کابل (ڈیلی پاکستان آن لائن )افغان مال بردار گاڑیوں کے ڈرائیورز کے بغیر ویزہ پاکستان میں داخلے پر پابندی عائد کردی گئی۔

نجی ٹی وی جیونیوز نے ذرائع سے دعویٰ کیاہے کہ افغان مال بردار گاڑیوں کو 31 اگست تک عارضی داخلہ دستاویز پر آمدورفت کی اجازت ہوگی جس کا  نوٹیفکیشن بھی  جاری کردیا گیا ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق  افغانستان کے ساتھ تمام تجارتی گزرگاہوں پر پابندی کا اطلاق   آج سے  شروع ہوچکا ہے۔

واضح  رہے کہ ایک  سال قبل  وزارت تجارت نے افغان ڈرائیورز کو ویزہ حاصل کرنے کی مہلت دی تھی۔

سموگ تدارک کیس؛لاہور ہائیکورٹ کا ترقیاتی منصوبے شروع کرنے سے قبل متبادل راستوں کا بندوبست کا حکم

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

سرپرست اعلی ایف پی سی سی آئی ایس ایم تنویر کی کاوش بغیر ڈیوٹی درآمدی کپاس،دھاگہ اور کپڑا پر 18فیصد ڈیوٹی عائد ترمیمی آرڈیننس جاری مقامی کپاس کے لئے لیول فیلڈ ہونے سے مقامی کپاس اور ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے ایک بڑی کامیابی

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 جولائی2025ء) چیئرمین خصوصی کمیٹی برائے بحالی کاٹن صنعت (ایف پی سی سی آئی) و چیئرمین جنوبی پنجاب(پی بی ایف) ملک سہیل طلعت نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ پاکستان کاٹن سیکٹر کے لیے ایک اہم پالیسی پیش رفت میں مقامی کپاس کے لیے برابری کے میدان کو یقینی بنانے کے لیے ایک اہم قانونی ضابطہ کار ترمیمی آرڈیننس(1)1359 حکومت پاکستان نے جاری کیا ہے جس کے مطابق درآمدی کپاس،دھاگہ اور کپڑا پر 18فیصدڈیوٹی عائد کر دی گئی ہے جو کہ پہلے صفر تھی  یہ کامیابی فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے سرپرست اعلیٰ جناب ایس ایم تنویر کی قیادت میں ایک سال کی انتھک محنت کا نتیجہ ہے، جس میں صنعت اور پبلک سیکٹر کے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ قریبی اشتراک عمل ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 
 ''یہ ایس آر او صرف ایک ریگولیٹری اصلاحات نہیں ہے بلکہ پاکستان کی کاٹن اور ٹیکسٹائل انڈسٹری کی پوری ویلیو چین کی فتح ہے،'' انہوں نے کہا کہ سرپرست اعلی ایس ایم تنویر کی مدبرانہ قیادت کی بنیاد پر جاری کردہ ایس آر او سے ''مقامی وسائل کو مضبوط بنانے اور ہمارے کسانوں، جنرز اور مینوفیکچررز کے مستقبل کے تحفظ کے لیے ہمارے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

'' مربوط مہم میں حکومتی وزارتوں، پالیسی سازوں اور تجارتی اداروں کے ساتھ مسلسل مشغولیت دیکھی گئی۔  کامران ارشد (چیئرمین اپٹما) اور وائس پریذیڈنٹ(ایف پی سی سی آئی) آصف انعام  کو ان کی اسٹریٹجک سمت اور اس مقصد کے لیے غیرمتزلزل وابستگی کے لیے خصوصی طور پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ پاکستان بزنس فورم (PBF) نے بھی ایک اہم کردار ادا کیا، جس نے پورے عمل میں مکمل تعاون اور جدوجہد کی۔

یہاں تک کہ فنانس بل کے اعلان سے آگے فالو اپ بات چیت میں مصروف رہ کر حتمی پالیسی اقدامات کو تشکیل دیا۔ بااثر قانون سازوں کی گرانقدر حمایت سے نجی شعبے کی کوششوں کو تقویت ملی۔ سید نوید قمر، محترمہ نفیسہ شاہ، رانا ثناء اللہ خان، اور رانا تنویر حسین کا خصوصی شکریہ ادا کرتاہوں، جنہوں نے اس مسئلے کی اہمیت کو تسلیم کیا اور ملکی صنعت کے مفادات کے لیے موثر انداز میں وکالت کی۔

ملک سہیل نے کہا، ''یہ کامیابی قومی مفاد میں پبلک پرائیویٹ تعاون کے اثرات کو ظاہر کرتی ہے۔ہم ایس ایم تنویر کی قیادت میں مزید اصلاحات کے لیے اس رفتار کو بڑھانے پر گامزن رہیں گے۔'' یہ سنگ میل نہ صرف کاٹن ویلیو چین کو مضبوط کرنے کا وعدہ کرتا ہے بلکہ عالمی ٹیکسٹائل مارکیٹ میں پاکستان کی مسابقت کو بھی بڑھاتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • صوبہ بلوچستان  میں دفعہ 144نافذ
  • غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کے خلاف کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ
  • افغان ڈرائیورز کے بغیر ویزہ پاکستان میں داخلے پر پابندی عائد،نوٹیفکیشن بھی جاری
  • افغان ڈرائیورز کے بغیر ویزہ پاکستان میں داخلے پر پابندی عائد
  • امریکی ٹیرف کا عالمی نفاذ شروع، پاکستان کو بھارت کے مقابلے میں رعایت
  • اوگرا نے ایل پی جی کی قیمتوں میں بڑی کمی کردی
  • اوگرا نے ایل پی جی کی قمیت میں بڑی کمی کردی، نوٹیفکیشن جاری
  • آسٹریلیا نے بچوں کے یوٹیوب استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی
  • سرپرست اعلی ایف پی سی سی آئی ایس ایم تنویر کی کاوش بغیر ڈیوٹی درآمدی کپاس،دھاگہ اور کپڑا پر 18فیصد ڈیوٹی عائد ترمیمی آرڈیننس جاری مقامی کپاس کے لئے لیول فیلڈ ہونے سے مقامی کپاس اور ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے ایک بڑی کامیابی