اسلام آباد: پیٹرولیم ڈویژن نے گیس کے گھریلو کنکشنز پر عائد پابندی ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق پیٹرولیم ڈویژن نے گیس کنکشنز پر عائد پابندی کے خاتمے کی سمری ارسال کردی۔
نئے گیس صارفین کو درآمدی گیس کے کنکشنز فراہم کیے جائیں گے، درآمدی گیس کنکشنز کی فیس قدرتی گیس کنکشنز سے کئی گنا زیادہ ہوگی۔
درآمدی گیس کے نئے کنکشن کی فیس 41 ہزار روپے تک ہوگی اور وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد نئے گیس کنکشنز کا اجرا شروع کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ رواں ماہ پیٹرولیم ڈویژن سے منسلک ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ وفاقی حکومت نئے گیس کنکشن پر عائد پابندی ہٹانے پر غور کر رہی ہے۔
پیٹرولیم ڈویژن کو نئے کنکشن کیلئے ہوم ورک مکمل کرنے اور نئے گھریلو اور کمرشل صارفین کی ضروریات کا اندازہ لگانے کی ہدایت کی گئی تھی۔
تمام سیکٹرز کو گیس فراہمی میں کمی سے سسٹم میں اضافی گیس دستیاب ہے، سوئی کمپنیوں کے گیس نقصانات پر بھی بڑی حد تک قابو پا لیا گیا، سسٹم میں اضافی گیس کے باعث ایل این جی کے 5 کارگوز کو مؤخر کیا گیا ۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے گیس دستیابی میں کمی کے باعث 2019 میں نئے گیس کنکشن پر پابندی لگائی تھی۔

Post Views: 7.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پیٹرولیم ڈویژن گیس کنکشنز گیس کنکشن نئے گیس گیس کے

پڑھیں:

مالدیپ نے نئی نسل کیلئے تمباکو نوشی پر پابندی لگا دی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

مالدیپ دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جس نے نئی نسل کے لئے سگریٹ خریدنے اور فروخت پر پابندی نافذ کردی ہے، یکم جنوری 2007 کے بعد پیدا ہونے والے افراد سگریٹ نہیں خرید سکیں گے اور نہ انہیں فروخت کی جا سکے گی۔

مالدیپ دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جہاں ایک نسل کے لیے تمباکو نوشی پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

وہاں یکم جنوری 2007 کے بعد پیدا ہونے والے افراد کے لیے سگریٹ کو خریدنا یا انہیں سگریٹ فروخت کرنا غیر قانونی قرار دیا گیا ہے اس پابندی کا اطلاق اس جنوبی ایشیائی ملک میں یکم نومبر سے ہوا ہے

مالدیپ کی وزارت صحت نے ایک بیان میں کہا کہ یہ ایک تاریخی سنگ میل ہے جس کا مقصد عوامی صحت کو تحفظ فراہم کرنا اور تمباکو سے پاک نسل کو پروان چڑھانا ہے۔ بیان کے مطابق اس اقدام سے مالدیپ دنیا کا پہلا ایسا ملک بن گیا ہے جہاں ایک پوری نسل کے لیے تمباکو نوشی پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق تمباکو نوشی سے ہر سال دنیا بھر میں 7 لاکھ سے زائد اموات ہوتی ہیں۔

2021 کے اعداد و شمار کے مطابق مالدیپ میں 15 سے 69 سال کی عمر کے افراد کی ایک چوتھائی سے زائد آبادی تمباکو نوشی کی عادی ہے۔ یہ شرح 13 سے 15 سال کی عمر کے نوجوانوں میں لگ بھگ دوگنا زیادہ ہے۔ اگرچہ مالدیپ دنیا کا پہلا ملک بنا ہے جہاں اس طرح کی پابندی کا نفاذ ہوا ہے مگر کچھ دیگر ممالک میں بھی اس پر غور کیا جا رہا ہے یا کسی حد تک نفاذ کیا گیا ہے۔

نیوزی لینڈ 2022 میں اس طرح کی پابندی لگانے کے قریب پہنچ گیا تھا جب حکومت نے ایک قانون کی منظوری دی تھی جس کے تحت یکم جنوری 2009 کے بعد پیدا ہونے والے افراد پر تمباکو نوشی کی پابندی عائد ہوگی۔ مگر اس پابندی کا اطلاق کبھی نہیں ہوسکا اور قانون کی منظوری کے ایک سال بعد اسے واپس لے لیا گیا۔

برطانیہ میں بھی اس طرح کے بل سامنے آئے مگر انہیں منظوری نہیں مل سکی، مگر اب اس حوالے سے ایک نئے قانون پر غور کیا جا رہا ہے۔ مالدیپ کی جانب سے تمباکو نوشی کی روک تھام کے حوالے سے کافی عرصے سے کوششیں کی جا رہی ہیں۔

حکومت نے 2024 کے آخر میں ای سگریٹس کی تیاری، درآمد اور ہر عمر کے افراد کے لیے اس کی فروخت پر پابندی عائد کی تھی حکام کو توقع ہے کہ نئی پابندی سے ہر عمر کے افراد میں تمباکو نوشی کے استعمال کی شرح میں کمی آئے گی۔

متعلقہ مضامین

  • ایل این جی کے 21 کارگو منسوخ کرنے کا فیصلہ
  • کرپشن کا الزام، محکمہ تعلیم و تعمیرات گلگت بلتستان کے 5 افسران معطل
  • مالدیپ نے نئی نسل کیلئے تمباکو نوشی پر پابندی لگا دی
  • پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع
  • پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں 7 روز کی توسیع
  • پاک فوج کی کوششوں سے گوادر میں جدید ٹیکنالوجی انسٹیٹیوٹ قائم
  • مریم نواز سے ساہیوال ڈویژن کے ارکان اسمبلی کی ملاقات، ترقیاتی کاموں پر اظہار اطمینان
  • مریم نواز سے ساہیوال ڈویژن کے ارکان اسمبلی اور پارٹی ٹکٹ ہولڈرز کی ملاقات
  • پنجاب میں اسموگ، اسکولوں کے صبح 8 بج کر 45 منٹ سے پہلے کھلنے پرپابندی عائد
  • گوادر انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی : پاک فوج کی کاوشوں کا مظہر