لیجنڈز لیگ فائنل کے بائیکاٹ کی تجویز مسترد
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
لیجنڈز لیگ فائنل کے بائیکاٹ کی تجویز مسترد کردی گئی۔ گورننگ بورڈ میٹنگ کے دوران کھیل میں سیاست نہ لانے کی پالیسی برقرار رکھنے کا فیصلہ ہوا۔
آئندہ ایونٹ میں کسی کو پاکستان کا نام استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، ٹیم بھیجنے کا فیصلہ بی او جی کرے گا۔
تفصیلات کے مطابق پی سی بی گورننگ بورڈ کا ہنگامی ورچوئل اجلاس گزشتہ روز منعقد ہوا جس میں تمام ارکان نے شرکت کی۔ ایجنڈے کا واحد پوائنٹ ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز تھا۔
امریکا سے ویڈیو کال پر چیئرمین محسن نقوی نے صدارت کی۔ ذرائع کے مطابق شرکا نے فیصلہ کرلیا کہ آئندہ لیجنڈز لیگ میں کسی کو پاکستان کا نام استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے جائے گی۔ اگر ایسا ہوا تو اس کی گورننگ بورڈ سے اجازت لینا پڑے گی۔
بعض ارکان نے مشورہ دیا کہ ایونٹ کے فائنل کا بائیکاٹ کر دینا چاہیے، دونوں اونرز اور اسپانسرز بھارتی ہیں، چونکہ بھارت کو جنگ اور پھر اے سی سی کے محاذ پر ہزیمت اٹھانا پڑی اس لیے وہ کھیل میں سیاست لے آیا۔
بھارتی ٹیم نے پاکستان چیمپئنز کے ساتھ دونوں میچز کا بائیکاٹ کیا، پہلے میچ سے دستبرداری کے بعد اسے کوئی پوائنٹ نہیں دینا چاہیے تھا لیکن سیمی فائنل میں پہنچانے کےلیے منتظمین نے ایک پوائنٹ دیا۔ چونکہ پاکستان چیمپئنز کے ساتھ ہمارے ملک کا نام لگا ہے تو ہم کو ہی فیصلہ کرنا چاہیے، البتہ ظہیر عباس و بعض دیگر ارکان نے فائنل کا بائیکاٹ نہ کرنے کا مشورہ دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس حد تک نہیں جانا چاہیے، ہم کبھی کھیل میں سیاست نہیں لاتے اب بھی ایسا ہی کریں گے۔
تمام شرکا نے محسن نقوی کو اس حوالے سے حتمی فیصلے کا اختیار دیتے ہوئے کہا کہ انھوں نے ایشین کرکٹ کونسل کی میٹنگ کا معاملہ خوش اسلوبی سے حل کیا، وہ جو بہتر سمجھیں وہی کریں، ہم ان کے ساتھ ہیں۔
بیشتر کی رائے تھی کہ یہ میچ کھیلنے دیں آئندہ کا فیصلہ ہم ہی کریں گے، البتہ اگلے ایڈیشن میں پاکستان کے نام سے کوئی ٹیم نہیں جائے گی، اگر بھیجنے کا فیصلہ ہوا تو وہ گورننگ بورڈ ہی کرے گا۔
ارکان نے محسن نقوی کو ایشین کرکٹ کونسل کی میٹنگ کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد دی، جس پر انھوں نے کہا کہ یہ کامیابی ٹیم ورک کا نتیجہ ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گورننگ بورڈ کا فیصلہ ارکان نے
پڑھیں:
غزہ میں فوج بھیجنے کا فیصلہ حکومت اور پارلیمنٹ کرے گی:ڈی جی آئی ایس پی آر
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ امن فوج غزہ بھیجنے کا فیصلہ حکومت اور پارلیمنٹ کرے گی، پاک فوج سیاست میں نہیں الجھنا چاہتی، فوج کو سیاست سے دور رکھا جائے۔ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اپنی سرحدوں، عوام کی حفاظت کے لیے تیار ہے، پاکستان پالیسی بنانے میں خودمختار ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق فتنہ الخوارج کے خلاف آپریشن میں 1667 دہشت گرد مارے گئے۔ تاہم سیاسی جرائم پیشہ اور دہشت گرد گروپس ملک میں جرائم اور اسمگلنگ روکنے میں رکاوٹ ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان کی شرائط معنی نہیں رکھتی، دہشت گردی کا خاتمہ اہم ہے۔ دہشت گردوں سے کبھی بات نہیں ہوگی۔ افغان طالبان کو پاکستان کا رسپانس فوری اور موثر تھا۔ پاکستان کے رسپانس کے وہی نتائج نکلے جو ہم چاہتے تھے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ افغانستان میں منشیات اسمگلرز کی افغان سیاست میں مداخلت ہے اور وہاں سے بڑے پیمانے پر منشیات پاکستان اسمگل کی جا رہی ہے۔