٹوریٹ نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں دعوی کیا گیا ہے کہ اردنی امدادی قافلے غزہ کی جانب روانہ ہو رہے ہیں۔دریں اثنا اسرائیلی صدر اسحق ہرزوگ نے غزہ میں عسکری کارروائیوں میں وقفے کا خیرمقدم کیا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمون سون بارشوں کے دوران 271افراد جاں بحق ، 655زخمی ہوئے مون سون بارشوں کے دوران 271افراد جاں بحق ، 655زخمی ہوئے وزیراعظم کا ترسیلات زر پاکستان بھیجنے کی سہولت اسکیم جاری رکھنے کا فیصلہ کنگ عبدالعزیز میڈیکل سٹی میں دھڑ جڑے بچوں کو الگ کرنے کے آپریشن کا آغاز بلند شرح سودکاروباری سرگرمیوں کے فروغ میں رکاوٹ ہے، زاہد اقبال چوہدری ملک میں پولیو کے 3نئے کیسزرپورٹ ، رواں سال تعداد 17ہو گئی پاکستان فلسطینیوں پر صیہونی مظالم کیخلاف آواز اٹھاتا رہے گا، وزیراعظمCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم