حرا مانی نے مہنگے کپڑوں اور گاڑیوں کو خوشی کا راز قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
کراچی(شوبز ڈیسک)بے باک اور کسی حد تک منہ پھٹ اداکارہ حرا مانی کے ایک پیغام نے سوشل میڈیا پر مداحوں کے دل جیت لیے ہیں۔
حرا مانی اس بار موضوعِ بحث اپنے بولڈ لباس یا بے باک بیان پر نہیں بلکہ ایک ایسے پیغام پر ہیں جو ان کی زندگی کا نچوڑ ہے۔
حرا مانی نے انسٹاگرام پر اپنی دلکش تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ اچھے کپڑوں اور لگژری گاڑیوں سے زندگی میں کوئی تبدیلی نہیں آتی۔
اداکارہ نے لکھا کہ جب میرے پاس خود یہ سب چیزیں آئیں تو پتا چلا کہ اصل خوشی کس چیز میں ہے۔
حرا مانی نے اپنے مداحوں کو مشورہ دیا کہ اپنے اندر کے بچے کو مرنے نہ دیں جو صرف چھوٹی موٹی چیزوں میں خوش رہتا ہے۔
اداکارہ اس سے قبل بھی بارہا کہہ چکی ہیں کہ انھیں جھولا جھولنے، گلی میں کھیلنے اور بارش میں نہانے میں خوشی محسوس ہوتی ہے۔ اصل زندگی یہی ہے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
دنیا کی زندگی عارضی، آخرت دائمی ہے، علامہ رانا محمد ادریس قادری
جامع مسجد شیخ الاسلام میں جمعۃ المبارک کے اجتماع سے ’’فکرِ آخرت‘‘ کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے نائب ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن کا کہنا تھا کہ ایمانِ کامل کا تقاضا ہے کہ انسان دنیاوی زندگی کو امتحان گاہ سمجھے اور آخرت کی کامیابی کے لیے نیک اعمال کرے۔ دنیا کی زندگی عارضی اور فانی ہے جبکہ آخرت کی زندگی ہمیشہ باقی رہنے والی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک منہاج القرآن کے نائب ناظمِ اعلیٰ علامہ رانا محمد ادریس قادری نے جامع شیخ الاسلام میں جمعۃ المبارک کے اجتماع سے ’’فکرِ آخرت‘‘ کے موضوع پر خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایمانِ کامل کا تقاضا ہے کہ انسان دنیاوی زندگی کو امتحان گاہ سمجھے اور آخرت کی کامیابی کے لیے نیک اعمال کرے۔ دنیا کی زندگی عارضی اور فانی ہے جبکہ آخرت کی زندگی ہمیشہ باقی رہنے والی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مومن کی اصل کامیابی دنیاوی مال و دولت میں نہیں بلکہ آخرت کی نجات میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام مسلمان اپنے اعمال کا محاسبہ کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نماز، صدقہ اور حسن اخلاق کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں تاکہ قیامت کے دن سرخرو ہو سکیں۔ آج کا انسان دنیا کی چمک دمک میں گم ہو چکا ہے اور فکرِ آخرت سے غافل ہو کر گناہوں میں مبتلا ہے۔ دولت، عہدہ، اور شہرت کی دوڑ نے انسان کو روحانی سکون سے محروم کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر بندہ یہ یقین رکھے کہ اسے ایک دن اپنے رب کے حضور جواب دہ ہونا ہے تو وہ کبھی کسی پر ظلم نہ کرے اور اپنی زندگی کے ہر پہلو کو قرآن و سنت کے مطابق ڈھال لے۔ علامہ رانا محمد ادریس قادری نے کہا کہ قبر میں تنہائی، حشر کا میدان، اور اعمال کا وزن وہ حقائق ہیں جنہیں بھول جانا سب سے بڑی غفلت ہے۔ انہوں نے کہا کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا کہ عقل مند وہ ہے جو اپنے نفس کا محاسبہ کرے اور مرنے کے بعد کی زندگی کیلئے تیاری کرے۔ انہوں نے آخر میں کہا کہ دنیا کی فانی زیب و زینت میں الجھنے کے بجائے اپنی آخرت سنوارنے کی فکر کریں، کیونکہ ’’جس نے اپنی آخرت سنوار لی، اس نے سب کچھ پا لیا۔